پاکستانتازہ ترین

18 گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں ، ہم پریشان ہیں، پولیس افسر کا آخری پیغام

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

18 گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں

مری (جے ٹی این پی کے) مری میں برفباری کے دوران جاں بحق پولیس افسر کا

آخری وائس میسج سامنے آ گیا۔ اے ایس آئی گلڈنہ روڈ پر گاڑی میں ہی بیوی بچوں

سمیت جاں بحق ہوئے۔اے ایس آئی نوید کا آخری وائس میسجز سامنے آگیا ہے،

جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اٹھارہ گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں پتا کر کے بتاؤ

کرین آئی ہے کہ نہیں۔ مزید کتنے گھنٹے انتظار کرنا ہوگا۔اے ایس آئی اپنے ساتھی

کو پیغام میں کہہ رہے ہیں کہ کرین کام شروع کر دے تو ہمیں بھی کوئی امید ہو

گی۔ ہمارے پاس ابھی تک برفباری ہو رہی ہے ہم بہت پریشان ہیں۔ نوید اقبال کے

کزن طیب گوندل واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے زارو قطار رو پڑے۔میڈیا

سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے مری میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار

نوید اقبال کے کزن طیب گوندل نے بتایا کہ ’نوید اقبال اپنی تین بیٹیوں، ایک بیٹے،

بہن، بھانجی اور بھتیجے کیساتھ تھے، میں اس لیے بچ گیا کہ ہم لوکل ٹرانسپورٹ

سے گئے اور نوید اپنی گاڑی سے گئے تھے، نوید نے شام 6 بجے کال کی کہ ہم

پھنس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’وہاں گاڑیاں 24 گھنٹے سے پھنسی ہوئی تھیں،

انتظامیہ نے کوئی دھیان نہیں دیا تھا، نتھیا گلی میں 2 سے 4 ہزار گاڑیاں موجود

تھیں، نوید سے میرا رابطہ آخری بار صبح 4 بجے ہوا جس پر نوید نے سی پی او

ساجد کیانی کا نمبر مانگا، میری ان سے بھی بات ہوئی، انہیں نوید کی ریکارڈنگ

 

سی پی او نے دیکھ کر کوئی جواب نہیں دیا

 

بھیجی مگر انہوں نے دیکھ کر کوئی جواب نہیں دیا‘۔طیب گوندل کا کہنا تھا کہ

’جی ٹی روڈ اور موٹروے نیچے سے کلیئر تھی مگر جہاں سے برفباری شروع

ہوئی وہاں شدید ٹریفک کا سامنا کرنا پڑا جہاں سے کسی صورت واپسی ممکن نہیں

تھی، ہمیں انتطامیہ نے کہیں آگے جانے سے نہیں روکا، اگر مجھے پتا چلتا تو نوید

کو واپس بلا لیتا‘۔نوید اقبال کے کزن نے مزید بتایا کہ ’ میں نے ایس ایس پی

ٹریفک سے بھی رابطہ کیا، سوشل میڈیا پر خبریں دیں، بطور صحافی وزیراعظم

عمران خان، عثمان بزدار، شیخ رشید اور فواد چوہدری کے ذاتی واٹس ایپ پر

میسج کیے مگر کوئی جواب نہیں آیا، صرف شیخ رشید نے پریس ریلیز جاری کی

کہ اقدامات کیے جارہے ہیں جب کہ سی پی او غفلت کا مظاہرہ نہ کرتے تو جانیں

بچ جاتیں‘۔طیب گوندل کا کہنا تھا کہ ’ انتظامیہ کو لائیو لوکیشن بھیجی تھی مگر

کوئی مدد نہ آئی، مجھے انتظامیہ کی جانب سے لالی پاپ دیا گیا کہ آپ اطمینان

کریں لیکن وہ ٹیم تعاون کرتی تو آج جانیں بچائی جاسکتی تھیں، تھوڑی سے

لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کرتے تو کسی کی جان بچ جاتی‘۔طیب گوندل نے گفتگو کے

دوران زار و قطار روتے ہوئے بتایا کہ ’ نوید اقبال دل کے مریض تھے، ان کے

ساتھ بچے بھی تھے، نوید سے آخری بار رابطہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ آپ ہی

مجھے نکال سکتے ہو، مجھے اگر پتا ہوتا حکومت اتنی نااہل ہے تو خود کچھ

کرلیتا.

18 گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں

رکی پونٹنگ انگلینڈ کے کپتان جو روٹ پر برس پڑے

قارئین : ہماری کاوش پسند آئے تو شیئر ، اپڈیٹ رہنے کیلئے فالو کریں

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے