یہ چراغ تلے اندھیرا کیوں ہے؟ پتوکی، پاپڑ فروش کی موت ایک دلخراش واقعہ
جے ٹی این نیوز اردو: تجزیہ یہ چراغ تلے اندھیرا کیوں ہے؟
ایک مشہور کہاوت ہے کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے، ہمارے معاشرے میں آئے روز کمزور طبقے کی
انصاف کے حصول کی خاطر در بدری کے نت نئے واقعات سامنے آنا عام سی بات تصور کیا جاتا ہے
پتوکی میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش کی موت کا واقعہ 21 مارچ کو پیش آیا تھا
سر عام لاش زمین پر پڑی رہی، واقعے کا دلخراش پہلو۔۔
ویڈیو دیکھنے کیلئے انگریزی میں لکھے گئے عمران کے نام پر کلک کریں IMRAN
ویڈیو ریکارڈنگ اگلے روز سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی تو واقعہ کے بارے میں معلوم ہوا،
انسانیت کے اس جنازے پر ہر طبقے نے شدید افسوس کا اظہار کیا جبکہ سوشل میڈیا پر ملک بھر سمیت
دنیا بھر سے واقعہ کی شدید مذمت سامنے آئی، اس واقعے کا انتہائی دلخراش پہلو یہ تھا کہ اشرف سلطان
نامی پاپڑ فروش کی لاش شادی ہال میں سر عام لاوارث پڑی رہی، جس پر مکھیاں بھنبھناہتی رہیں
یہ بھی پڑھیں۔ سفید ریش بابا جی ، جو مجھے رُلا گیا ۔ ۔ ۔
لیکن! بےحس باراتی لاش کے پاس ہی مزے سے کھانا کھاتے رہے،
از یک سو سوشل میڈیا پر واقعہ انسان کی موت نہیں بلکہ پوری انسانیت کی موت قرار دیا جاتا رہا
پوسٹمارٹم رپورٹ تبدیل کی گئی ہے، اہل خانہ کا بیان
جبکہ از سوی دیگر دشمن ممالک نے اس پر پوری قوم کو ایک ہی پلڑے میں رکھتے ہوئے شدید تنقید
کا نشانہ بنایا دراصل باراتیوں کی بے حسی نے تو پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا پر!
کیا اب یہ بھی سننا پڑے گا کہ جیسے باراتی ویسے ہی پولیس تفتیشی افسر اور تو اور مسیحاؤں
پر بھی انگلیاں اٹھنے لگیں کیونکہ آج کی تازہ خبر کے مطابق باراتیوں کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونیوالے
متوفی پاپڑ فروش اشرف سلطان کے ورثاء نے مقامی پولیس سمیت متعلقہ شعبوں کی رپورٹ مسترد کردی ہے،
ضرور پڑھیں۔ نمی دانم به کجا می روم فقط می خواستم؟
اور پوسٹ مارٹم رپورٹ تبدیل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے قبر کشائی کیلئے درخواست دے دی ہے۔
نجی چینل کے مطابق ہیومن رائٹس سیل کی مدد سے مجسٹریٹ کو دوبارہ پوسٹ مارٹم کرانے کیلئے درخواست دی گئی
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ اشرف سلطان کی میت کو غسل دیا گیا تو جسم پر متعدد نشانات تھے،
پڑھیں۔ کے پی کے حکومت امامیہ جرگہ بیٹھک ایک سوال..؟
جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے نشانات نہ ملنے کا بتایا ہے، مدعیان کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ
تبدیل کی گئی ہے، علاقہ مجسٹریٹ ساجد احمد نے درخواست پر متعلقہ حکام کو 29 مارچ کو طلب کرلیا ہے،
قصہ مختصر
انصاف کے منتظر اس کیس میں شفاف تحقیقات کی گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہیرا پھیری ہوئی ہے یا نہیں
یہ تو آگے چل کر ہی معلوم پڑے گا، فی الحال دال میں کچھ کالا ہے کو سمجھنے کے لئے
یہ بات کافی ہے کہ رپورٹ میں تشدد کے نشانات نمایاں نہیں تو موت کی وجوہات کا ذکر۔۔۔؟
صد افسوس! انصاف کے حصول کی خاطر غریب لاچار لوگوں کو ہیومن رائٹس یا میڈیا کا سہارا لینا پڑتا ہے،
امید ہے کہ عدالت کے دروازے پر دستک دی گئی ہے تو ضرور اگر قتل ہوا ہے تو گنہگاروں
کو سزا ہوگی، موت کی کوئی اور وجہ بنی ہے تو بھی عدالت میں اس کو ثابت کرنا پڑے گا۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
یہ چراغ تلے اندھیرا کیوں ہے؟
عمران صاحب کے بلاگ بروقت اور انفارمیٹیو ہوتے ہیں ان کی معاشرے کی کچنائیوں پر گہری نظر ہوتی ہے ۔ اللّٰہ تعالیٰ دے زور بازو اوور
بہت شکریہ محترم برادر
واقعی انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے ایک معروضی تجزیہ۔
Excellent
جی بہت شکریہ KM Nazeer Sahib
G sir is bat ko lazmi front per Lana chahiya
جی ضرور
شکریہ محترم صدام حسین صاحب
Bil kul sir ap ki bat sahi hay