یوکرین کیخلاف روس کا حملہ اور امریکہ، نیٹو کی حکمت عملی …؟
(جتن نیوز اردو … خصوصی تجزیاتی رپورٹ) یوکرین کیخلاف روس کا حملہ
عالمی سکیورٹی مبصرین کو شدید تشویش ہے کہ روس کی یوکرین کیخلاف جاری
جنگ معمولی سی غلطی کے سبب ایٹمی تصادم میں بدل سکتی ہے۔ اور یہ سوال
چرنوبل کے ایٹمی پلانٹ پر روسی فوج کے متنازعہ دعوے کے بعد یہ سوال پیدا ہوا
اور اسے تقویت ملی، جب روسی صدر پیوٹن نے ایٹمی سامان استعمال کرنے والے
فوجی کمانڈروں کو ”ہائی الرٹ“ رہنے کی ہدایت دی۔ پینٹاگون کے ایک اعلیٰ افسر نے
اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا صدر پیوٹن کی یہ ہدایت بہت زیادہ
خطرناک اور اس جنگ کو ایٹمی تصادم کی طرف لے جا سکتی ہے۔
===> روس دنیا بھر میں تنہا، چین نے بھی مناسب ساتھ نہ دیا
اس وقت صورتحال یہ ہے کہ روس عالمی سطح پر یوکرین پر چڑھائی کے سبب
” ڈپلومیٹک تنہائی“ کا شکار ہے۔ پیوٹن نے نام ہاد آزاد ریاستوں کا خود ہی قیام کروایا،
انہیں تسلیم کیا، ان کو تحفظ فراہم کرنے اور قیام امن کے بہانے مشرقی سرحد پر موجود
دو لاکھ کے قریب اپنی فوج کو یوکرین میں داخل کرنے کا جو جواز دنیا کے سامنے پیش
کیا، اسے کسی ملک نے نہیں ”خریدا “ حتیٰ کہ چین نے بھی جس سے اس نے حال میں
سٹرٹیجک معاہدہ کیا ہے۔ اس کا مناسب ساتھ نہیں دیا۔
= ضرور پڑھیں = روس یوکرائن اصل تنازع آرتھوڈکس عیسائی قیادت کی جنگ!
سلامتی کونسل میں اس مسئلے پر ویٹو استعمال کرنے کی بجائے چین نے غیر حاضر
رہنے کو ترجیح دی۔ چین نے اس حمایت سے صاف گریز کرتے ہوئے روس کو جنگ
کی بجائے امن مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کا مشورہ دیا جو روس کو بالکل
پسند نہیں آیا۔ عالمی رائے عامہ بھی روس کو واضح طور پر جارح اور جابر ملک قرار
دے رہی ہے۔
===> عمران خان ماسکو جا کر اپنا ریکارڈ خراب کر بیٹھے
جس وقت صدر پیوٹن یوکرین میں فوجی مداخلت کا اعلان کرنے جا رہے تھے، اس نازک
مرحلے پر پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے ماسکو پہنچ کر صدر پیوٹن کیساتھ شانہ
بشانہ کھڑے ہو کر بلاسبب اپنا ریکارڈ خراب کر لیا۔ دنیا بھر میں اسے ناپسندیدگی کیساتھ
دیکھا گیا۔ حتیٰ کہ پاکستان میں بھی اس اقدام نے ان کے حامیوں و مخالفوں دونوں کو حیران
و پریشان کردیا۔
امریکہ ، نیٹو کی حکمت عملی نے عالمی جنگ کا خطرہ ٹال دیا
امریکہ اور نیٹو نے یہ الزام اپنے سر لیا کہ انہوں نے روس کی طرح یوکرین میں داخل
ہو کر اس کی فوجوں کا مقابلہ کیوں نہیں کیا۔ لیکن مبصرین یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے
جو آپشن استعمال کی اس سے عالمی جنگ کا خطرہ ٹل گیا اور اس کیساتھ ساتھ روس کے
خلاف اپنے اہداف کو زیادہ بہتر اور ڈپلومیٹک طریقے سے پورا کر لیا۔ پینٹاگون سے ملنے
والی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور نیٹو اتحادیوں نے یوکرین کو بھاری اسلحہ
سپلائی کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ روسی فوج کو وہ کامیابی حاصل
نہیں ہو سکی جس کی وہ توقع کر رہی تھی۔
امریکہ، نیٹو روس پر مالیاتی حملہ، سیزفائر پر مجبور کرنے میں کامیاب؟
عالمی رائے عامہ نے نیٹو کے جنگ میں براہ راست شامل ہونے سے احتراز اور اس کی
بجائے ڈپلومیٹک اور مالیاتی اعتبار سے روس کو کمزور کرنے کے فیصلے کو سراہا۔ ایک
طرف روس اپنی جارحیت کا جواز نہ ہونے کے سبب کمزور وکٹ پر کھیل رہا تھا۔ تو دوسری
طرف یوکرین بھاری اسلحے کیساتھ اس کا سامنا کر رہا تھا اور تیسری طرف اس کا حوصلہ
اس لئے بھی ٹوٹ رہا ہے کہ وہ امریکہ اور نیٹو کی مالیاتی پابندیوں کے باعث مالیاتی بحران
کا شکار ہو رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق نیٹو کی مالیاتی پابندیاں اتنی شدید ہیں کہ روس کی
چیخیں نکل گئی ہیں-
جنگ بندی مذاکرات کرنے میں آمادگی کا سبب یہی امریکہ اور نیٹو کا ناقابل برداشت ”مالیاتی
حملہ“ ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے سوموار کے دن ان پابندیوں کی تفصیل جاری کی۔ اس کے
مطابق تمام امریکیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روس کے مرکزی بینک، نیشنل ویلتھ فنڈ اور
وزارت خزانہ سے ساتھ تمام لین دین فوراً بند کردیں۔
روس کو یوکرین کیخلاف جنگ کی اس سے بہتر سزا نہیں دی جا سکتی
معاشی ماہرین کے مطابق اس سے روس میں افراط زر کی شرح پہلے ہی بڑھنا شروع ہو گئی
ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق روسی کرنسی کی تبادلے کی شرح ڈالر کے مقابلے پر مزید 30
فیصد کم ہو چکی ہے۔ اس کی قوت خرید کم ہو رہی ہے اور اس کی سرمایہ کاری کی سطح نیچے
جا رہی ہے۔ امریکہ اور نیٹو سمجھتے ہیں روس کیساتھ براہ راست جنگ میں الجھنے کی بجائے
روس کو یوکرین کیخلاف جنگ کی اس سے بہتر سزا نہیں دی جا سکتی تھی۔
۔۔۔ نوٹ ۔۔۔ قارئین ہماری کاوش پسند آئے تو ’’ فالو ‘‘ کریں ، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ،
جتن انتظامیہ
یوکرین کیخلاف روس کا حملہ ، یوکرین کیخلاف روس کا حملہ ، یوکرین کیخلاف روس کا حملہ
یوکرین کیخلاف روس کا حملہ ، یوکرین کیخلاف روس کا حملہ ، یوکرین کیخلاف روس کا حملہ