ہراساں کرنیکی شکایت درست ثابت،افغان ریفیوجی کمشنریٹ کے 2افسر بر طرف، 5 لاکھ جرمانہ
پشاور: بیورو چیف/ عمران رشید خان _ ہراساں کرنیکی شکایت درست
وفاقی محتسب برائے تحفظ ہراسانی نے جنسی طور پر ہراساں کرنے سے متعلق ملنے والی ایک شکایت کا
فیصلہ کرتے ہوئے افغان ریفیوجی کمشنریٹ کے دو افسران کو ملازمت سے برطرف کرنے کیسا تھ
ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی سزا سنادی ۔
افسران نے جنسی حمایت کا مطالبہ کیا، انکار پر رویہ بد تمیزی قرار دیا، شکایت کنندہ
شکایت کنندہ نے چودہ دسمبر 2020 کو اس فورم پر آن لائن شکایت درج کرائی تھی،اور الزام لگایا
تھا کہ ادارے کے دو افسران نے جنسی حمایت کا مطالبہ کیا اور انکار کے بعد اس کے رویے کو بد تمیزی
اور توہین آمیز بنا دیا۔ شکایت کنندہ نے پہلے ہی اپنی شکایت محکمہ کو ارسال کی تھی لیکن محکمہ کی جانب
سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
وفاقی محتسب کی علاقائی دفتر فوسپہ سے رجوع کرنے کی ہدایت
شکایت کنندہ نے خیبر پختونخوا کے محتسب کے سامنے ہراسمنٹ ایکٹ (ایکٹ نمبر 4 آف 2010)
کے تحت شکایت کو ترجیح دی، جبکہ وہ تنظیم جہاں سے شکایت کنندہ اور ملزم کا تعلق تھا وہ فوسپہ کے دائرہ کار
میں آتاتھا، اس لیے محتسب نے اسے علاقائی دفتر فوسپہ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ۔
سماعت میں قصوروار قرار پانیوالے افسران کو سزا سنادی گئی
علاقائی دفتر نے دونوں فریقین کو سماعت کیلئے نوٹس جاری کیے اور قانون کے مطابق شکایت سے پہلے
کارروائی کی۔ کیس فائل کرنے پر دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی جانچ پڑتال اور فریقین کی سماعت کے بعد
محتسب نے دونوں ملزمان فنانس آفیسر عطاء اللہ, پراجیکٹ ڈائریکٹر واحد خٹک کو قصوروار قرار دیتے ہوئے نوکریوں سےبرطرف اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ۔
واضح رہے کہ شکایت کنندہ گان میں مسمات (ح) بی بی , مسمات (س) بی بی شامل ہیں۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
یہ بھی پڑھیں۔ صوابی یونیورسٹی میں "حراسیت سے پاک پاکستان” کے موضوع پر سیمینار
ہراساں کرنیکی شکایت درست ، ہراساں کرنیکی شکایت درست