گومل یونیورسٹی کی تقسیم نامنظور، کل جماعتی کانفرنس کا اعلامیہ
ڈیرہ اسماعیل خان: نمائندہ خصوصی : گومل یونیورسٹی کی تقسیم نامنظور
ڈیرہ اسماعیل خان میں کل جماعتی کانفرنس نے جامعہ گومل کی تقسیم نامنظور، زرعی یونیورسٹی علیحدہ بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
کل جماعتی کانفرنس کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ بارہ رکنی مشاورتی کمیٹی آج بروز سوموار کمشنر ڈیرہ عامر آفاق سے ملاقات کریگی اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی مرتب کریگی جس کی روشنی میں آگے بڑھا اور ضرورت پڑنے پر احتجاج بھی کیا جائیگا۔
جامعہ گومل ڈیرہ کی تقسیم کے خلاف مقامی ہوٹل میں کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں اور طبقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سینئر صحافی و کالم نویس محمد اسلم اعوان نے نقابت کے فرائض سرانجام دیے

کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ میں جب بھی مشکل وقت آتا ہے تو منتخب نمائندے منظر سے غائب ہو جاتے ہیں یا پھر اپنے مفادات کیلئے مخالف صفوں میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔
2016 میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے زرعی یونیورسٹی کا اعلان کیا تھا
جسے زرعی تحقیقاتی ادارے کے مقام پر بنایا جانا تھا مگر اب گومل یونیورسٹی
کو تقسیم کر کے وہیں پر زرعی یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے جو یونیورسٹی ایکٹ اور عدالت عالیہ کے حکم کے منافی ہے۔
زرعی تحقیقاتی ادارے کی بارہ سو کنال اراضی اور وہاں پر عمارتیں بھی دستیاب ہیں
مگر جامعہ گومل کی اراضی، اثاثوں اور وسائل پر زرعی یونیورسٹی بنائی جا رہی ہے
حالانکہ اسی فی صد وسائل صوبائی حکومت اور بیس فی صد وفاق نے فراہم کرنے تھے جو نہیں کیے گئے۔
پڑھیں : زرعی یونیورسٹی بناو مگر جامعہ گومل ڈی آئی خان بچاو
سابق رکن صوبائی اسمبلی سمیع اللہ علیزئی نے کہا کہ جامعہ گومل کو بھی
ٹی ایم اے بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ نوکریاں فروخت کر سکیں۔
جامعہ گومل ہمارا گراں قدر اثاثہ ہے اس کا تحفظ کیا جائے گا۔
ہم جامعہ گومل کیلئے جانیں بھی قربان کر دیں گے اور ہر قدم اٹھائیں گے۔
اس ظلم پر ہم علی امین کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔
اہل ڈیرہ نے متحد ہو کر مٹی کے فرزند ہونے کا ثبوت دیا
پی ٹی آئی پہاڑپور کے رہنما مخدوم علی رضا نے کہا جامعہ گومل پر ہونیوالے
ظلم پر اہل ڈیرہ نے متحد ہو کر مٹی کے فرزند ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
ہم جامعہ گومل کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ عوام اپنے لوگوں کو منتخب کریں جو ڈیرہ کے حقوق کا تحفظ کریں۔
سیاسی مقاصد کی خاطر یونیورسٹی ایکٹ میں من پسند ترامیم کر لی گئیں۔
یونیورسٹی کی تقسیم ہمارے گھر کی تقسیم ہے جسے ہم برداشت نہیں کریں گے
اور اپنی نسل کے ساتھ غداری نہیں ہونے دیں گے۔
گومل کو کسی صورت بھی تقسیم نہیں ہونے دیں گے
جمعیت علما اسلام ڈیرہ کے رہنما چودھری کفیل احمد نظامی نے کہا کہ ہم زرعی
یونیورسٹی کے قائم کرنے کے حق میں ہیں مگر اسے الگ بنایا جائے۔ گومل
یونیورسٹی کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اس کے مفاد کی خاطر تن من دھن کی
بازی لگا دیں گے اور گومل کو کسی صورت بھی تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔
آئندہ کے لیے جو لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا ہم بھرپور ساتھ دیں گے۔
پڑھیں : متاثرین کی مدد میں گومل یونیورسٹی کا کردار
جامعہ گومل کے طالبعلم عثمان شاہ نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی ضرور بنائیں مگر جامعہ گومل کو تباہ نہ کریں۔
یہ مسئلہ سب کا ہے۔ ہمیں مل کر تحریک چلانا ہو گی۔ طلبہ پیش پیش اور شانہ بشانہ ہوں گے۔
نیشنل لیبر فیڈریشن کے رہنما خالد ناز نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران نے ملک کو تو بحرانوں
سے دوچار کر دیا۔ اب ہماری گومل یونیورسٹی کو بھی ختم کرنے کے درپے ہیں لیکن ہم کبھی بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
پڑھیں : جامعہ گومل ڈیرہ اسماعیل خان کی ہچکولے کھاتی کشتی
سینئر صحافی و کالم نویس ابوالمعظم ترابی نے کہا سیاسی بھرتیوں نے جامعہ گومل
کو بحرانوں کا شکار بنایا اور اب اسے تقسیم کر کے زرعی یونیورسٹی بھی سیاسی
بھرتیوں کے لیے قائم کی جا رہی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ کل تک جو ڈیرہ اور
جامعہ گومل کے وارث بنتے تھے وہ اب زرعی یونیورسٹی کی وراثت و ملکیت کے
دعوے دار بن چکے ہیں کیونکہ ان کے مفادات زرعی یونیورسٹی کے ساتھ وابستہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے قیام سے کسانوں اور کاشتکاروں کی غربت دور نہیں ہو گی۔
دامان کی زرعی اراضی کو پانی نہیں مل جائے گا۔ فی ایکڑ پیداوار نہیں بڑھ جائے گی۔
اگر کسانوں اور کاشتکاروں کو فائدہ دینا ہے تو چشمہ رائٹ لفٹ بنک کینال اور کوہ سلیمان
کے سیلابی ریلوں کی تباہیوں سے بچانے کی خاطر چھوٹے آبی ذخائر بنائے جائیں تاکہ بنجر
اراضی سیراب ہو کر اتنا غلہ پیدا کرے کہ غذائی قلت اور مہنگائی کا خوف نہ رہے۔
سامان کے عوام کو پینے کا پانی میسر آئے اور مزدوری کرنے والے روزگار دینے کے قابل ہو جائیں۔
مستقبل محفوظ بنانے کیلئے تحریک آگے بڑھائی جائے
اہل سنت والجماعت ڈیرہ کے ضلعی جنرل سیکرٹری قاری گل زمان نے کہا کہ مقامی نمائندے منتخب کیے
جاتے تو ہماری نمائندگی کرتے۔
اس تحریک کو آگے بڑھایا جائے تاکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کیا جا سکے۔
وکلا کی نمائندگی کرتے ہوئے حسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ جامعہ گومل کو بچانے کے لیے وکلا برادری اپنا کردار ادا کرے گی۔
منتخب نمائندے بھی ہوش کے ناخن لیں اور زرعی یونیورسٹی الگ قائم کریں۔
مرکزی تاجر اتحاد ڈیرہ کے سرپرست حامد علی رحمانی نے کہا کہ گومل یونیورسٹی بہت بڑی نعمت ہے۔
جسے ابتدا سے ہی متنازع بنا کر میدان جنگ بنا دیا گیا۔
اب گومل یونیورسٹی کو تباہ کر کے زرعی یونیورسٹی بنائی جا رہی ہے۔
یہ بہت بڑی سازش ہے۔ہم سب کو بھرپور جدوجہد کر کے جامعہ گومل کو بچانا ہو گا۔
آخر میں اسلم اعوان نے اعلامیہ پیش کیا جسے شرکا نے منظور کر لیا۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
گومل یونیورسٹی کی تقسیم نامنظور ، گومل یونیورسٹی کی تقسیم نامنظور ، گومل یونیورسٹی کی تقسیم نامنظور ، گومل یونیورسٹی کی تقسیم نامنظور
= پڑھیں = خیبر پختونخوا سے مزید اہم خبریں