تازہ ترینذرا میری بھی سنوزیرِعنوان

ککڑی مار (حصہ اول )

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

ککڑی مار
اس کا باپ جرمنی کا باشندہ جبکہ ماں یونان سے تعلق رکھتی تھی۔

وہ پیدائشی باریک جسامت کا مالک تھا اور اس کے نین نقش چاقو کی مانند نوکیلے تھے۔

اس کے والدین نے اسی مناسبت سے اس کا نام ککڑی رکھ دیا تھا۔ مار اس کے والد کا نام تھا۔

ککڑی کے معنی تیز دھار والی چھری یا چاقو کے ہیں اور یونانی زبان میں بلیڈ والے ہتھیار کو ککڑی کہا جاتا ہے۔

پڑھیں : کینا کی پروری

ککڑی مار ابھی اٹھارہ برس کا ہوا تھا اس کے والدین برلب سڑک کار حارثے کی زد میں آ کر انتقال کر گئے تھے۔

ککڑی مار بیچارہ رُل گیا تھا۔ پھر اس نے بطور گائیڈ نوکری کر لی۔

نوکری سے تنگ آ کر اس نے اپنا ذاتی کاروبار شروع کر لیا تھا۔

ایران کے راستے ترکیہ پہنچنے والے اور قبرص جانے کی خواہش رکھنے والے غیر ملکی نوجوان اس کا شکار بنتے تھے۔

ککڑی مار اب تک درجنوں غیر ملکی افراد کو یورپ کی سرحد پر پہنچا چکا تھا اور کبھی نہ پکڑا گیا تھا۔

ایک مرتبہ بیس سیاسی پناہ گزین یورپ جانے کے چکر میں پکڑے گئے تھے۔

مزید پڑھیں : بابا ٹنڈا !

پکڑے جانے والے سیاسی پناہ گزینوں میں آٹھ لڑکیاں بھی شامل تھیں۔

تمام افراد کو اقوام متحدہ کے قائم کردہ کیمپ برائے بے گھرافراد میں بھیج دیا گیا تھا۔

ککڑی مار موقع کی تلاش میں تھا۔ وہ پھیری والے کے روپ میں کیمپ میں موجود تھا۔

اس نے چھ افراد سے ڈیل کی کہ ان کو قبرص پہنجا دے گا۔

بارڈر کراس کرانے کے لیے اس کی شرط تھی کہ تمام افراد کو تیراکی آتی ہو۔

ککڑی مار نے فی بندہ دو ہزار ڈالر میں سودا کیا تھا۔ وہ سب بہترین تیراک تھے۔

کسی رفیوجی کو معلوم نہ تھا کہ ککڑی مار کے پاس سرحد پار جانے کیلیے کونسا پلان تھا۔

اس نے کیش وصول کرنے کے بعد تمام چھ افرد کو کشتی میں بٹھانے کی بجاے کشتی کے ساتھ لٹک جانے کی تاکید کی اور بوٹ چلا دی۔

۔۔۔۔۔ ( ۔۔۔۔۔ جاری ہے ۔۔۔۔۔ ) ۔۔۔۔۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

ککڑی مار

= پڑھیں = ذرا میری بھی سنو عنوان کے تحت مزید اہم اور معلوماتی خبریں

Dr Introduction jtnpk


About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

A.R.Haider

شعبہ صحافت سے عرصہ 25 سال سے وابستہ ہیں، متعدد قومی اخبارات سے مسلک رہے ہیں، اور جرنل ٹیلی نیٹ ورک کی اردو سروس جتن نیوز اردو کی ٹیم کے بھی اہم رکن ہیں۔ جتن انتظامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے