تازہ ترینذرا میری بھی سنوزیرِعنوانمیری کہانی

کُتی سینکتا رہا اور دُولتًی دُولتی

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

کُتی سینکتا رہا اور دُولتًی دُولتی

اچھا بھلا خاندان نسب و نسق دس بارہ شیر حاصل جانور جنہیں اس نشئی نوجوان کا بلٹرا یعنی کہ باپ چراتا تھا اس کو نشے کی لت پڑ گی،

پانچ سال گزر گئے اس نے نشہ نہ چھوڑا، چھوٹے بہن بھائی بیاہے گئے وہ چھڑا چھانٹ ہی رہا۔

نشئی ایک مرتبہ سردیوں کی ایک رات نوجوان نشے میں دھت گاوں کے داخلی راستے پر پہنچا

تو اس نے ایک کونے میں جلی لکڑیاں اور راکھ پڑی دیکھی، نشی کی جان میں جان آئی۔

گھر جانے کی بھی ہمت نہ تھی۔ اسی راکھ اور لکڑیوں کے ڈھیر میں ایک کتیا اونگھ رہی تھی،

نوجوان نشئی کانپتا ہوا وہاں پہنچا، اور بے خبری میں اس کے دونوں ہاتھ کتیا کے راکھ بھرے جسم سے لگے تو اس کو گرماہٹ محسوس ہوئی،

پھر کچھ راکھ بھی کوسی تھی، نشئی کی تو بن آئی،

کتیا اسی کے گھر کے آنگن کی ہڈیاں ٹکرے کھاتی تھی، اس کو اپنا سمجھ کر کتیا پانی پی گئی۔

نشی نوجوان کوئلے سمجھ کر ساری رات نشے میں دھت آنکھیں بند کیے، ’’ کتی سینکتا رہا ‘‘۔

چوروں کا ٹولہ، پنجاب بھر میں چوروں کی 48 مشہور

بارہ برس کا لڑکا بچپن سے ہی چور تھا، اس کا تایا چچا والد اور دادا کا شمار بھی انتہائی نامور ریٹایرڈ چوروں میں ہوتا تھا۔

اس علاقے کے تمام گھروں کے سبھی مرد حضرات ان کے مقابلے میں چھوٹے چور واقع ھوئے تھے۔

پورے پنجاب میں وہ چوروں کی 48 مشہور تھی۔

ایک دن چور لڑکا اپنے ہم عمر چور دوست کے ہمراہ ایک تندرست آوارہ گدھی کو ہانکتے ہوے اپنے گاوں لا رہا تھا کہ گدھی اکڑ گئی۔

چور لڑکے نے نادانی میں اس کی ٹانگوں کو دکھیلانا چاہا تو اس نے دولتًی اس کے منہ پر دے ماری۔

آنکھ کے نیچے سے گال پھٹ گئی اور منہ لہو لہان ہو گیا۔

دونوں نابالغ چور کھینچ تان کر گدھی کو گاوں لانے میں کامیاب ہو گئے۔

داخلی راستے پر ہی مولوی صاحب مل گئے، گدھی کا سودا چھ ہزار میں طے ہو گیا۔

مولوی صاحب سے گاوں کے کمہار نے دس ہزار میں خرید لی۔

پڑھیں : طلاقوں کی بڑی وجہ سوشل میڈیا قرار

ادھر چور لڑکا گھر داخل ہوا اور اپنے دادا جی کو پورے کے پورے تین ہزار پکڑا دے اور تفصیل بھی بتا دی کہ چھ ہزار کا سودا ہوا اور آدھے میرے تھے۔

دادا پوتے کی عظمت کا پہلے سے قائل تھا، صدقے واری گیا اور مٹھائی منگوا کر محلے میں بانٹی۔

اہلخانہ بہت خوش تھے کہ بچے کے منہ پر مال و دولت کی علامت یعنی کہ دولتًی پڑی ہے۔

اب دولت اس پر مہربان ہو گئی ارے یہ دولتی بن جائے گا۔ وقت گزرتا گیا اور چور لڑکے پر دولت مہربان ہو گی،

وہ دولتًی کھانے کے بعد واقعی دولتی بن گیا تھا۔

اس کی اپنی پرچون کی دکان تھی لیکن اس میں مال دوردراز کے علاقوں کی دکانوں اور گوداموں سے چرا کر لایا جاتا تھا۔

ایسی قسمت کی دولتًی پڑی کہ چور لڑکے کا نام ہی دولتی پڑ گیا۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

کُتی سینکتا رہا اور دُولتًی دُولتی ، کُتی سینکتا رہا اور دُولتًی دُولتی ، کُتی سینکتا رہا اور دُولتًی دُولتی

= پڑھیں = ذرا میری بھی سنو عنوان کے تحت مزید اہم اور معلوماتی خبریں

Dr, Irfan Shehzad

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

A.R.Haider

شعبہ صحافت سے عرصہ 25 سال سے وابستہ ہیں، متعدد قومی اخبارات سے مسلک رہے ہیں، اور جرنل ٹیلی نیٹ ورک کی اردو سروس جتن نیوز اردو کی ٹیم کے بھی اہم رکن ہیں۔ جتن انتظامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے