تازہ ترینذرا میری بھی سنوزیرِعنوان

ڈبل شاہ فلسفہ ۔۔۔؟ (تیسرا حصہ)

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

گذشتہ سے پیوستہ : ڈبل شاہ فلسفہ ۔۔۔؟ (تیسرا حصہ)

جیلر صاحب ڈبل شاہ کا جواب سن کر غور و فکر کرنے لگے۔ اسی لمحے ڈبل شاہ بولا کہ دیکھیئے نا ۔ ۔ ۔ ۔

میں بنک ہوں۔ مجھے یومیہ چار لاکھ کے حساب سے پیسے آ رہے ہیں۔

اب بین الاقوامی بینکنگ میں تنخواہ دار کھاتے دار کو اس کی ایک نتنخواہ کے برابر کا کریڈٹ کارڈ بھی ملتا ہے۔

یعنی جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہے اسے دو لاکھ کا کریڈٹ ملا۔ اس نے اس کارڈ کو استعمال بھی کر لیا۔

استعمال شدہ رقم کس کی تھی۔؟ یہ رقم اصل میں بینک کے تمام کھاتے داروں کی حاصل شدہ رقم سے انویسٹمنٹ کہلاتی ہے۔

ڈبل شاہ فلسفہ — ؟ (حصہ اول)

میں نے کیا غلط کیا۔؟ پچاس افراد نے ایک ایک لاکھ انویسٹ کیے۔

میں نے وہی پچاس لاکھ پچس افراد میں بانٹ دیئے۔

ان میں سے بایس افراد نے دوبارہ ڈبل کے لالچ میں پھر ایک ایک لاکھ انویسٹ کر ڈالے۔

دوسری مرتبہ پیسے والے کو نوے یوم کا وقت دیا جاتا ہے۔

یوں جن پچس قیدیوں کو میں نے پچاس لاکھ دیئے ان کے دوبارہ تیس لاکھ پھر میرے پاس آ گئے۔

میں نے پندرہ دیگر افراد کو وہی تیس لاکھ ڈبل کی مد میں ادا کر دیئے۔

اس تیس لاکھ کی ادایئگی میں سے پھر مجھے اٹھارہ لاکھ واپس آ گئے۔

یعنی کی نو افراد نے دو دو لاکھ کی پھر انویسٹمنٹ کی۔

حاصل شدہ اٹھارہ لاکھ میں سے پھر ایک ایک لاکھ انویسٹ کرنیوالے نو افراد کو ڈبل رقم واپس کر دی۔

اس طرح میں نے پچاس افراد کو انہی کے پیسوں سے سیر کر دیا۔

ڈبل شاہ فلسفہ۔۔۔؟ (حصہ دوم)

جیسے جیسے لوگ انویسٹ کرتے جائیں گے، پچھلے کھاتے دار فارغ ہوتے جاہیں گے۔

ڈبل شاہ نے بات کرتے ہوئے برجستہ کہا اور ہاں جیلر صاحب ۔ ۔ ۔

جو دوسری مرتبہ رقم انویسٹ نہیں کرتا وہی سکھی رہیگا۔

دوسری مرتبہ انویسٹمنٹ پر میں بندے کو تھوڑا سا کھینچتا ہوں

کہ یہ اب پھر سے دو کا چار چاہ رہا ہے تو اسے ذرا وقفہ دیتا ہوں۔

اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ میں کیسے ڈبل شاہ بنا اور کہلوایا گیا۔

جیلر صاحب کو حقائق جان کر زور کا دھچکا لگا۔ یوں خاموشی کیساتھ ملاقات برخاست ہو گئی۔

تھوڑے عرصے بعد ڈبل شاہ کو بڑی جیل میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

جن قیدیوں نے انویسٹمنٹ کر رکھی تھی انہیں یہ خبر سن کر غش آ گیا۔

وہ بڑی جیل میں واقف کار ڈھونڈنے لگے۔

ادھر پلان کے مطابق ڈبل شاہ نے بڑی جیل میں جاتے ہی ملاقاتیں بند کر دیں۔

تاہم اس کی بیٹی اور اس کے شوہر کو کسی بھی وقت ملنےکی اجازت تھی۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

ڈبل شاہ فلسفہ ۔۔۔؟ (تیسرا حصہ) ، ڈبل شاہ فلسفہ ۔۔۔؟ (تیسرا حصہ) , ڈبل شاہ فلسفہ ۔۔۔؟ (تیسرا حصہ)

= پڑھیں = ذرا میری بھی سنو عنوان کے تحت مزید اہم اور معلوماتی خبریں

Dr Introduction jtnpk

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

A.R.Haider

شعبہ صحافت سے عرصہ 25 سال سے وابستہ ہیں، متعدد قومی اخبارات سے مسلک رہے ہیں، اور جرنل ٹیلی نیٹ ورک کی اردو سروس جتن نیوز اردو کی ٹیم کے بھی اہم رکن ہیں۔ جتن انتظامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے