چین کی ڈیجیٹل معیشت کا حجم 45.5 ٹریلین یوان ہو گیا
بیجنگ (جے ٹی این پی کے) چین کی ڈیجیٹل معیشت کا حجم
چین کی ڈیجیٹل معیشت کا کل حجم 2021 تک 45.5ٹریلین یوان تک جا پہنچا جو چین کے جی ڈی پی کا 39.8 فیصد بنتا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت چین کی اقتصادی ترقی کا ایک اہم انجن بن چکی ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کی بدولت لوگوں کی زندگی میں زیادہ امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
اب لوگوں کا آسان آمدورفت والے علاقوں کا انتخاب کرنا اتنا ضروری نہیں ہے،
انٹرنیٹ کی سہولیات سے ہی انہیں مستحکم آمدنی مل سکتی ہے۔
میڈیا کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حہ گانگ جیسے چھوٹے شہروں میں منتقل ہونے والے بہت سے نوجوان ایسے کام کرتے ہیں جن میں وقت اور مقام کی پابندی کم ہوتی ہے۔
زیادہ تر لوگ آن لائن شاپس یا لائیو اسٹریم کے ذریعے کام کرتے ہیں۔
مستحکم آمدنی اور کم روزمرہ اخراجات لوگوں کے حہ گانگ جیسے چھوٹے شہروں کا انتخاب کرنے کی اہم وجہ ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ تیزرفتار اور مستحکم لاجسٹکس کی بدولت،آج لوگ کتنے ہی دور علاقوں میں بھی ملک نیز دنیا بھر سے اپنی پسند کا سامان خرید سکتے ہیں
اور اپنے پسند کی زندگی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
دوسری طرف،ڈیجیٹل معیشت کی لہر میں بہت سے شہروں کو بھی اپنی ترقی کے
نئے راستے مل رہے ہیں۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا جوہری پھیلاؤ خطرناک تخریبی عمل