چینی طبی سائنسدانوں کا کارنامہ ، منٹوں میں درست نتائج والا نیا معتبر کرونا ٹیسٹ تیار
بیجنگ ( کرونا سپیشل نیوز ) چینی طبی سائنسدانوں کا کارنامہ
چین کے سائنسدانوں نے پی سی آر لیب ٹیسٹ کی طرح بالکل درست اور صرف 4
منٹ میں ٹھیک نتائج کا حامل کرونا وائرس کا ایک نیا اور تیز تر ٹیسٹ تیار کرنے
کا ایک اور کارنامہ سرانجام دیدیا۔
= پڑھیں = کرونا وباء سے متعلق مزید اہم و معلوماتی خبریں
میڈیا رپورٹس کے مطابق کووڈ 19 کی تشخیص کیلئے اسوقت پولیمرز چین ری ایکشن
( پی سی آر ) ٹیسٹ کو وسیع پیمانے پراستعمال کیا جارہا ہے اور اس کو سب سے زیادہ
درست اور حساس سمجھا جاتا ہے، لیکن اس کے نتیجے میں عام طور پر کئی گھنٹے لگ
جاتے ہیں۔ اس وقت بعض ممالک کو ٹیسٹوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر جانچ اور نتائج
میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ کرونا وائرس کے انتہائی متعدی اومیکرون متغیر
و دھماکا خیز پھیلاﺅ کی وجہ سے ہوا ہے۔
طویل وقت تک انتظار ، لیب ٹریسٹ کی ضرورت کم
تاہم اب شنگھائی کی فوڈان یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے انھوں نے اس مسئلہ کا
حل دریافت کر لیا ہے۔ ٹیم نے کہا کہ ان کا تیار کردہ سنسر وقت لینے والے کووڈ 19کے
لیب ٹیسٹ کی ضرورت کو کم کر سکتا ہے۔ یہ صواب سے جینیاتی مواد کا تجزیہ کرنے
کے لیے مائیکروالیکٹرانکس کا استعمال کرتا ہے، ٹیم نے کووِڈ 19 پیتھوجین کے سرکاری
نام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک مربوط اورمنقولہ پروٹوٹائپ ڈیوائس میں سارس
کووی2 کا پتا لگانے کے لیے الیکٹرو مکینیکل بائیو سنسر کا اطلاق کیا اوراس نے چار
منٹ سے بھی کم وقت میں وائرس آر این اے کا پتا لگایا ہے۔
نیا طریقہ رفتار، آپریشن میں آسانی، اعلی حساسیت کا حامل
محققین نے کہا کہ ان کا طریقہ رفتار، آپریشن میں آسانی، اعلی حساسیت اور منقولہ فراہم
کرتا ہے۔ انھوں نے اپنے کیس میں شنگھائی میں 33 افراد کے نمونے لیے ہیں۔ یہ تمام افراد
کرونا وائرس سے متاثر تھے اور ان کے پی سی آر ٹیسٹ متوازی طورپرکیے گئے تھے۔
مضمون کے مطابق ان کے طریق کار کے نتائج پی سی آر ٹیسٹ کے ساتھ مکمل مطابقت
رکھتے تھے۔ ان کے مطالعے میں 54 نمونوں پر نئے طریق کار کی جانچ شامل تھی۔ ان میں
بخار میں مبتلا افراد، انفلوئنزا کے شکار افراد مگر کرونا وائرس سے غیر متاثرہ اور صحت
مند رضاکار شامل تھے۔
ٹیسٹ آلہ مختلف حالات میں فوری جانچ کیلئے استعمال کیا جا سکے گا
ٹیم نے کہا کہ ان کیسوں سے کوئی غلط مثبت بات سامنے نہیں آئی۔ فوڈان کے محققین کا کہنا
تھا کہ ایک بار تیار ہونے کے بعد ان کی جانچ کا آلہ ہوائی اڈوں، صحت کی سہولیات اور گھروں
سمیت مختلف حالات میں فوری جانچ کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
نیا طریقہ تیزی سے تشخیصی ٹیسٹ ذرائع سے زیادہ درست
اس وقت زیراستعمال پی سی آرٹیسٹوں کا عمل نہ صرف سست رفتار ہے بلکہ ان کے لیے
لیب انفراسٹرکچر کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور یہ بہت سے ممالک میں محدود ہو سکتا
ہے جس سے ہر روز نمٹائے جانے والے کیسوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ اگرچہ اب دنیا
کے بہت سے حصوں میں تیزی سے تشخیصی ٹیسٹ دستیاب ہو چکے ہیں، لیکن یہ عام
طور پر کم درست ہوتے ہیں۔
کرونا ٹیسٹ کٹس کی برآمدات میں 144 فیصد اضافہ
واضح رہے کہ چین کرونا وائرس کی ٹیسٹ کٹس بنانے والے دنیا کے بڑے تیارکنندگان
میں سے ایک ہے۔ محکمہ کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق چین نے دسمبر میں 1.6
ارب ڈالر مالیت کی ٹیسٹ کٹس برآمد کی تھیں اور یہ برآمدات اس سے گذشتہ ماہ کے
مقابلے میں 144 فی صد زیادہ تھیں۔
۔۔۔ نوٹ ۔۔۔ قارئین ہماری کاوش پسند آئے تو ’’ فالو ‘‘ کریں ، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ،
جتن انتظامیہ
چینی طبی سائنسدانوں کا کارنامہ ، چینی طبی سائنسدانوں کا کارنامہ ، چینی طبی سائنسدانوں کا کارنامہ
= یہ بھی پڑھیں = امریکہ کے چین سے کرونا وائرس کی خفیہ معلومات چُرانے کا انکشاف