چینی سائنسدانوں نے ڈی این اے پر مبنی قابل کمپیوٹنگ ڈیوائس تیار کر لی
شنگھائی: چینی سائنسدانوں نے ڈی این اے پر مبنی قابل کمپیوٹنگ ڈیوائس تیار کر لی
چینی سائنسدانوں نے ڈی این اے کے مالیکیولز پر مبنی ایک نئی قسم کا ایک عمومی مقاصد اور قابل پروگرام کمپیوٹنگ یونٹ تیار کیا ہے، جو ڈی این اے کمپیوٹر کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
پڑھیں : امریکا،چین مصنوعی ذہانت کی درپردہ جنگ، مستقبل میں کیا ہونیوالا ہے؟
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دہائیوں میں استعمال ہونے والے وسیع پیمانے پر معروف
انٹیگریٹڈ سرکٹس زیادہ تر الیکٹرانک اور فوٹوونک ہیں جو سیمی کنڈکٹرز پر مبنی ہیں۔
جینیاتی کوڈز کا استعمال کرتے ہوئے مائع فیز سرکٹ سسٹم ایک بالکل نئی کمپیوٹنگ
حکمت عملی ہے جو الگورتھم کی انکوڈنگ اور عمل درآمد میں بڑے پیمانے پر متوازی
صلاحیت کا حامل ہے، تاہم حیاتیاتی مالیکیول مائعات میں گھل مل جاتے ہیں، جس کی وجہ
سے اس حکمت عملی کو عام مقصد کے کمپیوٹنگ پر استعمال کرنا مشکل ہے۔
چینی سائنسدانوں کے کارنامے کو کمپیوٹر کے مستقبل کیلئے اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے
اس ہفتے جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق میں ایک ایسے نظام کا مظاہرہ کیا کیا
جو کثیر پرتوں والے ڈی این اے پر مبنی پروگرام ایبل گیٹ اری کے انضمام سے چوکور
ایکویشن کو حل کر سکتا ہے۔ یہ کارنامہ چینی سائنسدانوں نے انجام دیا ہے، جسے مستقبل
میں ڈی این اے کمپیوٹر کی تعمیر کی جانب ایک اہم ترین پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے چین سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں آئے روز نت نئی ایجادات کر کے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈالتا رہتا ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
= پڑھیں = سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق مزید اہم خبریں
پڑھیں : چین سے متعلق اہم ترین ( ۔۔۔۔۔ خبریں ۔۔۔۔۔ )