پی ٹی آئی کے پی کے حکومت کی جانب سے معماران قوم کی عزت افزائی
پی ٹی آئی کے پی کے
پشاور میں پولیس نے اساتذہ کو ایسے مارا اور ان پر آنسو گیس کے گولے پھینکے جیسے وہ سیاست سیاست کھیل رہے تھے یا پی ٹی آئی سے صوبائی اقتدار کی کرسی چھین رہے تھے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سیاسی دھرنے کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تو اس کی قیادت چیخ رہی ہے،
پشاور میں اسی کی حکومت کے زیر سایہ مثالی پولیس معماروں قوم پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی ثابت کر دیا کہ تبدیلی نہیں تباہی آئی ہے۔
صوبہ اس قدر مقروض بنا دیا گیا ہے کہ تنخواہیں اور پنشنیں بھی دینے کی سکت نہیں رہی۔
پڑھیں : خیبر پختونخوا میں فوج اور پولیس پر حملے
2013 سے 2018 تک سرکاری ملازمین کو نوازا گیا اور 2018 میں دو تہائی اکثریت حاصل کی گئی
مگر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔
وفاق میں ساڑھے تین برس پی ٹی آئی کی حکومت قائم رہی لیکن
صوبہ خیبر پختونخوا کو بجلی کی پوری رائلٹی ملی نہ اس کے وسائل پر اسے اختیار دیا گیا۔
اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت جو اختیارات صوبوں کو دیے گئے تھے انہیں واپس لینے کی کوشش کی گئی۔
حیرت ہے بی آر ٹی کے منصوبے پر قرض لے کر صوبے کو مزید مقروض
کر دیا گیا مگر صوبے کی معیشت بٹھا دی گئی۔
بلدیاتی انتخابات کروانے کے بعد مقامی حکومتوں کو تاحال وسائل نہیں دیے گئے۔
پڑھیں : جھوٹی سازش، سچی سازش
اگر اقتصادی بحران ہے تو خدا ہی حافظ اور اگر سیاسی چال ہے تو پھر بھی اللہ خیر کرے،
کیونکہ پی ٹی آئی نے دونوں صورتوں میں وفاق میں حکومت کے دوران بھی یہی کارنامہ سرانجام دیا
اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی ایسی ہی حالت ہے۔
افسوس بنانے کا نعرہ لگانے والی پارٹی نے بگاڑ پیدا کر کے اپنے
پیشروووں کی نسبت بدتر کارکردگی دکھائی ہے۔
صوبے میں کوئی بڑا منصوبہ شروع ہی نہیں کیا چہ جائیکہ مکمل کیا جاتا۔
انڈس ہائی وے کی ابتری اور ایکسپریس وے کی تعمیر کا دور دور تک کہیں نام نہیں۔
کروڑوں روپے کے ماہانہ محصولات سالانہ اربوں اور نو سالوں میں کھربوں روپے بنتے ہیں۔
عمران خان گنتی اور اعداد و شمار کے ذریعے قومی وسائل کی جس
لوٹ مار کا نقشہ پیش کرتے ہیں اس میں اپنی صوبائی حکومت کے
نو برسوں کی آمدن، قرضوں اور اخراجات کی تصویر کشی بھی فرما
دیں تو قوم جان سکے کہ کیا کھویا کیا پایا، کتنا کمایا، کتنا قرض لیا،
کتنا خرچ کیا اور کتنا لوٹا گیا؟ آج نہیں تو کل ویسے بھی مونڈے مانڈے سامنے آجائیں گے۔
ماشاء اللہ اب تو اقتدار کی خاطر ہر حربہ اور ہتھکنڈا استعمال کرنے کی آڈیو لیک بھی آ چکی ہے۔
مزید پڑھیں : ملک میں آخر کیا ہو رہا ہے؟
گویا دیگراں را نصیحت خود را فضیحت۔
خیبر پختون خوا کے وسائل پر سیاست کی جا رہی ہے جو ریاست مدینہ
کی طرز پر فلاحی ریاست کے قیام کا بھانڈہ سر بازار پھوڑ چکی ہے۔
انتہائی دکھ کا مقام ہے کہ ایک شخص خود کو مجدد وقت اور زندہ ولی بنا کر پیش کر رہا ہے،
مگر اس کا عمل دھوکا و فریب کا ثبوت ظاہر کر رہا ہے۔
آپ نے سیاست کرنی ہے تو بے شک کیجیے مگر رسول اللہ اور ریاست مدینہ کے نام پر فراڈ نہ کیجیے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
پی ٹی آئی کے پی کے ، پی ٹی آئی کے پی کے
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )