تازہ ترینچینسائنس و ٹیکنالوجی

پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ کا متبادل راستہ مل گیا

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

اسلام آباد(جے ٹی این پی کے ) پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ

پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ کا متبادل راستہ مل گیا، راولپنڈی سے
خنجراب تک 1092 کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل مکمل، راولپنڈی سے گوادر اور
کراچی تک 37.9 ارب روپے لاگت آئیگی، جس میں 15 فیصد مقامی اور 85
فیصدغیر ملکی فنڈز شامل ہونگے، پاک چین کیبل کی کل لمبائی 5255 کلو میٹر،
افغانستان اور ایران کے درمیان علاقائی روابط بھی قائم ہونگے۔

منصوبہ چین، پاکستان کو زمینی رابطوں کے ذریعے جوڑ دیگا

پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ کا متبادل راستہ مل گیا

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاک چین آپٹیکل فائبر کیبل منصوبہ چین اور
پاکستان کو زمینی رابطوں کے ذریعے جوڑ رہا ہے جو ٹیلی کام کے شعبے میں
بین الاقوامی کاروباری افراد کو راغب کرے گا اور چین کیساتھ لینڈ لائن انٹرنیٹ
سروس کے ذریعے رابطے کا ایک بہتر راستہ فراہم کرے گا۔ پاکستان ٹیلی کمیونی
کیشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن نے
آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کو منسلک کیا ہے جو اسے چین سے بھی
جوڑتا ہے۔

سی پیک کے تحت منصوبہ مواصلات کے ذرائع کو متنوع بنائے گا

یہ منصوبہ حال ہی میں چین پاکستان اقتصادی راہداری پروگرام کے تحت مکمل کیا
گیا ہے جس کے تحت چین کیساتھ پہلی بار زمینی رابطہ قائم کرنے کے لیے راولپنڈی
سے خنجراب اور کریم آباد سے خنجراب تک تقریبا 1,092 کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل
بچھائی گئی ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چین تک اسکی کل لمبائی، 5,255
کلو میٹر ہے اور اس میں مالی سال 2021 کے دوران 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔ نیاٹیل کے
سی ای او وہاج سراج نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ چین کیساتھ زمینی کیبل کنکشن پاکستان
کو ایک متبادل انٹرنیٹ روٹ فراہم کرے گا اور مواصلات کے ذرائع کو متنوع بنائے گا۔

سمندری کیبل میں خلل کی صورت پاکستان متبادل کنکشن استعمال کریگا

انہوں نے کہا اگر سمندری کیبل میں کوئی خلل پڑتا ہے تو پاکستان زمینی کنکشن کی
شکل میں ایک مختلف روٹ سے متبادل کنکشن استعمال کرے گا، یہ ٹیلی کمیونیکیشن
میں ایک بڑی پیشرفت ہو گی کیونکہ چین کے اندرونی انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں
کی تعداد کروڑوں میں ہے اور فی الحال یہ انٹرنیٹ صارفین کا عالمی مرکز ہے۔ آپٹیکل
فائبر کیبل عام طور پر وہاں استعمال ہوتی تھی جہاں دو ممالک لینڈ لاک ہوتے تھے۔
پاکستان پہلے ہی زمینی کیبل کے ذریعے افغانستان سے اور سی پیک کے ذریعے چین
کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ سمندری فائبر کیبل کے مقابلے میں زمینی کیبل سستی ہے۔

= پڑھیں = سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق مزید اہم خبریں

سالانہ رپورٹ کے مطابق 2018 میں پاک چین آپٹک فائبر کیبل منصوبہ شروع کیا گیا
تھا جس کے تحت پاکستان میں سی پیک تجارتی راہداری میں مستقبل میں انفارمیشن
کمیونیکیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے کثیر جہتی مواقع ہیں۔ چینی لنک آپریشنل
ہے اور اس وقت چائنا موبائل انٹرنیشنل زونگ چین سے یورپ اور چین سے پاکستان
تک ٹریفک لے جا رہا ہے۔ دریں اثنا مشرق وسطی، افریقہ اور یورپ کے مختلف مقامات
تک زیادہ ٹریفک کے لیے چینی آپریٹرز کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

افغانستان اور ایران کے درمیان علاقائی روابط بھی قائم ہونگے، ویلتھ پاک

منصوبے کے فیز ٹومیں راولپنڈی سے کراچی اور گوادر تک اس نیٹ ورک کی توسیع
شامل ہے۔ پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے 30 اپریل
2021 کو گلگت میں اس منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔ اس مرحلے میں راولپنڈی سے
گوادر اور کراچی تک سی پیک روٹ پر 37.9 ارب روپے کی لاگت آئیگی جس میں
15 فیصد مقامی اور 85 فیصد غیر ملکی فنڈز ہوں گے۔ منصوبہ ایک قومی انفراسٹرکچر
بنائے گا اورغیر ملکی انفراسٹرکچر پر انحصار کم ہو گا۔ یہ چین اور ہمسایہ ممالک
افغانستان اور ایران کے درمیان علاقائی روابط بھی فراہم کرے گا اور پاکستان کو
علاقائی روابط کا مرکز بنائے گا۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ ، پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ
پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ ، پاکستان کو چین کے ذریعے انٹرنیٹ

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے