ٹرانس جینڈر ایکٹ کی کئی شقیں خلاف اسلام و سنت اور جدید غلامی کی شکل
اسلام آباد: جے ٹی این پی کے نیوز: ٹرانس جینڈر ایکٹ کی کئی شقیں
اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کی کئی شقوں کو نہ صرف خلاف اسلام اور سنت قرار دے دیا بلکہ خود اختیار کردہ شناخت سے متعلق دفعات کو بھی غیر شرعی قرار دے دیا۔
خواجہ سراء جنس کا انتخاب خود کرتا ہے ہم نہیں، نادرا
تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کا ٹرانس جینڈر ایکٹ
2018 کی کئی شقوں پر غور غوض کیلئے جاری دو روزہ اجلاس
اختتام پذیر ہو گیا، اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین
ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ ٹرانس جینڈر پروٹیکشن رائٹس کا تفصیل کے
ساتھ جائزہ لیا گیا ہے، اس کی متعدد دفعات اور شقیں شریعت سے ہم آہنگ
نہیں ہیں۔ قبلہ ایاز نے مزید کہا کہ خود اختیار کردہ شناخت بھی غیرشرعی
ہے، گرو کا تصور استحصال بھی ہے اور جدید ’’ غلامی ‘‘ کی ایک قسم بھی،
یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ قبلہ ایاز نے یہ بھی کہا کہ حکومت
کی ذمہ داری ہے ادارے بنا کر ٹرانس جینڈرز کو دوبارہ زندگی کی طرف
لائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے 15 مارچ کو یومِ انسداد اسلامو فوبیا کے
بارے میں منسلکہ تفصیلی قرارداد بھی منظور کی۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
ٹرانس جینڈر ایکٹ کی کئی شقیں