معلوم نہیں سچ کیا ہے؟
معلوم نہیں سچ کیا ہے؟
آج کل ویسے بھی ہر بندہ پریشان ہے بلکہ بری طرح تپا ہوا ہے اور معلوم نہیں کسی وقت بھی کیا کچھ کر بیٹھے، حالانکہ جناب ابومعظم ترابی صاحب ارشاد فرما چکے ہیں ۔۔۔ ہوتا ہے شب و روز تماشا میرے آگے ۔۔۔ وغیرہ وغیرہ اور وغیرہ، ترابی صاحب تو بڑی بصیرت اور بصارت کے مالک ہیں، مشکل سے مشکل بات انتہائی آسان طریقے سے سمجھا چکے ہیں، لیکن کیا کیا جائے ہماری ہی مت ماری گئی ہے کہ ہمیں سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ کیا ہو رہا ہے اور پھر آگے کیا ہونا ہے؟ یہ سب کچھ تشنہ ہے۔ ابھی تک تو کوٹ مارشل، عدالت پر انحصار اور انتہائی ضروری چیز۔۔۔ الیکشن ہی رہ گیا ہے، کیونکہ پوری قوم بیچاری کو اس وقت ووٹ کے چکر میں بھوک کے مارے بدہضمی ہو چکی ہے، جبکہ حکومت ڈالر کی تلاش میں مسلسل ون ویلنگ کر رہی ہے اور ڈالر اپنی طرز کی ون ویلنگ کر رہا ہے۔ دیکھتے ہیں اس ون ویلنگ کے چکر میں کیا ہوتا ہے، سنا ہے ون ویلنگ جرم ہے اور اس کی سزا بھی متعین ہے۔
روز ہوتا ہے تماشہ میرے آگے
ہمارے رفیق دوست جناب خیالی صاحب کو بھی کوئی عجیب سا مرض
لاحق ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق خیالی صاحب کو ہر چیزنہ صرف
الٹی دکھائی دیتی ہے بلکہ موصوف سننے میں بھی اپنی مرضی کا شکار
ہو چکے ہیں یا پھر عام فہم زبان میں یہ کہیں کہ خیالی صاحب کی قوت
بصیرت اور بصارت کا نظام الٹا ہو گیا ہے یعنی جو وہ دیکھتے ہیں وہ
دکھائی نہیں دیتا اور جو کچھ وہ سنتے ہیں دوسروں کو سنائی نہیں دیتا۔
اگر تو ہم زندہ قوم ہیں ۔۔۔!
ہمیں تو خیالی صاحب کی یہ حالت دیکھ کر ایسا لگتا ہے، شاید آئی ایم
ایف کےبڑوں نے خیالی صاحب سے کوئی مک مکا کر لیا ہے، ہمیں تو
کبھی کبھی خیالی صاحب کی ذہنی حالت دیکھ کر ایسا لگتا ہے ان پر پی
ڈی ایم کا سایہ ہو گیا ہے، عجیب عجیب حرکتیں کرتے پائے گئے ہیں۔
آخر کار ہم نے ایک بڑے اچھے ڈاکٹر سے رجوع کیا، ڈاکٹر صاحب نے
پہلے تو باریک بینی سے انکا معائنہ کیا کہ معاملہ کیا ہے؟ جب کچھ نہ
سوجھا تو درجنوں ٹیسٹ کروائے۔ آخر کار ڈاکٹر صاحب نے یہ تجویز
دی کہ خیالی صاحب کی یہ حالت دنیا میں موسموں کی تبدیلی کا اثر بھی
ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے انہیں ہر بات الٹی سنائی اور ہر چیز الٹی دکھائی دیتی ہے؟۔
سب ٹھیک ہو جائیں ورنہ بھگتنے کیلئے تیار رہیں
ابھی تھوڑی دیر پہلے خیالی صاحب فرمانے لگے، شیخوجی یہ سب
جھوٹ بولتے ہیں کہ ہمارا ملک غریب ہو گیا ہے اور اس کی وجہ
ہمارے ملک میں بلکہ حکومت کے پاس ڈالرز کی کمی ہے حالانکہ
دو چار دن ہی پہلے گوجرانوالہ میں ایک پاکستانی سرمایہ دارنے
اپنی شادی میں ڈالروں کی ایسی بارش کی کہ تمام گوجرانوالہ کے
لوگ ڈالر چنتے پائے گئے اور ایک دوسرے کو چیخ چیخ کر کہتے
رہے ’’ آیا آیا ڈالر آیا ، چھایا چھایا ڈالر چھایا ‘‘ خیالی صاحب ایک دم
خاموش ہو گئے کہ جیسے کوئی جن آ گیا ہے اور پھر کچھ دیر بعد
بولے ہمارے ملک میں کرپشن نامی چیز ختم ہو گئی ہے بلکہ کرپشن
کرنیوالوں کو عبرت کا نشان بنا دیا گیا ہے۔ ہمارا ملک کرپشن سے
پاک ہو گیا ہے یہ سب حکومتی دعوے بھی غلط نکلے ہیں بلکہ سابق
وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری کو کم و بیش پینتیس کروڑ کی
ملکی و غیر ملکی کرنسی سمیت دھر لیا گیا ہے۔ قارئین کرام ہم نے خیالی
صاحب کی تمام بیماری آپ کے گوش گزار کر دی ہے اگر آپ کو اس
بیماری کا علاج معلوم ہو تو۔ ۔ ۔ رابطہ کریں، کیونکہ ہمیں تو معلوم نہیں ۔ ۔ ۔ سچ کیا ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
معلوم نہیں سچ کیا ہے؟ ، معلوم نہیں سچ کیا ہے؟ ، معلوم نہیں سچ کیا ہے؟، معلوم نہیں سچ کیا ہے؟
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )