مرغی بائیکاٹ، بجٹ اور درجہ چہارم ملازمین
مرغی بائیکاٹ، بجٹ اور درجہ چہارم
قارئین کرام ۔ ۔ ۔ ! وطن عزیز میں گذشتہ ایک سال سے سیاسی ابتری نے عقل کے طوطے پہلے ہی اڑ رکھے تھے، لیکن 9 مئی کے واقعات نے تو سارے کا سارا کچہ چٹھہ کھول کر رکھ دیا کہ سر شرم سے جھک گئے۔ قوم کو بھاشن دینے والوں یا پھر قوم کا غم کھانے والوں نے پوری قوم کو شرمندہ کر دیا، کیا سیاست کے کھیل کے یہی اصول ہیں کہ نفرتوں کے بیج بو کر آگ کے شعلوں کو پروان چڑھایا جائے؟، نہیں یہ سیاست کے اصول نہیں، نو مئی کے بعد ہر پاکستانی کی طرح ہم بھی دُکھی تھے، کسی سے کیا کہتے ۔ ۔ ۔ چُپ سادھ لی۔
کیونکہ بقول ناصر مرحوم ۔ ۔ ۔!
کس کو پتھر ماروں ناصر کون پرایا ہے ۔ ۔ شیش محل میں ہر اک چہرہ اپنا لگتا ہے
خوش آئندہ امر یہ رہا کہ پھر ساری قوم نے ثابت کر دیا ہم سب پاکستانی ہیں، یہ غازیوں اور شہداء کی ارض پاک ہے،
سرحدوں کی محافظ، وطن عزیز کی رکھوالی افواج ہی ہماری آن بان اور شان ہیں،
قوم نے پیغام دیدیا کہ یہ ہماری سرخ لکیر ہے، مزید اس معاملے پر کیا بولیں، ایک ’’بَلاَ‘‘ تھی جو الحمداللہ ٹل گئی۔
ان پریشان کن ساعتوں میں سوشل میڈیا پر ایک اشتہار چلا جسے پڑھ کر ہمیں ہنسی آ گئی،
اشتہار میں لکھا تھا وطن عزیز میں بجٹ آ چکا ہے،
ہر بندہ حسب روایات سانس روکے ہوئے ہے کہ نہ جانے پی ڈی ایم کب پٹرول بم، مہنگائی بم، گرا دے وغیرہ وغیرہ،
پھر دوسری بات تھی کہ سرکاری ملازمین بالخصوص چھوٹے سرکاری ملازمین حکومتی پالیسیوں سے نالاں ہیں۔
قارئین کرام اشتہار ملاحظہ ہو۔ ہڑتال ہڑتال، مرغی ہڑتال
ہر پڑھنے والوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ یکم جون سے مرغی ہڑتال ہو گی،
لہٰذا پوری قوم صرف 15 دن کیلئے مرغی خریدنا بند کر کے سبزیاں خریدیں تاکہ مرغی مافیا کا مقابلہ کیا جائے۔
مزید کہا گیا پندرہ دن مرغی ہڑتال کے بعد مزید لائحہ عمل سامنے لایا جائیگا۔
جیسے وطن عزیز میں حسب روایت پریشان کن بجٹ کی بھی آمد آمد ہے،
ایسے میں جہاں پوری پاکستانی قوم پریشان ہے وہاں مرغی ہڑتال جاری ہے، کامیاب ہوتی بھی ہے یا نہیں؟۔
پڑھیں : یہ اور بات کہ تقدیر لپٹ کر روئی
سرکاری ملازمین بالخصوص وطن عزیز کا ’’ خدمتگار ‘‘ طبقہ جس کو درجہ چہارم ملازمین کہا جاتا ہے،
ہمیشہ کی طرح آج بھی با آواز بلند کہہ رہا ہے ہم دن رات افسر شاہی کی خدمت کرتے ہیں،
بدلے میں کچھ نہیں ملتا، ہمارے بچے تعلیم سے محروم، ان کیلئے کھانے، پینے کا انتظام کرنا تک مشکل ہو چکا ہے،
ابھی جہاں ہم مرغی ہڑتال والے اشتہار پر ہنس رہے تھے، ان ملازمین کی دہائی سن کر ہنسی رک گئی،
ان کی مشکلات پر سوچنے لگے کہ کیا ہو گا؟
آل پاکستان درجہ چہارم ملازمین ایسوسی ایشن صوبہ خیبرپختونخوا کے صدر محمد اکبر خان مہمند،
نائب صدر نذر شباب شیخوجی اور جنرل سیکرٹری اشفاق خٹک جدوجہد کر رہے ہیں،
ہماری ان سے اکثر گفتگو بھی ہوتی رہتی ہے۔
پچھلے دنوں ان دونوں صاحبان سے کچھ گفت و شنید ہوئی،
سب سے پہلے تو محمد اکبر خان مہمند، اشفاق خٹک نے کا متفقہ طور پر نومئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کی۔
پھر فرمایا ہمارا ہمیشہ ہر حکومت سے یہی شکوہ رہا ہے اور آج بھی ہے
ہم درجہ چہارم ملازمین وطن عزیز کی سرکاری مشینری میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے حامل ہیں،
تنخواہوں میں گزشتہ بارہ سال سے کوئی اضافہ نہیں ہوا، مہنگائی چالیس فیصد سے بڑھ چکی ہے۔
پڑھیں : ظلم کی ٹہنی کبھی پَھلتی نہیں ۔ ۔ ۔
اکبر خان مہمند و دیگر قائدین درجہ چہارم ملازمین نے کہا تمام تر مراعات بڑے طبقے کیلئے ہیں جن کی لاکھوں میں تنخواہیں ہیں۔
مگر درجہ چہارم کے ملازمین بچوں کو تعلیم دلا سکتے ہیں نہ پیٹ بھر کر کھانا کھلا سکتے ہیں،
مکان کا کرایہ دینے کی سکت رکھتے ہیں نہ بجلی و گیس کا بل ادا کرسکتے ہیں۔
ایسے میں یہ خدمت گار طبقہ کرے تو کیا کرے،
اسلئے ہمارے پاس بھی یہی ایک حل ہے کہ ہم بھی اپنے بچوں کے ہمراہ مرغی ہڑتال کی طرح بھوک ہڑتال کر دیں۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت سے استدعا کی کہ خدمتگار طبقے کو خصوصی اہمیت دی جائے۔
آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں کم از کم سو فیصد اضافہ کیا، چھت فراہم، بچوں کی تعلیم کو مفت کیا جائے،
ہر وہ سہولت جو قانونی طور پر بڑوں کو حاصل ہے، اس طبقے کو بھی فراہم کی جائے،
ورنہ مرغی ہڑتال کی طرح ہم بھی بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔
پڑھیں : اندھی اور بہری قوم
درجہ چہارم ملازمین کے قائدین کی باتیں سن کر دل انتہائی دکھی ہوا،
اسلام کے زریں اصول ذہن میں گردش کرنے لگے کہ سرکار دوعالم ؐ ، خلافہ راشدین ؓ کے ادوار میں تو ماتحت ملازمین کا بہت خیال رکھا جاتا تھا،
اسلام کے نام پر کرہ ارض پر گذشتہ 75 سال سے قائم مملکت خداداد میں ایسا کیوں نہیں؟،
یہ بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ وطن عزیز کو اللہ تعالیٰ نے ہرنعمت سے نوازرکھا ہے،
پھر بھی تہی دست چلے آ رہے ہیں، اس کا مطلب تو بالکل وا ضح ہے کہ ہم بھٹک چکے ہیں،
ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اختیار سمیت من حیث القوم اپنا سخت محاسبہ کریں،
توبہ کریں، تاکہ اپنا کھویا ہوا وہ مقام جو رب تعالیٰ نے ہمیں عطا کیا لیکن ہم نے اس کی قدر نہیں کی واپس حاصل کر سکیں۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
مرغی بائیکاٹ، بجٹ اور درجہ چہارم ، مرغی بائیکاٹ، بجٹ اور درجہ چہارم ، مرغی بائیکاٹ، بجٹ اور درجہ چہارم ، مرغی بائیکاٹ، بجٹ اور درجہ چہارم
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )