محترم عمران خان صاحب۔۔،

کالم بلاگز فیچرز/ محترم عمران خان صاحب۔۔،

سلائیڈ شو میں۔۔

ممتاز صحافی سینئر کالمسٹ شیراز پراچہ کے چیئرمین پی ٹی آئی سے تین سوالات

آپ الیکشن چاہتے ہیں، ٹھیک ہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اپنی صوبائی حکومتوں کو فوری طور پر ختم کر دیں۔

اس سے وفاقی حکومت عام انتخابات کا اعلان کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے۔

اگر! وہ قومی اسمبلی کے انتخابات نہیں بھی کرواتے تب بھی دونوں صوبوں میں آپ کی جماعت نئے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کر سکتی ہے۔

آپ مضبوط نئی صوبائی حکومتیں بنائیں گے اور آپ کو چوہدری پرویز الٰہی بھی بلیک میل نہیں کر سکیں گے۔

18ویں ترمیم کے تحت اب صوبوں کو بہت زیادہ اختیارات اور مالی اور انتظامی خود مختاری حاصل ہے۔

صحت، تعلیم، امن و امان اور دیگر کئی محکمے اور وزارتیں صوبوں کے پاس ہیں۔

این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے صوبوں کو اپنے حصے کی زیادہ رقم ملتی ہے۔

صوبے آزادانہ طور پر بیرونی ممالک کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کر سکتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ پنجاب پر حکومت کرنے والی پارٹی پاکستان پر حکومت کرتی ہے۔

آپ پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ماڈل صوبے بنا سکتے

متعلقہ کالم پڑھیں؛ میں کا انجام ۔۔؟

درمیانی راستہ اختیار کرنے سے بدامنی کا خاتمہ ممکن۔۔!

اگر آپ کو خدشہ ہے کہ اس وقت آپ کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دو تہائی اکثریت نہیں مل سکتی تو ملک میں امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کی بجائے, مسلسل احتجاج، لانگ مارچ اور سڑکوں اور گلیوں کو مسدود, بند کرنے کی بجائے اپنی صوبائی حکومتوں کے ذریعے اگلے 10 ماہ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ڈیلیور کریں ۔

وزارت عظمیٰ کا حصول ممکن مگر کیسے۔۔؟

آپ ایک ہفتہ پشاور اور ایک لاہور میں گزاریں، گورننس کو بہتر کریں، عوامی خدمات کی فراہمی یقینی بنانیں, قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کریں، جرائم کو کنٹرول کریں، امن کو یقینی بنائیں، ٹریفک کے مسائل حل کریں، صفائی ستھرائی پر توجہ دیں، ہسپتالوں اور سکولوں کو بہتر بنائیں۔ یہ سب صوبائی حکومتوں کی ذمہ داریاں ہیں۔ اگر آپ ان صوبوں کو ماڈل صوبے بنا سکے ہیں تو آپ کو وزیراعظم بننے کے لیے کسی کی ضرورت نہیں پڑے گی، پاکستان کے عوام آپ کو اگلے 10 سالوں کے لئے اقتدار میں رکھیں گے۔

الزامات، جھوٹے اور من گھڑت دعوے، ڈرامائی جذباتی کرتب اور خالی نعرے آپ کی ساکھ کو مکمل طور پر ختم کر دیں گے

وزیراعظم شہباز شریف کی ڈوریاں کس کے ہاتھوں میں۔۔؟


خان صاحب کا دعویٰ ہے کہ امریکی اس حکومت کی پشت پناہی کر رہے ہیں لہٰذا شہباز شریف اور بلاول بھٹو امریکی کٹھ پتلی ہیں، امپورٹڈ حکمران ہیں۔ اگر ہم عمران خان کی منطق کو مان لیں تو چین کو پاکستان میں امریکی کٹھ پتلی حکومت کی مخالفت کرنی چاہیے۔ لیکن ہو اس کے برعکس رہا ہے۔

عمران خان کی حکومت میں چین نے اپنے ترقیاتی منصوبے روکے کیونکہ چینی ناخوش تھے۔ لیکن اب جب خان صاحب کے مطابق پاکستان میں امریکی حمایت یافتہ حکومت ہے، چین نے CPEC منصوبوں کو بحال کیا ہے، پاکستان کے قرضوں کو ری شیڈول کیا ہے اور شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے حالیہ دورہ چین کے دوران دیگر رعایتیں فراہم کیں۔ چین پاکستان کو نو ارب ڈالر دے گا، سعودی بھی پاکستان میں اربوں کی سرمایہ کاری کریں گے۔

کیا شہباز شریف بیک وقت امریکہ اور چین کے کٹھ پتلی ہو سکتے ہیں؟


قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ جتن نیوز اردو انتظامیہ

مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز اور تبصرے ( == پڑھیں == )

Imran Rasheed

عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: