ماہ رمضان میں بھی بجلی، سوئی گیس ہے نہ پانی، پشاور کے علاقوں کی عجب کہانی۔۔
پشاور: بیورو چیف/ عمران رشید خان: ماہ رمضان میں بھی
ویسے تو نئے سال 2022 کا سورج طلوع ہونے سے
قبل صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور
کیلئے اس سال کو تعمیر ترقی اور خوشحالی کا
سال قرار دیا جاتا رہا، رواں سال اپریل بھی نصف
ختم ہونے کو ہے لیکن مسائل میں کمی تو نہ لائی
جاسکی بلکہ دن بدن بجلی ، پانی و سوئی گیس
کی بندش کے باعث مسائل میں مزید اضافہ ہوتا
دکھائی دے رہا ہے۔
پشاور کے کچھ شہری و نواحی علاقوں سمیت
جدید رہائشی بستیوں میں بجلی اور سوئی گیس
کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف جاری عوامی احتجاج
مظاہروں کا سلسلہ تاحال یعنی رمضان المبارک کے ایام میں بھی جاری ہے،
بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث برقی آلات ناکارہ
شہریوں کے مطابق آٹھ سے دس گھنٹوں تک غیر
اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے تو
دوسری جانب کم وولٹیج اور بجلی ٹرپ ہو جانے
کی صورت میں شہریوں کے گھروں، دکانوں وغیرہ
میں موجود برقی آلات بھی ناکارہ ہو رہے ہیں۔
ترجمان پیسکو کے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ تو نہیں کی جارہی البتہ لائن لائسنز والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
بجلی بندش، پیسکو نے عوام کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے، عبدالغفار بیگ
اس حوالے سے پشاور کے سینئر فوٹو جرنلسٹ غفار
بیگ نے جے ٹی این اردو سے خصوصی گفتگو کے
دوران کہا ہے کہ وہ پشاور کے علاقے گلبرگ کے
رہائشی ہیں جہاں رمضان المبارک کے ان مقدس ایام کے دوران عوام کیلئے سہولیات مہیا کرنے کی بجائے حکومت اور واپڈا حکام کی جانب سے شدید اذیت سے نوازا جارہا ہے افطار سے سحری کے درمیان
بجلی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے کی وجہ سے پینے پانی بھی ناپید ہوجاتا ہے اور ستم بالائے ستم یہ کہ
سوئی گیس بھی منقطع یا لو پریشر کا مسئلہ رہتا
ہے ایسے حالات میں دن بھر محنت کے بعد گھر
لوٹنے پر بھی سکھ چین نہیں تو دوسری جانب
خواتین خانہ کو بھی گھریلو امور نمٹانے میں شدید
مشکلات کا سامنا درپیش ہے جبکہ بچوں کی
تعلیمی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہورہی ہیں
رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے دعوے جھوٹ کا پلندا نکلے، سینئر صحافی
انہوں نے
مزید کہا ہے کہ گلبرگ واپڈا سب ڈویژن میں
پشاور چھاؤنی کے کچھ علاقوں سمیت نوتھیہ
جدید و قدیم ، سول کوارٹرز، مشتاق آباد، لیونے
بابا و دیگر علاقوں کی لاکھوں افراد پر محیط
آبادی متاثر ہورہی ہے تاہم عوام حکومت کو بلز
اور ٹیکس بروقت ادا کررہے ہیں، چیف ایگزیکٹو
واپڈا نے وعدہ کیا تھا کہ ماہ رمضان میں بجلی
کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن اس کے
باوجود بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سمجھ سے
بالا تر ہے جبکہ دوسری جانب شکایات پر شکایات
درج کرانے کے باوجود واپڈا کے زمہ داروں کے کان
پر جوں تک نہیں رینگتی ہے۔
سوئی گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے، اہلیان پشاور
جنوری سے
شروع ہونیوالی سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ کا
سلسلہ بھی تاحال جاری ہے، اہلیان پشاور کے
مطابق گرمی کے موسم میں کبھی اس حد تک
سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ کے مسائل سامنے
نہیں آئے، رواں سال لوڈ شیڈنگ، لو پریشر اور
گیس پائپ لائنوں سمیت میٹرز میں بھی پانی
جمع ہونے کے واقعات سامنے آئے، شہریوں کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں گیس کا پریشر اتنا کم ہے کہ کھانا نہیں پک سکتا عوام لکڑیاں جلانے اور نہ ایل پی جی خریدنے کی سکت ہے۔
ہَر کِہ و مِہ ۔۔۔ بَہ حالِ پَریشاں
گیس کی لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج سے جہاں گھریلوں صارفین کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں وہیں پر گھر سے اشیاء خوردو نوش پکا کر باہر بازار میں فروخت کرنے والوں کی بھی زندگی اجیرن بنی نظر آرہی ہے،
اندرون شہر گھنٹہ گھر اور اس کے نواح میں افطار کے وقت شامی، کٹلس فروخت کرنے والے مومن شاہ اور چھولے فروش راحت خان کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے اس کام سے وابسطہ ہیں لیکن گزشتہ کئی سالوں سے اس کام سے وابسطہ ہے لیکن اس سال رمضان میں گیس لوڈ شیڈنگ یا کم پریشر کی وجہ سے پکائی میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم اخراجات میں کمی کی بجائے پچھلے سال کی نسبت اضافہ ہوا ہے اگر حالات ایسے ہی رہے تو رزق حلال کمانے کا واحد ذریعہ بھی ختم ہوکر رہ جائے گا
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
ضرور پڑھیں۔ میں کا انجام ۔۔؟
ماہ رمضان میں بھی