’’ لاڈی کور ‘‘
’’ لاڈی کور ‘‘
لاڈی بہت دلیر سکھنی تھی۔ اس کے پانچ شی جوان بھائی تھے اور لاڈی سب سے چھوٹی مگر قد کاٹھ میں بھائیوں ایسی لمبی چوڑی تھی۔
امرتسر میں بارہ جماعتیں پژھنے کے بعد نیو دہلی میں چار سالہ گریجوایشن پروگرام میں داخلہ لے لیا
اور سمسٹر کے آخری برس کلاس فیلو ظہیر کو دل دے بیٹھی۔
لمبا چوڑا ظہیر بھی کسی جٹ سے کم نہ تھا اور لکھنوی تھا۔
اسے لاڈی کا اکثر کہا ایک فقرہ کھا گیا کہ ۔۔ اوہ سکھنی ای ناہیں جہیژی یار نا نساوے۔۔۔
ککڑوں ظہیر خیالوں میں خود کو لاڈی کے ساتھ گھر سے بھاگتا دیکھ کر شرم سے لکھنوی سے مکھنوی بن جاتا۔
لاڈی کو بھی ایسا تابعدار کھسم چاہیے تھا۔
پڑھیں : ’’11 سالہ ترکونے‘‘
لاڈی فائنل امتحانات سے فارغ ہو کر امرتسر اپنی حویلی میں واپس آ گی۔
گھر پہنچی تو معلوم ہوا کہ بژے اونچے گھر کے جٹ پتر کا رشتہ آیا تھا۔
لاڈی شام کو اپنی چھت پر چٹرھی اور محلے گوانڈ کی لڑکیوں ہمجولیوں سے گپ شپ لگانا شروع کر دی۔
سہیلیوں نے رشتے کی مباکباد دی تو لاڈی نے زور دار آواز میں
اپنی مسیرنوں ( ہمسایوں) کو بتایا کہ ۔۔ اوہ جٹی نہیں جیہڑی یار نہ نساوے ۔۔ ہر طرف سناٹا چھا گیا۔
منہ میں جاتے لقمے وہیں رک گے۔ چلتی ہوا سہم گی۔ دودھ دیتی بھینسوں نے اپنے تھن ضبط کر لیے۔
مزید پڑھیں : ۔۔۔۔۔ بیلی بٹن ۔۔۔۔۔۔
نیچے صحن میں موجود لاڈی کے باپ لاڈا سنگھ نے گرج کر کہا ۔۔
اوہ کسے سور دی اے تخمیں تھلے آ جا ایسے ویلے۔۔
لاڈی مسکراتی نیچے آ گئی اور باپ سے کہا ۔۔ پاپا تسی سچ ای سنیا اے۔
میں اپنا جیون ساتھی لبھ لیا اے تے اوہ سکھ اے نہ ہندو نہ عیسائی بلکہ اوہ مُسلا اے۔
تے اسیں گرو وانگوں اُکوں رب دے منن والے آں۔۔ صحن میں چھ کرپانیں کرتے سے باہر آ گئیں۔
لاڈی نے اپنے دادا کی کرپان پلو سے نکال کر سامنے آئی تو اس کرپان کے احترام میں چھ کی چھ جھک گئیں۔
پھر کیا تھا لاڈی کو اس کے بڑے ویر ڈاڈا سنگھ نے ہاتھوں سے مارنا شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں : کُتی سینکتا رہا اور دُولتًی دُولتی
پورا محلہ دیکھ اور سن رہا تھا۔ لاڈی کا موقف یہی تھا۔۔ اوہ جٹی سکھنی نہیں جیہڑی یار نہ نساوے۔۔
لاڈی کو بہت بری طرح پیٹا گیا تھا۔
آخر کار لاڈی نے ہار مان لی اور گرو کی سوگن دی کہ وہ مُسلے ظہیر سے شادی نہیں کرے گی۔
اسے ولایت پڑھنے کے لیے بھیج دیا جائے۔
اس کا داخلہ ہو گیا اور وہ دہلی ایرپورٹ سے ولایت پڑھنے کے لیے چلی گی۔
اسی جہاز میں ظہیر اس کی ساتھ والی نشست پر براجمان تھا۔
لاڈی اور ظہیر نے شادی تو نہیں کی البتہ کورٹ میرج کر لی۔
نکاح ہوا نہ کوئی رسم بس دو بچے پیدا ہوئے جنہیں بس رب رب کرنا آتا تھا۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
’’ لاڈی کور ‘‘ , ’’ لاڈی کور ‘‘
= پڑھیں = ذرا میری بھی سنو عنوان کے تحت مزید اہم اور معلوماتی خبریں
