قومی بیانیہ ! (حصہ اول)

قومی بیانیہ !

وطن عزیز پاکستان کی موجودہ صورتحال اسقدر پیچیدہ ہو چکی ہے کہ قوم کا ہر فرد شدید پریشانی سے دو چار ہے.

قومی بیانیہ کہیں نظر نہیں آتا، جتنے منہ اتنی باتیں سامنے آ رہی ہیں،

تبصرے اور تجزیے ہیں کہ ہر ایرے غیرے، نتھو خیرے کی زبان پر ابھرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

سیاست کو غلاظت بنا کر رکھ دیا گیا ہے، ذاتی مفاد کو قومی مفادات پر فوقیت دی جارہی ہے،

کیا یہ وہی قوم ہے جس نے متحد و منظم ہو کر انگریز سامراج اور ہندو بنیئے کا ڈٹ کر مقابلہ کر کے دو قومی نظریہ کے تحت حصول آزادی کا سفر شروع کیا تھا؟

پڑھیں : آخر کب تک لکھیں گے ۔۔۔؟

پھر اقوام عالم نے دیکھا کہ بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی

جناح رحمتہ اللہ علیہ کی بے لوث اور عظیم قیادت میں مسلمانان برصغیر

نے اپنے لئے ایک آزاد وطن کے قیام کو یقینی بنایا۔ آج بدقسمتی سے یہ

وہی قوم ہے جو چند مداریوں کے ہاتھوں گمراہ ہو کر اپنے ہی مقدس اداروں کے درپے ہے۔

عجیب عجیب سے بیانیے سامنے آ رہے ہیں،

جھوٹ کی قلعی میں لپٹے یہ سارے بیانیے ہمیں اقوام عالم میں ذلیل و رسوا کر رہے ہیں،

یہی وجہ ہے کہ ان غیر مؤثر اور بے بنیاد بیانیوں کے اثرات کو

زائل کرنے کیلئے مجبوراً ملکی دفاع کے ضامن اداروں کے ترجمانوں

کو میدان عمل میں اتر کر ایک مضبوط اور مؤثر بیانیہ کی داغ بیل ڈالنا پڑی۔

آخر سوچنے کی بات ہے کہ یہ نوبت کیوں آتی ہے؟

کیا قوم کی اکثریت جاہل اور گنوار لوگوں کی ہے یا ہم اس جدید اور ترقی یافتہ دور میں بھی سیاسی شعور نہیں رکھتے؟

اور عالم یہ ہے کہ چلتے ہیں تھوڑی دور ہر اک راہرو کے ساتھ

پہچانتے نہیں ہیں ابھی راہبر کو ہم بہت ہو چکی اب ہمیں سوچنا ہوگا،

بڑی ہی سوچ بچار کے بعد ہمیں ایک ایسا لائق تحسین و صد افتخار

متفقہ قومی بیانیہ طے کرنا ہو گا جو ہماری سلامتی، ترقی و خوشحالی کا

ضامن اور دین مبین اسلام و مملکت خداداد پاکستان کی سربلندی و سرفرازی کا علمبردار ثابت ہو۔

مزید پڑھیں : شطرنج اور تماشائی !

فی الحال قومی اداروں سے ہٹ کر ہمارے ذاتی سیاسی بیانیے ملکی و قومی

اعتبار سے انتہائی نقصان دہ اور غیر مناسب ہیں،

ایک طرف غیر معیاری بیانیے اور دوسری جانب سوشل میڈیا سے

ہم تک پہنچنے والے منفی’ بے بنیاد اورجھوٹے پروپیگنڈے ہیں جن سے ہماری قومی وحدت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

قوم قوم نہیں رہی، حصے بخروں میں بٹتے طبقات اور گروہ ہیں

جو بلا سوچے سمجھے شخصیت پرستی میں ڈوب کر کسی بھی

ایک شخص کیلئے مرنے مارنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔ یہ نہیں دیکھتے

کہ وہ ملک و قوم کیلئے کتنا مخلص اور باوفا ہے، ہمارے بعض صحافی،

دانشور اور سیاسی کارکن بھی یکطرفہ ٹریفک چلا کر اپنے کسی خود ساختہ

لیڈر کو اس طرح اپنے ذہنوں پر سوار کر لیتے ہیں کہ پھر ان کی ہر منفی و مثبت بات کو تسلیم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

سچ پوچھیں تو اس دور میں ایک غریب، مفلس اور سفید پوش بندہ ہی سچ

اور پورا سچ بولتا ہے، خواہ وہ صحافی ہو، مزدور و محنت کش ہو یا کسی

بھی طبقہ سے کیوں نہ تعلق رکھتا ہو، وہ کھرا سچ بولتا ہے، وہ ملک و قوم

کی بے لوث خدمت کرتا ہے، بغیر کسی لالچ اور طمع کے قومی اداروں کا احترام کرتا ہے۔

قوم آنکھیں کھول کر مشاہدہ کر لے، الجھنیں اور مسائل ان لوگوں کے ہوتے

ہیں جو دھن دولت کیلئے ’’ کسی دنیاوی مرتبہ کیلئے‘‘ کسی مقام کو پانے کیلئے الٹے سیدھے کام کرتے ہیں۔

وہ زر پرست اپنی ذات میں اسقدر مگن نظر آتے ہیں کہ فقط اپنی ذات پر قومی مفادات تک کو قربان کر دیتے ہیں۔

یہ بات کسی طور مناسب نہیں کہ کوئی بھی شخص قومی اداروں کے

خلاف کھڑا ہو جائے اور جب چاہے زبان درازی کرے،

یہ بھی پڑھیں : ملک میں آخر کیا ہو رہا ہے؟

سوچئے اس روش سے دنیا بھر میں ہماری قومی زندگی کے بارے میں

کیا امیج بن رہا ہو گا۔ ہم اپنی انہی حرکتوں کی وجہ سے تیزی کیساتھ اپنا

وقار اور مرتبہ کھو رہے ہیں اور ہمارے دشمن ہمارے انہی رویوں سے فائدہ

اٹھا کر ہماری ہی تلوار ہم ہی پر استعمال کر رہے ہیں۔ دہشت گردی اور تخریب

کاری کی وارداتوں میں اضافہ بھی انہی وجوہات کے باعث ہو تا ہے،

ہمیں اس بات پر سو فیصد یقین ہونا چاہیے اور ہمیں ناز کرنا چاہیے کہ

ہماری پاک مسلح افواج اور ہماری بااعتماد خفیہ ایجنسیاں کسی فرد واحد

کیلئے ہرگز نہیں پوری قوم کے دفاع اورتحفظ کیلئے سرگرم عمل ہیں اور

ان کے نزدیک کسی فرد واحد سے زیادہ مقدم’ محترم اور اہم پوری قوم ہوا کرتی ہے۔

۔۔۔۔۔ ( ۔۔۔۔ جاری ۔۔۔۔ ) ۔۔۔۔۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

قومی بیانیہ ! ، قومی بیانیہ ! ، قومی بیانیہ ! ، قومی بیانیہ ! ، قومی بیانیہ !

مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )

Imran Rasheed

عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: