ایشیابین الاقوامیتازہ ترین

فلسطین میں تربوز جلا کر بنائی جانیوالی صدیوں پرانی ڈِش کی دُھوم

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین میں تربوز جلا کر بنائی

فلسطین میں صدیوں پرانی تربوز جلا کر بنائی جانے والی مرغوب ڈش جسے مقامی زبان میں لازیمہ اجار یا کرسمہ کہا جاتا ہے سوشل میڈیا کی وساطت سے دنیا بھر مشہور ہو گئی۔

پڑھیں : پیاز کے بعد اسکے چھلکے کے بھی ناقابلِ یقین طبی فوائد سامنے آ گئے

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ڈش فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بنائی جاتی ہے اسے مقامی

زبان میں تربوز کا سلاد بھی کہا جاتا ہے، یہ ڈش لذت اور تازگی میں سب سے منفرد ہوتی ہے۔

تربوز سے تیار کردہ لازیمہ اجار یا کرسہ کے نام سے معروف علاقائی کھانے ہیں جن کی تیاری

میں خاصا وقت بھی درکار ہوتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق عرب باشندے تربوز سے تیار کی گئی اس

خصوصی ڈش کو بھی بہت پسند کرتے ہیں، یہ علاقائی ڈِش سال کے صرف دو ماہ ہی دستیاب ہوتی

ہے۔ اس کے لیے چھوٹے سائز کے تربوز استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان تربوزوں کو پہلے آگ پر بھون

لیا جاتا ہے۔ پھر ان بھونے ہوئے تربوزوں کا چھلکا اتار لیا جاتا ہے، اور پھر گوشت، بینگن و باریک

کٹے ہوئے ٹماٹر، لیموں، لہسن، پیاز اور زیتون کے تیل میں ملایا جاتا ہے۔ اس سارے آمیزے کو مٹی

کے بڑے سے پیالے میں مہمانوں کو پیش کیا جاتا ہے۔ تاریخ دانوں کے مطابق اس ڈش کی ابتدا کئی سو

سال قبل مصر کے صحرائی علاقے میں ہوئی تھی، مگر کئی افراد کا دعویٰ ہے کہ یہ فلسطینی لوگوں

کی روایتی ڈش ہے۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

فلسطین میں تربوز جلا کر بنائی ، فلسطین میں تربوز جلا کر بنائی ،

= پڑھیں = دنیا بھر سے مزید تازہ ترین اور اہم خبریں

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے