پاکستانتازہ ترینسندھ

فاطمہ ہلاکت کیس اقوام متحدہ میں بھی دائر، مرکزی ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

خیر پور: فاطمہ ہلاکت کیس اقوام متحدہ میں

رانی پور میں بااثر پیر اسد شاہ کی حویلی میں تشدد سے کمسن بچی فاطمہ کی ہلاکت کے کیس میں جہاں نامزد ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی ہے، وہیں مقتولہ فاطمہ کے وکیل ایڈووکیٹ نثار احمد بھنبھرو نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں بھی کیس فائل کر دیا گیا ہے۔

اسد شاہ سے برآمد موبائل فون پر سکیورٹی کوڈ لگا ہے، تفتیشی افسر

تفصیلات کے مطابق کمسن بچی فاطمہ کے ہلاکت کیس کے مرکزی نامزد ملزم اسد شاہ کو جسمانی ریمانڈ کی مدت پوری ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

فاطمہ قتل کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا اسد شاہ سے برآمد موبائل فون پر سکیورٹی کوڈ لگا ہے،

اسد شاہ موبائل فونز پر لگا سکیورٹی کوڈ بتانے کیلئے تیار نہیں ہے،

تمام چیزیں شفاف انکوائری پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔

جج نے ملزم اسد شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اگر آپ بے قصور ہیں تو موبائل کوڈ پولیس کو بتا دیں۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ملزمان کی ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹس بھی ابتک موصول نہیں ہوئیں۔

سوال یہ ہے جنسی زیادتی کا نشانہ کس نے بنایا، قتل کس نے کیا؟، ایڈووکیٹ نثار احمد بھنبھرو

جس پر عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی۔

عدالت میں فاطمہ کی والدہ اور کیس کی مدعی شبنم بھی پیش ہوئی تھیں۔

دوسری جانب مقتولہ فاطمہ کے وکیل ایڈووکیٹ نثار احمد بھنبھرو نے بتایا کہ ہم نے اقوام متحدہ میں بھی کیس فائل کر دیا ہے۔

یہ ظاہر ہے بچی کی طبی موت نہیں ہوئی، اس کیساتھ زیادتی ہوتی رہی،

سوال یہ ہے کہ جنسی زیادتی کا نشانہ کس نے بنایا؟ قتل کس نے کیا؟۔

کچے کے ڈاکو مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کے حمایتی، پولیس، صحافیوں کو دھمکیاں

یاد رہے قبل ازیں خیرپور کے علاقے رانی پور میں پیر کی حویلی میں 10 سالہ

فاطمہ کی ہلاکت کے کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کی حمایت میں باگڑجی کچے

کے ڈاکو حمایت میں سامنے آئے اور انہوں نے پولیس افسران سمیت صحافیوں کو

دھمکیاں دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی۔

مرکزی ملزم کی اہلیہ حنا شاہ ضمانت کے بعد روپوش

واضح رہے گزشتہ دنوں رانی پور میں پیر کی حویلی میں کام کرنیوالی 10 سالہ

بچی تشدد سے جاں بحق ہو گئی تھی۔ مرکزی ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی

تحویل میں ہے جبکہ ملزم کی اہلیہ حنا ضمانت کی مدت ختم ہونے کے باوجود

تاحال گرفتار نہیں ہو سکی۔ ورثا کی درخواست پر مرکزی ملزم اسد شاہ کی اہلیہ

ملزمہ حنا شاہ کے والد فیاض شاہ کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس کے

مطابق مقتولہ بچی کی والدہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ فاطمہ کو

فیاض شاہ کے حوالے کیا تھا جس نے بچی کو حنا شاہ کے گھر چھوڑا۔ میڈیکل

بورڈ نے ابتدائی رپورٹ میں کمسن ملازمہ کیساتھ جنسی زیادتی و جسمانی تشدد کی

تصدیق کی تھی۔ خیال رہے جنسی زیادتی و تشدد سے جاں بحق ہونیوالی فاطمہ فرڑو

کی قبر کشائی کے بعد پوسٹمارٹم مکمل کر لیا گیا تھا۔مرکزی ملزم کی نشاندہی پر

فاطمہ کا علاج کرنیوالے ڈسپنسر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

فاطمہ ہلاکت کیس اقوام متحدہ میں ، فاطمہ ہلاکت کیس اقوام متحدہ میں ، فاطمہ ہلاکت کیس اقوام متحدہ میں ،

= پڑھیں = پاکستان بھر سے مزید اہم اور تازہ ترین خبریں

پڑھیں : سندھ بھر سے تازہ ترین اور اہم ( == خبریں == )

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

A.R.Haider

شعبہ صحافت سے عرصہ 25 سال سے وابستہ ہیں، متعدد قومی اخبارات سے مسلک رہے ہیں، اور جرنل ٹیلی نیٹ ورک کی اردو سروس جتن نیوز اردو کی ٹیم کے بھی اہم رکن ہیں۔ جتن انتظامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے