اسلام آبادپاکستانتازہ ترین

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری، اسلام آباد پولیس بنی گالہ روانہ

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) عمران خان کے وارنٹ گرفتاری

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔

تھانہ مارگلہ کے علاقہ مجسٹریٹ نے خاتون جج زیبا چودھری کو دھمکی دینے کے کیس میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ۔

وارنٹ گرفتاری تھانہ مارگلہ میں 20 اگست کو درج مقدمے میں جاری کیے گئے،

مقدمے میں عمران خان کیخلاف دفعہ 504/506 اور 188/189 لگی ہوئی ہے۔

عمران خان کیخلاف تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ کا نمبر 407 ہے۔

دوسری طرف عمران خان کی رہائشگاہ بنی گالہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے،

جبکہ پی ٹی آئی کی سینئر قیادت بھی وہاں پہنچنا شروع ہو گئی ہے، جبکہ اسلام آباد پولیس بھی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے بنی گالہ روانہ ہوگئی۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے عمران خان بنی گالہ سے نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کے ہمراہ علی امین گنڈا پور بھی ہیں،

عمران خان وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد سخت سکیو ر ٹی میں بنی گالہ سے روانہ ہوئے،

عمران خان کے ہمراہ پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکار بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں : بذریعہ صدارتی آرڈیننس منی بجٹ نافذ ، 70 ارب سے زائد نئے ٹیکس عائد

قبل ازیں ڈسٹرکٹ ایڈیشنل جج زیبا چوہدری سے متعلق دئیے گئے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیانِ حلفی جمع کرایا،

تفصیلات کے مطابق 20اگست کو ایک ریلی کے دوران خاتون جج کو دھمکی دینے پر گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی تھی۔

22ستمبر کی سماعت میں عمران خان نے جج زیبا چو ہدری سے متعلق دیے گئے بیان پر خاتون جج کے پاس جاکر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی تھی .

جس پر عدالت نے ہدایت کی تھی عمران خان معافی سے متعلق ایک ہفتے کے اندر بیان حلفی جمع کرا دیں،

خاتون جج کے پاس جانا یا نہ جانا ان کا ذاتی فیصلہ ہوگا، عدالت نے ان کیخلاف فرد جرم کی کارر وائی بھی موخر کردی تھی۔

ایک روز قبل عمران خان اپنے بیان پر معافی مانگنے کیلئے خاتون ایڈیشنل جج زیبا چوہدری کی عدالت بھی پہنچے تھے تاہم ان کی جج سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں عدا لت سے غیر مشروط معافی نہیں مانگی.

البتہ انہوں نے کہا تھا میں بطور چیئرمین تحریک انصاف گزشتہ 26سال سے قانون کی حکمرانی، عدلیہ کے احترام اور آزادی کے جدوجہد کررہا ہوں

اوردیگر سیاسی رہنماں کے برعکس میں نے ہمیشہ ہر عوامی اجتماع میں قانون کی حکمرانی کی بات کی۔

یہ بھی پڑھیں : بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ، شہریوں کا احتجاج

انہوں نے کہا عدالت میں کیس کی کارروائی کے دوران مجھے احساس ہوا شا ید میں نے

20اگست 2022کو عوامی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے ریڈ لائن کراس کردی۔

میرا مقصد کبھی ڈسٹرکٹ کورٹ کی معزز جزز کو دھمکی دینا تھا نہ ہی اس بیان کے

پیچھے قانونی کارروائی کے سوا کے کوئی ارادہ تھا۔

یقین دلانا چاہتا ہوں میں ڈسٹرکٹ کورٹ کی معزز جج کے سامنے یہ وضاحت کرنے کو

تیار ہوں میں نے اور نہ میری پارٹی نے معزز جج کیخلاف کسی کارروائی کی درخواست کی

اور اگر جج کو یہ تاثر ملتا ہے کہ اگر میں نے لائن کراس کردی تھی تو میں معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں۔

بیان حلفی میں عمران خان نے کہا میں عدالت کو یقین دلاتا ہوں مستقبل میں ایسا کچھ نہیں

کروں گا جو کسی بھی عدا لت بالخصوص ماتحت عدلیہ کے وقار کو ٹھیس پہنچائے،

میں مستقبل میں ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے کو تیار ہوں جو عدالت اس با ت کے اطمینان

کیلئے ضروری اور مناسب سمجھے کہ میرا ارادہ عدالتی کارروائی یا عدلیہ کی آزادی

میں مداخلت کا نہیں تھا۔

انہوں نے یقین دلایا 22ستمبر کو ہونیوالی سماعت میں جو کچھ عدالت کے سامنے کہا اس پر عمل کروں گا۔

خیال رہے 20 اگست کو سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف اسلام آباد کے علاقے صدر

کے مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے

تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے