عمران خان وزیراعظم رہیں گے یا نہیں، فیصلہ آج ہو گا
اسلام آباد (جے ٹی این پی کے ) عمران خان وزیراعظم رہیں گے
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وزیراعظم کی کرسی پر مزید
براجمان رہیں گے یا نہیں، فیصلہ آج اتوار 3 اپریل کو ہو جائیگا۔ قومی اسمبلی کا
اجلاس دن ساڑھے گیارہ بجے پارلیمنٹ ہائوس میں سپیکر اسد قیصر کی صدارت
میں ہو گا۔ جس میں اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر کارروائی ہو گی۔
عدم اعتماد کی قرارداد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پیش کر رکھی ہے جس پر
152 اراکین کے دستخط ہیں اس قرارداد کی منظوری کے لئے اپوزیشن کو 172
اراکین پورے کرنے ہیں جبکہ اپوزیشن کا دعویٰ ہے اسے 176 اراکین کی حمایت
حاصل ہے اور اس میں 22 منحرف اراکین شامل نہیں ہیں۔
ووٹنگ بذریعہ ڈویژن ہو گی، صرف اپوزیشن ارکان ووٹ ڈالیں گے
ووٹنگ ڈویژن کے ذریعے ہو گی اور اس میں صرف اپوزیشن اراکین ہی ووٹ ڈالیں
گے۔ اپوزیشن اراکین کی سائیڈ پر لابی کے باہر ایک رجسٹرڈ رکھا ہو گا جس پر رکن
قومی اسمبلی اپنا ووٹ ، حلقہ نمبر درج کرائے گا اور دستخط کریگا۔ ووٹ کے لئے
قومی اسمبلی کا کارڈ یا شناختی کارڈ ضروری ہو گا۔ اس طرح جب تمام اپوزیشن ارکان
ووٹ ڈال لیں گے تو رجسٹرڈ پر درج تمام ووٹوں کی سیکرٹری قومی اسمبلی اور انکا
عملہ گنتی کریگا اور سپیکر کو نتیجے سے آگاہ کر دیگا۔ جو بعدازاں نتیجے کا اعلان
کریگا۔ وزیر اعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پر کارروائی آئین کے آرٹیکل 95
اور قومی اسمبلی کے قاعدہ 37 کے تحت ہو گی۔ 172 اراکین پورے ہونے کی صورت
میں سپیکر وزیراعظم عمران خان سے متعلق ایوان کو آگاہ کریگا کہ وہ ایوان کا اعتماد
کھو چکے ہیں، لہذا وزیر اعظم نہیں رہے،
سپیکر فوری طور پر نتیجے سے صدر مملکت کو آگاہ کریں گے
سپیکر فوری طور پر نتیجے سے صدر مملکت کو آگاہ کریں گے اور صدر مملکت
اپوزیشن کو کہیں گے وہ اکثریت ظاہر اور اپنا وزیر اعظم کا امیدوار نامزد کرے۔
اپوزیشن پہلے ہی شہباز شریف کو نامزد کر چکی ہے، حالات کو پرامن رکھنے کے
لیے پارلیمنٹ میں ارکان کے علاوہ مہمانوں اور غیرمتعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی
لگا دی گی ہے تاکہ پارلیمنٹ کے عمارت کے اندر کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش
نہ آئے، انتظامیہ نے پارلیمنٹ کو جانے والے تمام راستہ کنٹینر لگا کر سیل کر دیئے ہیں
پارلیمنٹ جانے کیلیے صرف ایک راستہ دیا گیا ہے جہاں پولیس کی سخت سکیورٹی
میں صرف متعلقہ لوگوں کوہی داخل ہونے کی اجازت ہوگی،
سیاسی کارکنان کے ریڈزون میں داخلے پر پابندی
سیاسی کارکنان کے ریڈزون میں داخلے پر پابندی ہو گی، ریڈزون میں پولیس کی
مدد کے لیے رینجر اور ایف سی کے دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ۔ ڈی چوک،
سرینہ، میرٹ ہوٹل، نادراچوک اور الیکشن کمیشن پاکستان کی طر ف سے شاہراہ
دستور کو جانے والے تمام راستے کنٹینر لگا کر بند کردیئے گئے ہیں۔ ان جگہوں
پر پولیس کیساتھ رینجرز بھی تعینات ہے۔ اس کے ساتھ ریڈزون کے اندر پولیس
کی مدد کے لیے رینجرز اور ایف سی کے جوان بھی تعینات کئے جائیں گے،
منحرف ارکان نے رات میریٹ ہوٹل اور سندھ ہائوس میں گزاری
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان نے رات میریٹ ہوٹل اور
سندھ ہاوس میں گزاری، قومی اسمبلی میں وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد
پر ووٹنگ کے لیے تحریک انصاف کے 22 منحرف ارکان کو سندھ پولیس حصار
میں پارلیمنٹ لایا جائے گا اور پارلیمنٹ کے اندر متحدہ اپوزیشن کے ارکان کے
حصار میں اسمبلی ہال میں پہنچایاجائیگا،
تحریکِ عدم اعتماد ووٹنگ، وزیراعظم کی حکمت عملی تبدیل
تحریکِ عدم اعتماد کی ووٹنگ کے حوالے سے وزیرِاعظم عمران خان نے اپنی
حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں جانے کا فیصلہ کیا ہے حکومتی
ذرائع نے بتایا ہے وزیرِ اعظم عمران خان عدم عتماد کا ووٹ جیتنے کے لیے پُرعزم
ہیں۔ پی ٹی آئی ارکان اعتماد کا ووٹ دینے اسمبلی جائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان
خود بھی اسمبلی میں جائیں گے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی ارکان کو اسمبلی نہ جانے کے
لیے کہا گیا تھا اور جانیوالے پی ٹی آئی ارکان کیخلاف 63 اے کی کارروائی کرنے
کے لیے خط لکھا گیا تھا۔
وزیرِاعظم سے اٹارنی جنرل کی ملاقات
اس سے قبل وزیرِاعظم عمران خان سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی اہم ملاقات
ہوئی ہے۔ اٹارنی جنرل اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے وزیرِاعظم عمران خان کو
بتایا کہ تحریکِ عدم اعتماد کو مزید ٹالا نہیں جا سکتا۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم عمران
خان نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے تحریکِ عدم اعتماد سے متعلق قانونی
مشاورت کی۔ اٹارنی جنرل نے وزیرِ اعظم کو کوئی بھی غیر آئینی اور غیرقانونی
اقدام نہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں
کسی کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتے۔
وفاقی پولیس نے سکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے
وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے وفاقی پولیس نے سکیورٹی
انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ریڈ زون میں جلسے
جلوس اور ریلیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ریڈزون میں ایک
سے زائد افراد کے جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کردی ہے، ریڈ زون میں دفعہ 144
نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں ڈبل
سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، فیصلہ امن و امان کی صورتحال خراب
ہونے کے خدشے پر کیا گیا، خلاف ورزی پر کارروائی کی جائےگی۔
ریڈ زون جانے والے راستے کنٹینر لگا کر سیل
اسلام آباد پولیس کے مطابق ریڈ زون جانے والے راستوں پر کنٹینر لگا دیے گئے
ہیں، اس کے علاوہ پولیس کے افسران و جوانوں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی
ہیں- وزارت داخلہ کے مطابق ریڈ زون جانیوالے راستوں پر 3 لیئرز کنٹینرز نصب
کیے گئے ہیں جس کامقصد آج اتوار کو سیاسی جماعتوں کی ریلیوں کو اسلام آباد
داخل ہونے سے روکنا ہے جبکہ ڈی چوک، نادرا چوک اور دیگر راستوں کو کنٹینر
لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
عمران خان وزیراعظم رہیں گے ، عمران خان وزیراعظم رہیں گے ، عمران خان وزیراعظم رہیں گے