صحافی ارشد شریف کو گاڑی سے اتارکر گولیاں ماریں پھر تصویر بنائی گئی، بڑا دعویٰ
صحافی ارشد شریف کو
پاکستانی صحافی نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن ارشد شریف کی کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں قتل
کیس کے حوالے سے پاکستان کے ممتاز سینئر صحافی حامد میر کی جانب سے بڑا دعویٰ سامنے آیا ہے
صحافی حامیر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کیا ہے کہ صحافی ارشد شریف شہید
کو گاڑی سے باہر اتار کر گولیاں ماریں گئیں
اس بارے میں انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ارشد شریف کے ایک قریبی دوست نے بتایا ہے
کہ اسکی اطلاع کے مطابق نہتے ارشد شریف کو گاڑی سے نکال کر نزدیک سے گولیاں ماری گئیں اور بعد
میں اسے گاڑی کی نشست پر بٹھاکر سیٹ بیلٹ باندھی گئی پھر تصویر بنا کر کہا گیا کہ پولیس نے
فائرنگ کردی،
کچھ روز قبل سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سابق وزیز فیصل واڈا جنہیں پارٹی سے نکال دیا گیا ہے
نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں یہ ذکر کیا تھا کہ صحافی ارشد شریف شہید کو نزدیک سے گولی ماری گئی۔
لاش سے برآمد گولی کا ٹکڑا پولیس کے حوالے کردیا گیا
دوسری جانب پاکستان کے پمز ہسپتال اسلام آباد میں مقتول صحافی ارشد شریف کی لاش کے پوسٹمارٹم کے
دوران سینے سے گولی کا ایک ٹکرا برآمد ہوا ہے پوسٹ مارٹم کی 8 رکنی میڈیکل بورڈ نے رپورٹ پیش کی
میں ڈان نے لکھا” برآمد ہونیوالا ٹکرا پولیس کے حوالے کیاگیا ہے جس سے قتل کی تحقیقات میں مدد مل سکتی ہے۔
ارشد شریف قتل کیس میں کینیا حکام کی مجرمانہ غفلت
صحافی کے پوسٹ مارٹم اور دیگرتمام تروہ وجوہات جو ہم اپنی گزشتہ رپورٹ میں بتا بھی چکے ہیں نہ صرف نیروبی میں صحافی کے ہونیولے مبینہ پوسٹ مارٹم کو مشکوک کررکھا ہے بلکہ پوری دنیا سے صحافی کے قتل کی تحقیقات کے مطالبات کے باوجود کینیا حکام کی اس حوالے سے مجرمانہ غفلت و لاپراہی کا پول بھی کھل گیا ہے یاد رہے کہ پاکستان حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانیوالی دو رکنی تحقیقاتی اس وقت صحافی کے قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا میں موجود ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ جتن نیوز اردو انتظامیہ