شیرکی دھاڑ گونجے گی یا بلے کی مار چلے گی؟ فیصلہ آج ہو گا

لاہور،اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) شیرکی دھاڑ بلے کی مار

وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پرڈی سیٹ ہونیوالے منحرف ارکان کے حلقوں میں

آج اتوار کو میدان سجے گا ،

مسلم لیگ (ن) اوراپوزیشن کی جماعت تحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع

14اضلاع میں پنجاب اسمبلی کی 20نشستوں پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اوراپوزیشن کی

جماعت تحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ، مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو

پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے جبکہ تحریک لبیک سمیت آزاد امیدوار

بھی میدان میں ہیں ، پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادا ر و ں کی جانب سے سکیورٹی

کے فول پروف انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ، رینجرز کوئیک رسپانس فورس کے

طور پر فرائض سر انجام دیگی جبکہ پاک فوج کو حساس قرار دئیے گئے ا ضلا ع میں اسٹینڈ

بائی رکھا گیاہے ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخابات کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں

الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخابات کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں ۔ پولنگ سامان

کی ترسیل کا عمل مکمل کر لیا گیا، لاہور،فیصل آباد اور بھکر سمیت دیگر شہروں میں سامان

پریذائیڈنگ افسران کے حوالے کر دیا گیا ہے، ، 20 حلقوں میں 175 امیدوار مدمقابل ہیں، 3 ہزار

140 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ضابطہ اخلاق پر

عملدرآمد کرانے کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔لاہور ملتان اور

بھکر کے پولنگ اسٹیشنز پر ر ینجر ز تعینات ہو گی جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج کے

جوان بھی تعینات ہونگے،الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرانے

کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔

لاہور اور ملتان کے حلقے انتہائی حساس اضلاع قرار دیئے گئے ہیں

مجموعی طور پر 45لاکھ 79ہزار 898ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے رجسٹرڈ ووٹرز

میں 24 لاکھ 60 ہزار 206 مرد جبکہ 21 لاکھ 19 ہزار 692خواتین ووٹرز شامل ہیں،20 حلقوں

کے لیے 3131 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں مردانہ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 731 جبکہ

خواتین کے لئے 700 جبکہ مشترکہ پولنگ اسٹیشن 1700 قائم کیے گئے ہیں،20حلقوں میں

پولنگ بوتھ کی تعداد9ہزار 562ہے ،مجموعی طور پر 1900 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دئیے

گئے ہیں ، حساس پولنگ اسٹیشنوں میں 696 انتہائی حساس جبکہ 1204 حساس پولنگ اسٹیشن

قرار دیئے گئے ہیں ،لاہور اور ملتان کے حلقے انتہائی حساس اضلاع قرار دیئے گئے ہیں ، لاہور

کے تمام پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

پی پی 158سے تحریک انصاف کے میاں اکرم عثمان اور مسلم لیگ (ن) کے رانا احسن شرافت مد مقابل

آج 17جولائی بروز اتوازجن 20حلقوں میں ضمنی انتخاب ہونے جارہا ہے ان میں لاہور کے حلقہ

پی پی 158سے تحریک انصاف کے میاں اکرم عثمان اور مسلم لیگ (ن) کے رانا احسن شرافت مد مقابل

ہونگے ، یہ واحد نشست سے ہے جس سے مسلم لیگ (ن) سے وابستہ رہنے والے امیدوار میدان میں

ہیں جبکہ باقی 19نشستوں پر تحریک انصاف کے منحرف ارکان کو ٹکٹیں دی گئی ہیں ۔ اس نشست

سے ڈی سیٹ ہونیوالے عبد العلیم خان کی جانب سے انتخاب نہ لڑنے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن)

کے احسن شرافٹ ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔

پی ٹی آئی اور ن لیگ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع

پی پی 167 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے نذیر چوہان اور تحریک انصاف کے چوہدری شبیر گجر ،

پی پی 168 لاہورسے تحریک انصاف کے ملک نواز اعوان اور مسلم لیگ (ن) کے ملک اسد کھوکھر

،پی پی 170 لاہورسے تحریک انصاف کے ظہیر عباس کھوکھر اور مسلم لیگ (ن) کے چوہدری امین

گجر ،جھنگ پی پی 125 سے تحریک انصاف کے میاں اعظم چیلہ اور مسلم لیگ (ن) کے فیصل

حیات جبوانہ ،پی پی 127جھنگ سے تحریک انصاف کے مہر نواز بھروانہ اور مسلم لیگ (ن) کے

مہر اسلم بھروانہ ،راولپنڈی پی پی 7 سے تحریک انصاف کے کرنل (ر)محمد شبیر اعوان اور مسلم لیگ

(ن) کے راجا صغیر احمد ،خوشاب پی پی 83 سے تحریک انصاف کے ملک حسن اسلم اعوان اور

مسلم لیگ (ن) کے امیر حیدر سنگھار ،شیخوپورہ پی پی 140 سے مسلم لیگ (ن) کے خالد ارائیں

اور تحریک انصاف کے خرم شہزاد ایڈوو کیٹ ،لودھراں پی پی 224 سے مسلم لیگ (ن) کے زوار

حسین وڑائچ اور تحریک انصاف کے عامر اقبال شاہ ،لودھراںپی پی 228 سے تحریک انصاف کے

عزت جاوید خان او ر مسلم لیگ (ن) کے نذیر احمد خان ،ڈی جی خان پی پی 288 سے تحریک انصاف

کے سردار سیف الدین کھوسہ اور مسلم لیگ (ن) کے عبدالقادر خان کھوسہ ،ملتان پی پی 217 سے

پی ڈی ایم کے سلمان نعیم اور تحریک انصاف کے زین قریشی ،چک جھمرہپی پی 97سے تحریک

انصاف کے علی افضل ساہی اور مسلم لیگ (ن) کے اجمل چیمہ ساہیوال پی پی 202 سے تحریک انصاف

کی جانب سے میجر (ر)غلام سرور جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نشست سے ملک نعمال احمد لنگڑیال ،

بھکر پی پی 90 سے تحریک انصاف کی جانب سے عرفان اللہ خان نیازی اور مسلم لیگ (ن) کے

سعید اکبر نوانی ،بہاولنگر پی پی 237 سے مسلم لیگ (ن) کے میاں فدا حسین اور تحریک انصاف

کی جانب سے سید آفتاب رضا ،مظفر گڑھ پی پی 273 سے مسلم لیگ (ن) کے محمد سبطین رضا

اور تحریک انصاف کے یاسر عرفات جتوئی جبکہ لیہ پی پی 282 سے تحریک انصاف کے قیصر عباس

اور مسلم لیگ (ن) کے محمد طاہر رندھاوا مد مقابل ہیں۔

تحریک لبیک اور آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں جو بڑی جماعتوں کے ووٹوں پر اثر انداز ہونگے

مذکورہ حلقوں میں تحریک لبیک اور آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں جو بڑی جماعتوں کے ووٹوں پر

اثر انداز ہونگے۔دوسری طرف ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب وقاص نذیر کے مطابق پنجاب کے 14

اضلاع میں 52 ہزار سے زائد اہلکاران و افسران ضمنی انتخابات میں ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔ ہر

حلقے میں ایمر جنسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے اینٹی رائٹ فورس کے 100 اہلکار ریزور

کے طور پر موجود رہیں گے ،لاہور کے چار حلقوں میں 465 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں ۔لاہور

میں اے کیٹیگری کے 122 جبکہ بی کییٹیگری کے 343 پولنگ اسٹیشن شامل ہیں،لاہور میں سکیور ٹی

کیلئے 8 ہزار سے زائد اہلکاران و افسران تعینات ہونگے ۔انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی

کیمرے نصب کیے گئے ہیں، پولیس اور رینجرز کی نفری حساس،انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹی

سر انجام دیگی۔انتخابی عمل کی مکمل مانیٹرنگ کیلئے سنٹرل پولیس آفس میں سپیشل کنٹرول روم بنایا گیا

ہے ۔ سپیشل برانچ اور خفیہ اداروں کو ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کا خصوصی ٹاسک دیا ہے۔ضمنی

انتخابات میں رینجرز کوئیک رسپانس فورس کے طور پر فرائض سر انجام دے گی جبکہ حساس اضلا ع

میں پاک فوج کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے ۔

شیرکی دھاڑ بلے کی مار

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف سے جان خلاصی ، حکومت کا عوام سے رجوع کا فیصلہ

شیرکی دھاڑ بلے کی مار

admin

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونے والے اہم حالات و واقعات اور دیگر معلومات سے آگاہی کا پلیٹ فارم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: