سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل ایک ووٹ کی اکثریت سےمنظور
اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور
اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل صرف ایک ووٹ کی اکثریت سے
منظور ہوگیا، حکومت ضمنی مالیاتی بل سمیت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جائزے کے لیے درکار
دونوں بلز منظور کرانے میں کامیاب رہی۔
جمعہ کو سینیٹ میں مذکورہ بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا جس کے حق میں 43 جبکہ مخالفت میں
42 ووٹ آئے جس پر چیئرمین سینیٹ نے بل کو منظور قرار دیا۔
اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب رات گئے سینیٹ کے ایجنڈے میں شامل کیے
جانے کے باوجود حکومت نے اپنے اراکین کی تعداد کم ہونے کے باعث اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پیش
کرنے کے حوالے سے گریز کا مظاہرہ کیا۔
اجلاس میں حاضر ہونے کے باوجود وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین ایوان سے باہر چلے گئے جس پر چیئرمین
سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ حکومت بل پیش ہی نہ کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، بل پیش کرنا میری
ڈیوٹی نہیں، وزیر خزانہ ایوان میں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز،شہباز سے حساب مانگنے والاعمران خان کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا ،حمز ہ شہباز
اس دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج اور نعرے بازی کی گئی ساتھ ہی ایجنڈے کے مطابق بل
پیش کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ اگر حکومت بل نہیں پیش کرنا چاہتی تو اسے وڈرا قرار دیا جائے.
بعدازاں بل پیش کیے جانے پر چیئرمین سینیٹ نے گنتی کرائی اور ایک ووٹ کی اکثریت سے بل کو منظور
قرار دے دیا اور اجلاس پیر کے روز تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
خیال رہے کہ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 57 ہے ، حکومت ارکان کی تعداد 42 ہے،
اپوزیشن ارکان میں دلاور خان گروپ کے 6 اراکین شامل ہیں، نزہت صادق کینیڈا میں اور مشاہد حسین سید
کورونا سے متاثر ہونے کی وجہ سے اجلاس میں نہیں آسکے۔
تحریک کی منظوری کے بعد اے این پی کے سینیٹر عمر فاروق کاسی ایوان سے چلے گئے تھے، انہوں نے
ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی ایوان میں موجود نہیں تھے۔
اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور
قارئین : ہماری کاوش پسند آئے تو شیئر ، اپڈیٹ رہنے کیلئے فالو کریں