سینئر صحافی ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار دی گئی، اہلیہ کی تصدیق
ایم خبر/ سینئر صحافی ارشد شریف
پاکستانی سینئر صحافی اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کی اہلیہ نے انکی کینیا میں انہیں
گولی مار کر قتل کردینے کی تصدیق کردی ہے.
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اہلیہ جویریہ صدیقی نےصحافی کے کینیامیں شہید ہونیکی تصدیق کرتے ہوئے لکھاکہ
انکی فیملی کی پرائیویسی کا خیال رکھا جائے اور فوٹوز شیئر نہ کریں ٹویٹ دیکھٰیں
اس پیشرفت پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ کینیا میں
پاکستان کی سفیر سیدہ ثقلین، کینیا کے پولیس حکام اور ڈاکٹرز اس وقت نیروبی کے مردہ خانے میں ہیں
جہاں سفیر نے ارشد شریف کی لاش کی شناخت کر لی ہے۔
زیر نے یہ بھی کہا کہ شناخت کے بعد میت کی وطن واپسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیا کے حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد ریگولیٹری عمل کو مکمل کریں۔
ایک پریس ریلیز میں، وزارت خارجہ نے کینیا میں ارشد شریف کی "بے وقت موت” پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ملک میں پاکستان کے ہائی کمشنر نے لاش کی شناخت کر لی ہے۔
بیان میں لکھا گیا: ’’کینیا میں پاکستانی ہائی کمشنر کو ارشد شریف کی موت کی ابتدائی اطلاع 24 اکتوبر کی صبح ملی۔‘‘
ہائی کمشنر نے اس کے مطابق پولیس حکام اور وزارت خارجہ اور دیگر محکموں کے سینئر حکام سے رابطہ کیا۔ تصدیق کے لیے نائب صدر کے دفتر سے بھی رابطہ کیا گیا
کینیائی نژاد پاکستانیوں کو بھی متحرک کیا گیا۔ مشن کو بتایا گیا کہ لاش نیروبی میں چیرومو فیونرل ہاؤس میں ہے۔
ایف او نے شریف خاندان کو "وزارت خارجہ کی طرف سے ہر ممکن مدد” کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پولیس رپورٹ سمیت مزید طریقہ کار کا انتظار ہے۔
49 سالہ نوجوان نے ملک کے مختلف نیوز رومز میں کام کیا تھا اور انہیں مارچ 2019 میں صدر عارف علوی نے پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا تھا۔
یہ بھی واضح رہے کہ ارشد شریف کچھ عرصہ قبل تک کراچی کے ایک نجی نیوز چینل سے وابستہ تھے جب وہ استعفیٰ دے کر دبئی چلے گئے تھے۔
انہوں نے اپنے پیچھے ایک بیوہ اور پانچ بچے چھوڑے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کینیا کے صدر کو فون
وزیر اعظم شہباز شریف نے صحافی کے المناک قتل کے بعد کینیا کے صدر ولیم روٹو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔
کال کے دوران، وزیر اعظم نے کینیا کے صدر سے "منصفانہ اور شفاف تحقیقات” کو یقینی بنانے کی درخواست کی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کینیا کے صدر نے لاش کی وطن واپسی کی تیز رفتار ٹریکنگ سمیت
ہر طرح کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔