سیرت خاتون جنت سیدہ فاطمة الزاہرہؑ میں عالمی نظریہ آزادی نسواں کی حقیقت

( اسلام آباد: جے ٹی این پی کے) سیرت خاتون جنت سیدہ فاطمة الزاہرہؑ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں نبی آخر الزمان حضرت محمد صلی اللہ و علیہ وآلہ وسلم

کی لخت جگر، حضرت امام حسن ؑ اور حضرت امام حسین ؑ کی والدہ ماجدہ خاتون جنت

حضرت سیدہ فاطمة الزاہرہؑ کا یوم ولادت نہایت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس

سلسلہ میں اسلام آباد سمیت ملک بھر کی مساجد اور امام بارگاہوں میں محافل منعقد

کی گئیں، جن میں علماء کرام اور زاکرین عظام نے آپؑ کہ سیرت و حیات مبارکہ پر روشنی

ڈال کر اہل ایمان کے قلب کو منور فرمایا اور دنیا و آخرت میں کامیابی کیلئے محمدؐ اور آل

محمد ؐ سے مودت کی اہمیت کو اجاگر کر کے مدارج ایمان اور معرفت میں اضافے کا درس

دیا۔

= خاتون جنتؑ کی حیات طیبہ خواتین عالم کیلئے نمونہ عمل و مشعل راہ

اس موقع پر علما اور زاکریں عظام نے دختر پیغمبر گرامیؐ ، زوجہ امیر المومنین علی ابن

ابی طالب ؑ ، مادر حسنین ؑ حضرت فاطمہ زہرا ؑ کے یوم ولادت باسعادت جمادی الثانی کے

پُرمسرت اور بابرکت موقع پر اسلامیان عالم کو تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ خاتون جنتؑ

کی حیات طیبہ خواتین عالم کیلئے نمونہ عمل و مشعل راہ ہے۔

= پڑھیں = شب برات، ولادتِ خاتم الاولیاء امامِ زمانہ، تقسیم امورِ عالم و مغفرت کی رات

عورت کی زندگی کے ہر پہلو کا نمونہ جناب سیدہ ؑ کی زندگی میں ہے۔ بیٹی ہونے کے

ناطے ختمی مرتبت ؐ، خاتم النبین رسول اعظم ؐ جیسے کائنات کے عظیم ترین والد

جیسی ہستی کے ہوتے ہوئے زندگی کی ہر طرح کی مصیبت و زحمت کو برداشت کیا۔

ملیکة العرب حضرت خدیجہ الکبریؑ ، جیسی والدہ گرامی کے ہوتے ہوئے بھی کبھی راحت

و آرام اور زیب و زینت کی زندگی کو پسند نہ فرمایا۔

= قناعت پسندی سے مثالی اسلامی معاشرے کو بنیادیں فراہم کیں

علی ابن ابی طالب ؑ جیسے شجاع و سخی شوہر کے ہوتے ہوئے اطاعت و تابعداری اور

خدمت کو شعار بنایا۔ کوئی فرمائش نہ کی اور اسی طرح جوانان جنت کے سردار فرزندان

کے ہوتے ہوئے فاقوں کی زندگی کو ترجیح دی۔ صدیقہ ، طاہرہ اور بتول جیسے القابات کی

حامل بی بی ؑ نے اطاعت خداوندی ، عبادت و ریاضت ، عصمت و طہارت ، عفت و پاکدامنی

، پردہ و حیا ، تربیت اولاد ، علم و کمال ، اعلی تہذیب و اخلاقی اقدار اور قناعت پسندی

کے ذریعے مثالی اسلامی معاشرے کو بنیادیں فراہم کیں۔

اس کی ایک روشن مثال پیش کرتے ہوئے علما و زاکرین عظام نے وہ واقعہ دہرایا کہ جب

رسول خدا کے نابینا صحابی ابن مکتوم سے بھی جناب سیدہ ؑ نے پردہ فرمایا تو کچھ

خواتین نے استفسار کیا کہ وہ تو نابینا ہیں، مگر جواب میں بی بی پاک ؑ نے فرمایا کہ وہ تو

نابینا ہیں مگر ہم تو نہیں۔

=.= سیرت زہراؑ ہی میں عورت کی حقیقی ترقی پنہاں

علما و ذاکرین عظام نے یہ بات زور دے کر کہی کہ آزادی نسواں کے عالمی نعروں کو اگر

حضرت سیدہ فاطمہ زہراؑ کے کردار کی روشنی میں دیکھیں تو موجودہ نعروں کی حیثیت

آشکار ہو جاتی ہے۔ البتہ سیرت زہراؑ کی روشنی میں آزادی نسواں کے تصور اور نظریے کو

اجاگر کرنے سے عورت حقیقی معنوں میں ترقی کر سکتی ہے ۔ معاشروں کی تعمیر کر

سکتی ہے، نئی نسلوں کی کردار سازی کر سکتی ہے، سوسائٹی کو سنوارنے میں اپنا

کردار ادا کر سکتی ہے اور اپنے ذاتی ہی نہیں اجتماعی اور معا شرتی مسائل کا حل

بھی تلاش کر سکتی ہے۔

۔۔۔ نوٹ ۔۔۔ قارئین ہماری کاوش پسند آئے تو ’’ فالو ‘‘ کریں ، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں ، شکریہ ، جتن انتظامیہ
سیرت خاتون جنت سیدہ فاطمة الزاہرہؑ , سیرت خاتون جنت سیدہ فاطمة الزاہرہؑ , سیرت خاتون جنت سیدہ فاطمة الزاہرہؑ

=-= فیس ماسک کرونا پھیلنے سے روکنے ، سماجی دوری ختم کرنے میں معاون

admin

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونے والے اہم حالات و واقعات اور دیگر معلومات سے آگاہی کا پلیٹ فارم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: