سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ کی اہمیت و فضیلت پر لاجواب کر دینے والا عظیم خطبہ
جتن نیوز اوردو کا ہدیہ تبریک : سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ
20 رجب المرجب 59 ہجری میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی زوجہ رباب بنت امروالقیس کے بطن سے جہان فانی میں وارد ہوئی حضرت سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا تاریخ اسلام میں بے مثال، لازوال اورانتہائی پُرملال کردار کی حامل بچی ہیں۔
پڑھیں : اسیران اہلِبیتؑ کے قافلے کا شام ( دمشق ) میں داخلہ
تاریخ میں آپ ؑ کا نام آمنہ، امینہ اور امیمہ ذکر ہوا ہے اور کہا گیا ہے کہ سکون، آرامی اور وقار کی مالک تھیں، اسلئے والدہ ماجدہ نے انہیں سکینہ کا لقب دیا تھا۔
یوں تو سکینہ کے معنی قلبی و ذہنی سکون ہیں، لیکن یہ بچی سکون سے نہ رہ سکی، ناز و نعم سے پلی، باپ کے سینے پر سونے والی اپنی پھوپیوں کی چہیتی بی بی سکینہ 4 سال ہی میں یتیمہ ہو گئیں۔
واقعہ کربلا معلی کا ذکر ہو اور سکینہ ؑ کا ذکر نہ ہو یہ نہیں ہو سکتا
یہ حضرت امام حسین ؑ کے حضور خصوصی مقام رکھنے والی سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا ہی تھیں جو کربلا اور کوفہ و شام میں ڈھائے گئے مظالمِ بنی اُمیہ کی عینی شاہد تھیں۔
جب اسیران کربلاء کا قافلہ روانہ ہوا تو جسد مطہر حضرت امام مظلوم ؑ پر خود کو گرا دیا اور جدا نہ ہوئیں یہاں تک کہ بنی اُمیہ کے کارندوں نے آپؑ کو ظلم و جبر کیساتھ جدا کیا۔
پڑھیں : امام زین العابدینؑ کا دُشمنانِ اسلام سے اچُھوتا انتقام
ہمارے لاکھوں سلام اس معصومہ پر جو عاشور کے دن ڈھلنے تک اپنے سے چھوٹے بچوں کو یہ کہہ کر دلاسہ دیتی رہیں کہ ابھی عمو (چچا عباس ؑ ) پانی لائیں گے۔
عصرِ عاشور سے پہلے غازی عباس ؑ کی شہادت کے بعد سکینہ ؑخاموش ہو گئیں۔
پھر موت کے وقت تک پانی نہ مانگا کیونکہ سکینہ ؑکو آس تھی چچا عباس ؑہی پانی لائیں گے۔
تاریخ گواہ ہے شہادتِ جنابِ عباس علمدارؑ کے بعد العطش العطش ( ہائے پیاس ہائے پیاس) کی صدائیں نہیں آئیں۔
امامِ وقت کی اطاعت میں قربانیاں دے کر لازوال تاریخ رقم کرنیوالی بی بی سکینہ ؑ
اگر ایک طرف میدان کربلا میں امام حسین ؑ کے چھ ماہ کے شیر خوار فرزند علی اصغرؑ نے یزیدی فوج کا تیر ہنستے ہوئے سہہ کر امامِ وقت کی اطاعت کا حق ادا کیا۔
تو دوسری طرف امام حسین ؑ کی کمسن بیٹی بی بی سکینہ ؑ نے دمشق و کوفہ کے بازاروں و زندانوں اور درباروں میں حق کی خاطر قربانیاں دے کر ایک لازوال تاریخ رقم کی۔
مولائے کائنات امام علی ابن ابی طالب ؑ کی پوتی اور امام حسین ؑ کی لاڈلی بیٹی سکینہ سلام اللہ علیہا جن کا سن مبارک صرف 4 برس کا تھا۔
پڑھیں : یوم عاشور امام حسینؑ کا آج بھی مفافقین پر سکتہ طاری کر دینے والا خطبہ
جب بنی اُمیہ کے شجرہ خبیثہ کی علامت ملعون یزید ابن معاویہ نے کربلا میں
خاندان عصمت و طہارات اہل بیت آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شہید کیا۔
ملعون نے صرف امام حسین ؑاور جانثاران حسین ؑ ان کی شہادت پر اکتفا نہ کیا۔
بلکہ محمد و آل محمد ؐ کی مخدرات عصمت و طہارت پاک بیبیوں حتیٰ کہ یتیم بچوں و بچیوں کو دس محرم کے بعد قیدی بنایا۔
انہیں بے کجاوہ اونٹوں کے ذریعے اپنے پایہ تخت کو فہ و دمشق کے بازاروں و درباروں تک لے جایا گیا۔
پڑھیں : اصحاب امام حسین علیہ السلام کی خصوصیات
ساتھ ہی یہ پروپیگنڈہ تک کروایا گیا کہ نعوذ باللہ ان اہل بیت اطہارؑ نے ملعون خلیفہ
یزید ابن معاویہ کی ظالم حکومت کیخلاف بغاوت کی۔
اگر کوئی اس طرح کرے گا تو اس کا بھی یہی انجام ہو گا۔
شاید یزید کو معلوم نہ تھا کہ خاندان رسالت اور عصمت و طہارت کی خواتین و بچے ہوں
یا پھر ان کے گھر کی کنیز فضہ بی بی ؑ، یہ سب مفسر قرآن ہیں۔
رسول اللہ ؐ اور حضرت علی ؑ کی تربیت کی وجہ سے اپنے خطبات کے ذریعے بازاروں،
درباروں میں انقلاب برپا کر سکتی ہیں اور ایسا ہوا بھی۔
حضرت علی ؑ کی بیٹیوں زینب و بی بی ام کلثوم سلام اللہ علیہا اور امام حسین ؑ کی لاڈلی بیٹی
بی بی سکینہ ؑ نے اپنے کردار و خطبات کے ذریعے یزید و یزیدیت کو تا قیامت لعنت کا حقدار کر کے باطل کی علامت قرار دیا۔
اس کا ذکر حکیم الامت علامہ اقبال ؒ نے بھی یوں کیا۔
حدیث عشق دو باب است کربلا و دمشق ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یک حسین رقم کرد و دیگری زینب
بی بی سکینہ بنت حسین ؑ کا کوفہ میں تاریخی خطبہ
امام حسین کی معصومہ بیٹی یوں گویا ہوئیں، ” حمد ہے اللہ کی ریت کے ذروں اور سنگریزوں کے برابر،
عرش کے وزن سے لے کر زمین تک میں اس کی حمد بجا لاتی ہوں،
اس پر بھروسہ کرتی ہوں، گواہی دیتی ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،
وہ یکتا ہے اسکا کوئی شریک نہیں اور حضرت محمد اللہ کے عبد اور رسول ہیں۔
آپؐ کی طاہر اولاد کو فرات کے کنارے پیاسا ذبح کر دیا گیا۔
ولایت مولائےکائنات علی ابن ابی طالب ؑ کا منوانا
اے اللہ ! تو نے اپنی مخلوق سے علی ابن ابی طالب ؑ کی ولایت کا عہد لیا۔
ان کو اس عہد کی وصیت کی لیکن مخلوق نے تیرا یہ عہد توڑ ڈالا،
آپ امیرالمومنین ؑ کے حق کو غصب کر لیا گیا اور آپ کو شہید کر دیا۔
جیسے کل انہی کے بیٹے حضرت امام حسین ؑ کو شہید کیا گیا۔
اے اللہ تو جانتا ہے میرے دادا ؑ کو تیرے گھر میں شہید کیا گیا جس میں دیگر مسلمان بھی موجود تھے۔
انہوں نے اپنی زبانوں سے ان کی مظلومی کا اقرار کیا،
میرے دادا ؑ پر ہر طرح کا ظلم روا رکھا گیا لیکن انہوں نے تیری خاطر صبر سے کام لیا۔
وہ اس حال میں دنیا سے گئے کہ ان کی حمد بیان کی گئی، ان کے فضائل و مناقب ہر جا معروف ہیں،
کوئی بھی ان کے مقام تک نہیں پہنچ سکا۔
اپنے دادا مولا علی ؑ کے فضائل و مناقب پیش کرنا
اے اللہ! میرا سن بہت چھوٹا ہے اور میرے دادا کے مناقب بہت عظیم ہیں،
میں اس پر ان کی تعریف کرتی ہوں۔
اے اللہ! تو جانتا ہے میرے دادا ؑنے ہمیشہ تیری توحید اور تیرے رسول کی حفاظت کی۔
آپ ؑ کو دنیا سے کوئی غرض نہ تھی۔ انہوں نے تیری راہ میں جہاد کیا، تو نے ان کو چن لیا اور اپنی صراط مستقیم قرار دیا۔
اے کوفیو! اے مکر و فریب اور دھوکہ دینے والو!
اللہ نے ہم اہل بیت ؑ کے ذریعے تمہارا امتحان لیا اور تم کو ہمارے ذریعے آزمایا اور ہماری آزمائش کو حسن قرار دیا۔
اللہ نے اپنا علم ہمیں ودیعت فرمایا، ہم اس کے علم کے امانتدار ہیں،
ہم ہی اللہ کی حکمت کے مخزن ہیں اور ہم ہی آسمان و زمین پر اللہ کی حجت ہیں۔
اللہ نے ہمیں اپنی کرامت سے شرف بخشا
اور ہمیں ہمارے جد حضرت محمد ؐ کے ذریعے اپنی ساری مخلوق پر فضلیت بخشی۔
تم نے ہمیں جھٹلا کر اللہ سے کفر کیا اور تم نے ہمارا قتل حلال جانا اور ہمارے مال کو لوٹا،
گویا ہم اولاد رسول نہیں، کہیں اور کے رہنے والے ہیں۔
اہلبیت اطہار کا قتل اور ان پر مظالم ڈھانا ویل (جہنم ) خریدنا ہے
جس طرح کل تم لوگوں نے ہمارے دادا ؑکو قتل کیا تھا تمہاری تلواروں سے ہمارا خون ٹپکا ہے،
تمہارے سینوں میں ہمارا بغض و کینہ بہت عرصے سے پرورش پا رہا تھا،
تم نے ہمیں قتل کر کے اپنی آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچائی،
تمہارے دل خوش ہوئے تم نے اللہ پر افتراء باندھا اور تم نے فریب کیا،
اللہ فریب کرنے والوں کے فریب کو ناکام بنانے والا ہے،
تم نے جو ہمارا خون بہایا ہے اس سے اپنے نفسوں کو خوش نہ کرو،
جو تم نے ہمارا مال لوٹا ہے اس سے بھی تمہیں کوئی فائدہ ہونے والا نہیں،
ہمیں جن مصائب و آلام کا سامنا ہے انکا قرآن پاک میں پہلے سے ہی ذکر موجود
کیونکہ ہمیں جو مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑا ہے یہ اللہ کی محکم کتاب میں پہلے سے ہی مذکور تھا،
ہم پر ظلم و ستم ڈھا کر خوش نہ ہو، بےشک اللہ تکبر و غرور کرنیوالوں پر لعنت کرتا ہے۔
تمہارے لیے ہلاکت ہو عنقریب تم پر لعنت اور عذاب نازل ہو گا،
وہ تمہارا مقدر بن گیا ہے اور آسمان سے کثرت کیساتھ تم پر عذاب آئیں گے۔
تم عذاب عظیم دیکھو گے اور سختی کا تلخ ذائقہ چکھو گے،
اللہ کی ظالمین پر لعنت ہو۔ تمہارے لیے ویل ( جہنم) ہے۔
کیس نے ہماری اطاعت اور کس نے ہم سے جنگ کی ہم سب جانتے ہیں
ہم جانتے ہیں کہ کس نے ہماری اطاعت کی، کس نے ہمارے ساتھ جنگ کی،
کون ہماری طرف خود چل کر آیا،
تم تو ہمارے ساتھ جنگ چاہتے تھے، تمہارے دل سخت ہوگئے، تمہارے جگر غلیظ ہو گئے،
اللہ نے تمہارے دلوں، کانوں، آنکھوں پر مہر لگا دی،
تمہارا پیشوا شیطان ہے جس نے تمہاری آنکھوں پر پردہ ڈال دیا
اور تم ہدایت سے دور ہو گئے۔ اے کوفیو! تمہارے لیے ہلاکت ہے۔
جس کیلئے اللہ نور نہ بنائے اس کیلئے کوئی نور ہو ہی نہیں سکتا
رسول اللہ نے تمہارے ساتھ کیا بُرا کیا تھا جس کے بدلے میں تم نے اس کے بھائی
اور میرے دادا علی ابن ابی طالب ؑکیساتھ اتنا برا سلوک کیا، اس کی پاک عزت کیساتھ کیا کیا؟
ہمارا قتل اور ہمیں قیدی بنا کر تم فخر کرتے ہو،
کیا یہ امت اس پاک گھرانے کے قتل پر فخر محسوس کرتی ہے،
جسے اللہ نے پاک و پاکیزہ بنایا اور ہر رجس کو ان سے دور رکھا؟۔
ہر شخص کو وہی ملتا ہے جسے وہ کسب کرتا ہے اور جو وہ آگے بھیجتا ہے۔
تمہارے لیے ویل ہے تم نے ہم پر حسد کیا جو اللہ نے ہمیں عظمت و فضیلت عطا کی تھی وہ تمہارے حسد کا نشانہ بنی،
اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے دے دیتا ہے،
وہ صاحب فضل عظیم ہے،
جس کیلئے اللہ نور نہ بنائے اس کیلئے کوئی نور ہو ہی نہیں سکتا۔
بی بی سکینہ ؑ کے خطبے کے مجمعے پر اثرات
بی بی سکینہ ؑ کے اس خطاب کا کوفیوں کے نفوس میں اتنا گہرا اثر ہوا ان کے دل جلنے لگے،
بے ساختہ بولنے لگے، اے طاہرین کی بیٹی! خدارا اپنے کلام کو روک دیجئے۔
آپ ؑ نے ہمارے دلوں میں آگ لگا دی، ہماری سانسیں ہمارے حلق میں اٹک گئی ہیں،
حتیٰ کہ اس مجمعے میں موجود بعض افراد نے یزید ملعون اور اس کی فوج کیخلاف علم جہاد اٹھا کر جام شہادت نوش کیا۔
حوالہ : حیات الامام الحسین ؑجلد 3، ص230، سیرت سیدہ زینب الکبریٰؑ ، تاریخ الحسین ؑ۔
( ۔۔۔۔۔ جاری ۔۔۔۔۔ )
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ
سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ , سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )