اسلام آبادپاکستانتازہ ترین

سپریم کورٹ نے صدر، وزیراعظم کے اقدامات عدالتی فیصلے سے مشروط کر دیئے

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

اسلام آباد (جے ٹی این پی کے ) سپریم کورٹ نے صدر، وزیراعظم

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک کی موجودہ آئینی صورتحال پر ازخود
نوٹس لے لیا، جس پر سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں
کہا گیا سپریم کورٹ کے دروازے اتوار3 اپریل کی دوپہر کھول دیئے گئے،
اور قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسترد
ہونے، کابینہ اور اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد موجودہ صورتحال پر چیف جسٹس
پاکستان عمرعطا بندیال سمیت دیگر عدالتی عملہ بھی سپریم کورٹ پہنچ گیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ
نے ریاستی عہدیداروں کو کسی بھی ماورائے آئین اقدام سے روک دیا۔ چیف جسٹس
پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ میں جسٹس محمد علی
مظہر اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل تھے۔

امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھا جائے، عدالت

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا سیاسی جماعتیں پر امن رہیں، کوئی
ماورائے آئین اقدام نہ اٹھا یا جائے۔عدالت نے سیکرٹری دفاع کو ملک میں امن
وامان سے متعلق اقدامات پرآگاہ کرنے کانوٹس جاری کیا اور چیف جسٹس نے
کہا رمضان شریف ہے، سماعت کو لٹکانا نہیں چاہتے۔ کوئی حکومتی ادارہ غیر
آئینی حرکت نہیں کرے گا، تمام سیاسی جماعتیں اور حکومتی ادارے اس صورت
حال سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے حکم دیا امن وامان
کی صورتحال کو برقرار رکھا جائے، عدالت کا حکم آج کیلئے یہی ہے۔ عدالت
نے حکم دیا سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع امن وامان کی صورتحال سے
عدالت کو آگاہ کریں، ریاستی ادارے اور صوبائی قانون نافذ کرنیوالے ادارے
امن و امان صورتحال برقرار رکھیں۔

سپیکر آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ کیسے دے سکتے ہیں؟ چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا تحقیقات کے نتائج حاصل کیے بغیر سپیکر آرٹیکل
5 کے تحت رولنگ کیسے دے سکتے ہیں؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے وزیر
اعظم، صدر اور ڈپٹی اسپیکر کے اٹھائے گئے اقدامات عدالتی فیصلے سے مشروط
ہونگے، عدالت ڈپٹی سپیکر کے اقدامات کا جائزہ لے گی۔ عدالت میں پنجاب کے
وزارت اعلیٰ کے انتخاب کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، اس پر چیف جسٹس کانے کہا
ارکان اسمبلی کا احتجاج رجسٹرڈ ہو گیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا
پنجاب اسمبلی کا اجلاس کس وجہ سے ملتوی ہوا؟ اعظم نذیر تارڑ نے بتایا پنجاب
اسمبلی کا اجلاس امن و امان کی خراب صورتحال پر ملتوی ہوا۔ چیف جسٹس نے
ریمارکس دیے قومی اسمبلی کی کارروائی میں دائرہ اختیار سے زیادہ مداخلت نہیں
کر سکتے، قومی اسمبلی کی کارروائی سے ہم آگاہ ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی کی
صورتحال پر درخواست آئے گی تو دیکھیں گے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ تشکیل دیا گیا

سپریم کورٹ کے حکم نامے کے مطابق رجسٹرار آفس نے عدم اعتماد تحریک
پر میڈیا میں رپورٹ ہوئے واقعات کا نوٹ بھجوایا، رجسٹرار کے نوٹ پر چیف
جسٹس پاکستان کے چیمبر سے حکم جاری کیا گیا۔ چیف جسٹس کی جانب سے
جاری حکم نامے میں کہا گیا سپریم کورٹ کے متعدد جج صاحبان نے مجھ سے
ملاقات کی جن کی مشاورت کے بعد آئین کے آرٹیکل 184 تین کے تحت کارروائی
کا فیصلہ کیا گیا۔ حکم نامے کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس اعجاز
الاحسن اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل بینچ تشکیل دیا گیا اور کیس کو از
خود نوٹس نمبر 1، 2022 کا نمبر دیا گیا۔ حکم نامے میں کہا گیا آج کی سماعت میں
اٹارنی جنرل پاکستان، صدر سپریم کورٹ بار اور مختلف سیاسی جماعتوں کے وکلا
پیش ہوئے۔

ڈپٹی سپیکر اقدام کی آئینی حیثیت سے متعلق اٹارنی جنرل کو نوٹس

آرٹیکل 5 کو استعمال کرتے ہوئے فائنڈنگ دی گئی نہ ہی متاثرہ فریق کو سنا گیا،
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے اقدام کی آئینی
حیثیت کے حوالے سے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے، حکم نامے کے
مطابق عدالت جائزہ لے گی کیا ڈپٹی سپیکر کے اقدام کو آرٹیکل 69 کے تحت تحفظ
حاصل ہے؟ جبکہ صدر اور وزیراعظم کا جاری کردہ کوئی بھی حکم سپریم کورٹ
کے فیصلے سے مشروط ہوگا۔

پنجاب میں نئے وزیراعلیٰ کا تقرر آئینی طریقے سے مکمل کیا جائے، عدالت

سپریم کورٹ نے حکم دیا سیکرٹری داخلہ اور دفاع ملک بھر میں امن و امان قائم
کرنے کیلئے اقدامات کی رپورٹ جمع کرائیں۔ پنجاب میں نئے وزیراعلیٰ کے تقرر
کا عمل آئینی اور پر امن طریقے سے مکمل کیا جائے، سپریم کورٹ نے پنجاب
اسمبلی میں پیدا ہونے والی صورتحال پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس بھی
جاری کردیے۔ سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے
والے ادارے پنجاب میں امن و امن برقرار رکھنے کیلئے آئین و قانون پر سختی
سے عمل کریں۔ پیپلز پارٹی اور سپریم کورٹ بار کی درخواستیں ازخود نوٹس کیساتھ
سماعت کیلئے مقرر کی جائیں، جبکہ سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار از خود نوٹس
پر سپریم کورٹ کی معاونت کریں۔ عدالت نے حکم دیا کیس کوآج دن ایک بجے
لارجر بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

غیردستوری حکومتی اقدامات پر سماعت فل کورٹ سنے، اپوزیشن

دریں اثنا متحدہ اپوزیشن نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا عمران نیازی نے ملک و
آئین کیخلاف کھلی بغاوت کی ہے جس کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے،
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے صورتحال کا نوٹس لینے کا اقدام
قابل تحسین ہے، امید ہے پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ آئین کیساتھ کھڑی ہو گی، آئین
شکنی کے اقدامات سے پیدا ہونیوالے بحران پر ایک منصفانہ، عادلانہ اور دستور
کی روشنی میں فیصلہ صادر فرمائےگی، آئین شکنی اور قومی اسمبلی کے اجلاس
میں تحریک عدم اعتماد پرغیر قانونی وغیردستوری حکومتی اقدامات پر سماعت
عدالت عظمی کا فل کورٹ سنے۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

سپریم کورٹ نے صدر، وزیراعظم ، سپریم کورٹ نے صدر، وزیراعظم ، سپریم کورٹ نے صدر، وزیراعظم

= پڑھیں = تحریک عدم اعتماد مسترد، قومی اسمبلی تحلیل، اپوزیشن کا احتجاج

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے