سورۃ الضحٰی، رمضان کریم اور حقوق العباد

کالمز بلاگز فیچرز/ سورۃ الضحٰی ، رمضان کریم

سورۃ الضحٰی میں اللہ تعالٰی رات اور دن کی قسم کھا کر حضوراکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم

سے مخاطب ہو کر کہتا ہے آپ کیلئے دنیا کے مقابلے آخرت بہتر ہے۔ اور آپ کا رب آپکو وہ

عطا کرے گا جس پر آپ خوش ہو جائیں گے۔ کیا اس نے آپکو یتیم پا کر جگہ نہیں دی۔

آپکو شریعت کا راستہ دکھایا ۔ تنگدست پایا سو غنی بنایا۔ چنانچہ یتیم کو مت دبانا اور سائل کو نہ جھڑکنا۔

اور بہر حال اللہ کی نعمتوں کا ذکر کیا کرو۔

ہمارا دین حقوق اللہ کی ادائیگی کے ساتھ حقوق العباد کا عام حالات میں بھی خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کرتا ہے۔ حقوق العباد میں ہر وہ کام اور عمل اتا ہے جو کسی بھی پہلو سے دوسروں سے تعلق رکھتا ہو مثلا ہم جو کام کر رہے ہیں یا جس پیشے سے منسلک ہیں اسے اپنا فرض سمجھتے ہوئے انتہائی تندہی اور ایمانداری سے کرنا چاہئے تاکہ اس میں کی گئی کوئی کوتاہی متعلقین پر اثر انداز نہ ہو۔ مثلا مختلف شعبہ ہائے زندگی خصوصاً سرکاری محکموں کے اہل کاروں پر اس کا زیادہ اطلاق ہوتا ہے جن سے عوام کی ضروریات وابستہ ہوتی ہیں۔

سورۃ الضحٰی کی مثال اسی لئےدی گئی ہے کہ اللہ اپنے پیغمبر حضرت محمد (ص) کو تاکید کر رہے ہیں

اس لئے اس کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔ کیا عام دنوں میں ہم یتیموں،مسکینوں اور دیگر ضرورتمندوں کی

تکالیف و مسائل کے متعلق ہم سوچتے ہیں یا انکی مدد کرتے ہیں۔ خصوصاً روزوں کے مہینے میں دوسروں

کے حقوق و ضروریات پر توجہ دینا مزید ضروری ہو جاتا ہے۔ آج کی مہنگائی کے دور میں جہاں غریب

شخص دو وقت کی روٹی نہیں کما پاتا وہ سحری و افطاری کےلئے سامان خورو نوش کہاں سے لائے گا۔

کیا ہمیں عبادات و روزے رکھنے کے ساتھ ان ناداروں کی تکالیف اور بھوک کا کچھ احساس ہے۔

بلاشبہ ہم خدا کو راضی تو کر رہے ہیں

لیکن اسکے یتیم ، بے سہارا اور بے گھر بندوں کے سر پر ہاتھ رکھنے،ہمدردی کرنے اور انہیں مالی و اخلاقی امداد پہنچانے کا اپنا فریضہ پورا کر رہے ہیں۔

ازحد قابل افسوس امر ہے ہم میں صاحب استطاعت افراد اپنے اہل خانہ کے لئے بہترین سحری و افطاری کا

بساط بھر سامان کرتے ہیں لیکن کیا ہمارے اردگرد رہنےوالے بے شمار مستحق افراد کو نظر انداز کرکے احکام

خداوندی کا کھلم کھلا انکار نہیں کیا جا رہا۔

اسی طرح ہمارے ہاں تاجر اور دکاندار جو ذخیرہ اندوزی،ملاوٹ اور گرانفروشی کے ارتکاب کے زریعے بھی

حقوق العباد کی پامالی کر رہے ہیں۔

ہم نماز روزہ، حج عمرہ پر اس بابرکت مہینے میں زیادہ توجہ دیتے ہیں لیکن ان تمام عبادات کا جو

اصل مقصد ہے اس سے ہم مکمل اغماز برتتے ہیں

اور سمجھتے ہیں کہ ان عبادات کے زریعے ہم نے خدا کی رضا حال کرلی ہے اور جنت میں جانے

کے حقدار ہو گئے ہیں۔

لیکن صرف سورۃ الضحٰی میں حق تعالی کے رات، دن کی قسم کھاتے ہوئے رسول کریم حضرت محمد (ص)

سے خطاب دراصل ان کی امت یعنی مسلمانوں کو سخت الفاظ میں تنبیہ ہے۔

اور اس پر عمل کرنے میں ہی دین و دنیا کی بھلائی ہے۔

سورۃ-الضحٰی-،-رمضان-کریم-اور-حقوق-الع

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ جتن نیوز اردو انتظامیہ

مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز اور تبصرے ( == پڑھیں == )

Imran Rasheed

عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: