سرِ آئینہ میرا عکس ہے ۔۔۔ پسِ آئینہ کوئی اور ہے، سلسلہ دوئم
کالمز بلاگز فیچرز/ سرِ آئینہ میرا عکس
فرقہ واریت کی تخلیق کار طاقتیں کون ؟ فرقہ واریت کی حقیقت کیا ، کس کا مفاد وابستہ اور مقاصد کیا ہیں ؟
یہ ایسے سوالات ہیں کہ ان کے جوابات تو ہیں مگر جہاں ’’ میں نہ مانوں ‘‘ والی بات ہو وہاں کیا کیا جا سکتا ہے ،حالانکہ اس موضوع کتابوں کے ابنار موجود ہیں ، اور سب سے بڑھ کر کلام الٰہی ۔۔۔۔
مختلف فرقوں کےمابین پائی جانیوالی غلط فہمیاں اوراختلاف 90فیصد تک ختم ہوسکتے ہیں مگرایسا اسلئے ممکن ہوتا نظرنہیں آتاکیونکہ فرقہ واریت نے ایسی انڈسٹری کی شکل اختیار کرلی ہے جس میں کئی مافیاز کی بقا ہے ۔۔۔۔
کئی گھرانوں کے چولہے جل رہے ہیں ، جبکہ کل تک کے کنگلے آج کروڑ پتی بن چکے ہیں۔
یوں تو مسلمانوں کے تمام فرقے ایک دوسرے کے بارے میں کچھ زیادہ اچھی رائے نہیں رکھتے۔
لیکن پھر بھی ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ، فرقہ پرستی سے سیکڑوں گھرانے بری طرح متاثر ہوئے ہیں ،
ہزاروں نوجوان اندھیری راہوں میں مارے جا چکے ، مگر سب سے بڑا ظلم اہلسنت مکتبہ فکر کیساتھ ہوا جسکے واضح دلا ئل اورمثالیں موجود ہیں ۔
فرقہ واریت کا عفریت بظاہر اہل تشیع کیخلاف ہے جس میں نہ صرف ان کے جان و مال کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا بلکہ انکے عقائد کو بھی مسخ کرکے پیش کیا گیا، لیکن پھر بھی حقائق ایک بڑے مسلم مسلک کو مظلوم ثابت کرتے ہیں ۔
مثلا” ان میں یہ تاثر پھیلایا گیا کہ اہل تشیع کا قرآن 40 سپاروں پر مشتمل ہے ، یہ خدا و رسول کو نہیں مانتے بلکہ حضرت علی علیہ السلام کو خدا مانتے ہیں ، یہ حج کیلئے بیت اللہ (کعبہ) کی بجائے کربلا معلی جاتے ہیں ، یہ کافر اور واجب القتل ہیں ،ان کو قتل کرنا ثواب ہے۔
دوسری طرف کوئی تحقیق کئے بغیر ان باتوں پر نہ صرف یقین بلکہ ایک معقول تعداد نے ان باتوں کو اپنا عقیدہ اور ایمان کا حصہ بنا کر گروہوں کے ذریعے ان باتوں کو آگے پھیلانا شروع کردیا ۔
سوچ کی تبدیلی نے فرقہ واریت کی آڑ میں مکروہ دھندہ کرنیوالے عناصر کو بے نقاب کیا تو کثیر تعداد فرقہ واریت سے کنارہ کش ہو گئی ، جو کہ خوش آئند امر ہے،
نوجوان نسل کو گمراہ کرنے والا ایک مخصوص مافیا۔۔ مزید جانیئے اس سلائیڈ شو میں
حل موجود مگر انتہائی صبر آزما ۔۔،
سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ یہ سب کچھ کس نےاور کیونکر کیا ، یقینا” اسکا جواب بہت طویل بھی ہے اور حساس بھی۔
تاہم مختصر الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ نے اپنے درپردہ مقاصد حاصل کرنے کیلئے ہمیشہ
فرقہ واریت اور لسانی تعصبات کا ہتھیار بڑی کامیابی اور موثر طریقے سے استعمال کیا ،
پاکستان میں 50 سال پہلے کی اسٹیبلشمنٹ نے افغان جنگ کے دوران ان طاقتوں کا بھرپور ساتھ دیا اورانکے
ایجنڈے کو کامیابی سے ہمکنار کیا ،
اب وہی عالمی طاقتیں اسلام کو متشدد سوچ سے صاف کرنے کیلئے مسلمانوں میں نئے عقائد متعارف کرارہی ہیں
جس کے ذریعے وہ نہ صرف عسکریت پسندوں ،بلکہ پورے عالم اسلام کو ماڈریٹ بنانا چاہ رہی ہیں اوروہ اس
منصوبے میں کافی حد تک کامیاب بھی نظر آ رہی ہیں، جسکی واضح مثال
امسال اغیار کا تہوار ہیلووین کا مسلم ممالک بالخصوص سعودی عرب میں بھر پور انداز میں منایا جانا ہے ۔
عہد حاضر میں امت ِ محمدی ؐ کے ناطے ہماری ذمہ داریاں
اللہ تعالیٰ کا کلام مجید میں واضح ارشادہے ، فرقے فرقے نہ بنو، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو،
لیکن امہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی نہ صرف فرقوں میں بٹ گئی بلکہ انتی راسخ ہو گئی کہ
اپنے فرقے ہی کو مکمل دین مبین سمجھ لیا جوامہ اورعالم اسلام کے نقصان کا سب سے بڑا سبب بنا،
مگر ہمیں ابھی بھی سمجھ نہیں آ رہی اور ہم اغیار کے ہاتھوں کا کھلونا بنے ہوئے ہیں،
تاہم اب تو ہماری آنکھیں کھل جانی چاہییں ،
اور مسلم امہ کے دو بڑے مسالک سنی و شیعہ کے مابین پیدا شدہ خلیج کو مکمل ختم کرنیکی سعی،
باہمی نفرتوں ، رنجشوں کو محبت اور ایثاو قربانی کے رشتے میں بدلنے ، اغیار کے مذکورہ عزائم کو ناکام و نامراد
بنانےکو بحیثیت امت محمدی (ص) اپنا فرض اور اولین ذمہ داری گردانا چاہیے ۔
فرقہ واریت۔۔۔ اگلا آرٹیکل



قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ جتن نیوز اردو انتظامیہ
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز اور تبصرے ( == پڑھیں == )
= پڑھیں = دنیا بھر سے مزید تازہ ترین اور اہم خبریں
سرِ آئینہ میرا عکس , سرِ آئینہ میرا عکس
نوٹ؛ ادارے کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ جتن انتظامیہ
جتن مشعل میں فرقہ واریت کے حوالے سے جاری سلسلے کے حوالے سے اپنی آراء یا پھر اپنا مواد شامل کرانے کیلئے وٹس ایپ بٹن کے زریعے ھم سے رابطہ کریں تحاریر پالیسی معیار کے مطابق پبلش کی جاتی ہیں شکریہ