سرٹیفائیڈ چور کو قعطاً اسلام آباد میں گھسنے نہیں دینگے، وزیراعظم
لاہور (جے ٹی این پی کے) سرٹیفائیڈ چورکو قعطاً اسلام آباد
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے توشہ خانہ میں عمران نیازی، تصدیق شدہ خائن اور جھوٹا نکلا، یہ کوئی خوشی کا نہیں لمحہ فکریہ ہے۔
جمہوریت کو کوئی خطرہ نا گھبرانے والی بات ہے، لانگ مارچ کے دوران قانون اپنا راستہ اختیار کریگا،
سرٹیفائیڈ چور کو قعطاً اسلام آباد میں گھسنے نہیں دیں گے، عام انتخابات میں ابھی 11 ماہ دور ہیں، ہمارا الیکشن کرانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
عام انتخابات میں ابھی گیارہ ماہ دور ہیں، موجودہ حکومت کا اختیارہے کب الیکشن ہونگے، ہم گیارہ ماہ ڈٹ کرکام کرینگے ہمارا ابھی الیکشن کرانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
گذشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پاکستان گرے لسٹ سے نکل آیا ، پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،
اجتماعی کاوشوں، اجتماعی بصیرت سے ایسا ہوا، گرے لسٹ سے کاروباری حضرات کوبہت مشکلات پیش آرہی تھیں،اب ان مسائل سے نجات ملے گی،
یہ بھی پڑھیں : بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ، شہریوں کا احتجاج
پاکستان نے فیٹف کی سفار شات پرعمل کیا ، جسکا فیٹف نے بھی اعتراف کیا ، یہ میری نہیں پاکستان کی اجتماعی کامیابی ہے،
دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بہت قربانیاں دیں، تمام افراد، ادارو ں، اتھارٹیز کی کامیابی ہے جنہوں نے دن رات محنت کی، سب سے پہلے بلاول بھٹو اور حنا ربانی کھر کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں،
اس حوالے سے انہوں نے اہم کردار ادا کیا، اتحادی جماعتوں نے ہماری پوری معاونت اور سپورٹ کی،
افواج پاکستان کے سپہ سالارجنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے ذیلی اداروں نے بھی بھرپور کردار ادا کیا،
یہ قومی معاملہ تھا 22 کروڑعوام کی اس سے قسمت جڑی تھی، ہم نے اسوقت اپوزیشن میں ہونے کے باوجود سینیٹ، قومی اسمبلی میں قوانین سازی میں پورا ہاتھ بٹایا، ہمیں اسوقت کیا کیا طعنے مارے گئے یہ نیب زدہ ہیں،
ہم نے انتہائی تحمل سے اسوقت یہ طعنے برداشت کیے۔شہباز شریف نے کہا شبابہ روز محنت
کے نتیجے میں اللہ نے کامیابی دی، کل ایک خوش قسمت دن تھا ایک ساتھ دو خوشخبریاں ملیں۔
انہوں نے کہاعمران نیازی تو وزیراعظم ہاؤس میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے تھے،
بات جمہوریت کی کرتے ہیں اور سوچ فاشسٹ کی ہے ، عمران نیازی کو فیٹف قانون سازی
کے دوران کورم پورا ہونے کی کوئی فکر نہیں ہوتی تھی،
غریب پریشان ہے ادویات، تعلیم کہاں سے ملے گی، یہ چبھتے سوالات ہیں، یتیم بچے پوچھتے ہیں،
جلسے، گالم، گلوچ، تقریروں سے معاملہ حل نہیں ہو گا۔
سردی شروع ہو گئی اور سیلاب متاثرین مشکلات کا شکارہیں، انہیں کمبل و خوراک دینی ہے،
یہ مسائل دھرنوں سے حل نہیں ہونگے، 75سال بعد آج بھی اسی چکرمیں پھنسے ہوئے ہیں۔
پاکستان میں میرٹ کی دھجیاں بکھیرنے کے سوا کچھ نہیں کیا گیا۔ نوازشریف کے زمانے
میں پاکستان گرے لسٹ میں نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہا ہمیں مالک سے توبہ کرنی چاہیے، ہم سب نے ایک دن اللہ کی عدالت میں پیش ہونا ہے،
یہ مقام عبرت ہے جو شخص دن رات سب کو چور، ڈاکو کہتا تھا، عمران نیازی نے چیف الیکشن
کمشنر کے بارے میں کہا تھا بہت ایماندار آدمی ہیں، چیف الیکشن کمشنر کا نام عمران نیازی نے دیا تھا۔
پاناما بمقابلہ اقامہ میں نوازشریف کے بارے میں فیصلہ آیا تو عمران خان کہتا تھا جب میرے
بارے میں ایسا فیصلہ آیا تو سب کچھ چھوڑدونگا،
کرپٹ پریکٹسز کے نتیجے میں عمران خان کیخلاف فیصلہ آیا، 2018ء میں جھرلو کے
ذریعے اسے لایا گیا، اقتدارمیں آتے ہی اس نے کہا بھینسیں بیچ کر ایک ایک پائی بچائیں گے،
اس نے 23 لاکھ میں بھینسیں بیچی تھیں، کہتا تھا بجلی،پٹرول مہنگا ہوتا ہے تو وزیراعظم
چور ہوتا ہے، اس شخص نے کیا کیا ٹائٹل نہیں دیئے۔
سرٹیفائیڈ چورکو قعطاً اسلام آباد
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،