سالانہ 5 ہزار پاکستانی بچوں کی غیر واضح جنس کیساتھ پیدائش کا انکشاف

اسلام آباد:جے ٹی این پی کے نیوز: سالانہ 5 ہزار پاکستانی بچوں
ماہرین صحت نے کہا ہے پاکستان میں ہر سال 4 تا 5 ہزار بچے غیر واضح جنسی شناخت کیساتھ پیدا ہوتے ہیں جنہیں بچپن میں ہی سرجری اور ادویات کے ذریعے نارمل زندگی گزارنے کے لائق بنایا جا سکتا ہے۔

پیدائش کے فوری بعد علاج سے بچوں کے جنسی نقائص دور کرنا ممکن


ایک انٹرویو میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا نے اس حوالے سے کہا ماہرین کے مشورے سے غیر واضح جنسی شناخت

کیساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے نقائص پیدائش کے فوری بعد دور کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا غیر واضح جنسی شناخت والے 70فیصد بچے لڑکیاں ہوتی ہیں جنہیں لڑکا ڈکلیئر کر دیا جاتا ہے لیکن معمولی سرجری اور ادویات سے یہ لڑکیاں نارمل زندگی گزار سکتی ہیں۔

ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق 20 تا 25 فیصد غیر واضح جنسی شناخت والے بچے لڑکے ہوتے ہیں،

انہیں بھی بچپن میں ہی جنسی شناخت دے کر نارمل زندگی گزارنے کے قبل بنایا جا سکتا ہے۔

صرف 4 یا 5 فیصد بچے مردانہ، زنانہ اعضا کے حامل ہوتے ہیں

ایگزیکٹو ڈائریکٹر سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ نے کہا صرف 4 یا 5 فیصد بچے ایسے ہوتے ہیں

جن میں مردانہ، زنانہ اعضا ہوتے ہیں، ایسے بچوں کو بھی علاج اور توجہ سے نارمل زندگی

گزارنے میں مدد دی جا سکتی ہے۔

ڈاو یونیورسٹی کی ڈاکٹر افشاں شاہد نے اس حوالے سے موقف اختیار کیا کہ غیر واضح

جنسی شناخت والے بچے والدین کیلئے بڑا امتحان ثابت ہوتے ہیں تاہم بچوں کی جنس معلوم

کرنے کیلئے بچوں کے کروموسوم کا ٹیسٹ کرایا جاتا ہے۔ ڈاکٹر افشاں شاہد نے بتایا ایسے

بچوں کو اکثر غلط جنسی شناخت دی جاتی ہے جس سے بعد میں مسائل پیدا ہوتے ہیں

تاہم تھوڑی سی توجہ سے بچوں کے جنسی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

سالانہ 5 ہزار پاکستانی بچوں , سالانہ 5 ہزار پاکستانی بچوں

بیماریوں ، صحت اور علاج معالجہ سے متعلق تازہ ترین خبریں (== پڑھیں ==)

A.R.Haider

شعبہ صحافت سے عرصہ 25 سال سے وابستہ ہیں، متعدد قومی اخبارات سے مسلک رہے ہیں، اور جرنل ٹیلی نیٹ ورک کی اردو سروس جتن نیوز اردو کی ٹیم کے بھی اہم رکن ہیں۔ جتن انتظامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: