اسلام آبادپاکستانتازہ ترین

روس جانے پر نتائج کی دھمکیاں دی گئیں،عمران خان

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) روس جانے پر نتائج کی دھمکیاں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ روس جانے پر نتائج کی دھمکیاں دی گئیں،

کیا حکومت ہٹانے کے لیے کسی خود مختار آزاد ملک کو ایسی دھمکیاں دی جاسکتی ہیں؟

اچکنیں سلوانے والے کہتے ہیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا ،

ان لوگوں کی وجہ سے ملک اس حال کو پہنچا۔

عوام کھڑی ہوتی ہے تو دنیا کی طاقتور قوم بن جاتی ہے،

نئے پاکستان میں قانون کی بالا دستی، فلاحی ریاست اور آزاد خارجہ پالیسی ہوگی،

ڈالرز کی امداد کی وجہ سے اپنے لوگوں کے مفادات کو قربان نہیں کریں گے ۔

اسلام آباد میں سکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ

ہمارے دماغ میں سکیورٹی کامطلب ہمیشہ فوج تھا اور ہم نے سکیورٹی سے متعلق کبھی بات نہیں کی،

سیکیورٹی ڈائیلاگ ملک کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔

میں نے آج برطانیہ کی فارن سیکریٹری کا بیان پڑھا کہ ہم بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ

وہ آزاد ملک ہے اور اس کی آزاد خارجہ پالیسی ہے، تو پھر ہم کیا ہیں؟

انہوں نے کہا اس سب کی ذمہ داری میں کسی اور پر نہیں ڈالتا،

جن لوگوں نے اچکنیں سلوا لی ہیں وہ کل بیان دے رہے تھے کہ امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے،

امریکا کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہوسکتا، ان لوگوں کی وجہ سے آج ہم یہاں پہنچے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ملک کو قوم نہیں اشرافیہ کے مفاد کی خاطرقربان کیا،

انہوں نے ملک کی عزت کو دا ئو پر لگایا، کبھی اس ملک کی عزت نہیں ہوتی جو اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوتا،

کسی خوددار قوم کو کون ایسے دھمکیاں دے سکتا ہے؟

وزیراعظم نے کہا کہ جس ملک کی آزاد خارجہ پالیسی نہ ہو وہ کبھی اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کر سکتا اور نہ دنیا میں اس ملک کی عزت ہوتی ہے،

ہم نے اپنے ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں پوری کوشش کی کہ ملک کی آزاد خارجہ پالیسی ہو،

کسی بلاک کا حصہ بننے سے بھی ہم دور رہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے اپنے اخباروں میں یہ خبر آجائے تو ان کی انتظامیہ کو اپنے اخباروں سے خوف آئے کہ ایسے کوئی کسی ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا،

یہ ہماری غلطی ہے کہ ہم نے ان کو یہ تاثر دیا کہ ہم آپ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔

وزیراعظم کاکہنا تھاکہ ہم نے سعودی عرب، ایران اور ترکی کو اکٹھا کرنے کیوشش کی،

افغانستان میں ہمارا بہت بڑا کردار ہے اور ہم نے امن عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے روس جانے پر ہمارے پرانے دوستوں نے بڑا غصہ کیا کہ آپ روس کیوں چلے گئے؟

میں آپ کو بتائوں کہ ہمارے نیوٹرل ہونے کی وجہ سے یورپی یونین کونسل کے صدر نے مجھے فون کرکے کہا کہ ہم اور چین مل کر روس-یوکرین تنازع کے حل کی کوشش کریں۔

انہوں نے بتایا کہ یوکرین کی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مجھے کال کی،

انہوں نے بھی مجھے کہا کہ ہم چین کے ساتھ مل کر روس-یوکرین تنازع کے حل کی کوشش کریں،

شاہ محود قریشی چین میں تھے انہوں نے وہاں چینی اور روسی وزیر خارجہ سے علیحدہ علیحدہ مذاکرات کیے کہ ہم کسی طرح اس امن عمل کا حصہ بنیں،

لیکن یہ تب ہی ہوسکتا ہے جب آپ نیوٹرل ہوں اور کسی بلاک کا حصہ نہ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد خارجہ پالیسی ہو تو چیلنجز ضرور آتے ہیں لیکن عزت بھی تب ہوتی ہے،

میں بھارت کو داد دوں گا کہ انہوں نے اپنے عوام کے مفاد میں ہمیشہ آزاد خارجہ پالیسی نے رکھی ہے.

اور وہ اپنی خارجہ پالیسی کا بہت تحفظ بھی کرتے ہیں۔

روس جانے پر نتائج کی دھمکیاں

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف سے جان خلاصی ، حکومت کا عوام سے رجوع کا فیصلہ

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے