دوسرے روز بھی احتجاج اور "شُہَدائے خانَہ خُدا” کے ورثاء کا سوال۔۔؟

پشاور: بیورو چیف/ عمران رشید خان دوسرے روز بھی احتجاج

Imran Rasheed
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں چار مارچ کو اندرون شہر قدیمی بازار قصہ خوانی سے متصل

محلہ کوچہ رسالدار میں اہل تشیع کی مرکزی جامعہ مسجد رونماء ہونیوالے سانحہ کے چودہ نکاتی مطالبات کے حوالے سے

شہداء و مجروحین فورم پشاور نے اپنے

مطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ جاری رکھا۔

شہداء کے ورثاء، بچوں اور زخمیوں سمیت مختلف مکاتب فکر کے افراد نے

احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے اور اس موقع پر شہداء و مجروحین کو خراج عقیدت پیش کیا۔

وفاقی و صوبائی حکومت کو نمائندہ فورم کی جانب سے 14 مطالبات کے حوالے سے گزشتہ روز کی نیوز رپورٹ 
میں چند کی تفصیل کے علاوہ درخواست کی کاپیز شائع کرچکے ہیں، نیوز رپورٹ لنک موجود ہے 
شہداء کے بچوں کو ملازمتیں، پلاٹس فراہم کئے جائیں
مقررین نے کہا کہ سانحہ میں شہید ہونیوالوں کے اکثر لواحقین مفلسی کا شکار ہیں کے بچوں کیلئے ملازمت اور 
ہاؤسنگ سکیم میں بلا معاوضہ پانچ مرلے کے پلاٹ دیئے جائیں، سانحہ کے زخمیوں کی دیکھ بھال، مرہم پٹی کے 
اخراجات سمیت دیگر درپیش مشکلات دور کرنیکے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔
افغان شہداء کو فراہمی امداد کیلئے طریقہ کار تیار کیا جائے
شہداء و مجروحین فورم پشاور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دیگر اضلاع کے رہائشیوں کو کیلئے شہداء پیکج دینے
کا عمل پشاور سے ہی کرایا جائے انہوں نے وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان سے اپیل کی ہے کہ 
وہ اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے افغان شہریوں کو امداد کے مستحقین کی لسٹ میں شامل کیا جائے۔
شہداءو مجروحین فورم کے بانی اور سیکرٹری محرم کمیٹی و رابطہ سیکرٹری امامیہ جرگہ صوبہ خیبر پختونخوا اخونزادہ مظفر علی 
نے پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے اور دارالحکومت 
کے پولیس سربراہان اس وقت کیا کررہے تھے کہ اتنا بڑا سانحہ ہوگیا ہنستے بستے گھر اجڑ گئے،
ستم بالائے ستم یہ کہ ہمارے تحفظات کا جواب نہیں دیا جارہا ہے مزکورہ 14 نکاتی مطالبات پر عمل درآمد
میں تاخیر کے باعث احتجاج شدت کی طرف بڑھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ "شہداء خانہ خدا” کے دیگر 

ورثاء اور یتیم معصوم بچے پوچھ رہے ہیں کہ سانحہ کو گزرے 26 روز ہوگئے بتاؤ ابھی تک کیا۔۔۔؟

شہداء  مسجد کی رسم چہلم، دھرنا ملتوی

واضح رہے کہ شہداء و مجروحین فورم پشاور کی پلاننگ میں بروز جمعہ بعد از نماز جمعہ دھرنا شامل تھا

مگر چہلم کے حوالے اور دیگر وجوہات کی بنا پر اعلان نہیں کیا گیا ، شہداء و مجروحین سانحہ خود کش

دھماکہ مرکزی جامع مسجد کوچہ رسالدار کے لیے ہر محاز پر جنگ جاری رکھیں گے.

اور ان 14 نکات پر ڈٹے رہیں گے سر فہرست پہلا مطالبہ جوڈیشل کمیٹی انکوائری کا ہے۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ

جتن نیوز اردو انتظامیہ

دوسرے روز بھی احتجاج

Imran Rasheed

عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: