حافظ آباد تاریخ کے آئینے میں، ( حصہ آخر )

تحریر: سرفراز علی ہاشمی : حافظ آباد تاریخ کے آئینے میں،

sarfaraz ali hashmi
sarfaraz ali hashmi

تحقیق کے مطابق حافظ آباد 1760ء میں نئے سرے سے دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ سردار گور بخش سنگھ کپور اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ جب 1760 میں سید نگر ( علی پور چٹھہ کے قریب ) مکانات کی تعمیر کی گٸ اس دور میں سکھوں کی آپس میں بہت لڑاٸیاں ہوٸیں۔

پڑھیں : ضلع حافظ آباد تاریخ کے آئینے میں ( حصہ اول )

باغ سنگھ ورک مہاراجہ رنجیت سنگھ کے ماتحت ایک جاگیردار تھا۔

اس کے والد لال سنگھ، جو جموں سے ہجرت کر کے شیخوپورہ اور میرالی والا کے قریب آ کر آباد ہوئے۔

جب سکھ سرداروں نے اٹھارویں صدی کے آخر میں پنجاب میں علاقے حاصل کرنا شروع کیے۔

1799 میں رنجیت سنگھ نے شہر پر قبضہ کیا تو بہت سے ہندوٶں نے سکھ دھرم اختیار کر لیا۔

ریلوے لائن انگریز دور میں بچھائی گئی

وقت گزرتا گیا پھر انگریز آئۓ، حافظ آباد کو دوسرے شہروں سے جوڑنے کیلئے ریلوے لائن تعمیر کی۔

ریلوے لائن کی تعمیر کے دوران مقامی لوگوں کو چاندی کے کچھ ایسے سکے ملے جو تغلق دور میں استمعال ہوتے تھے۔

محمد بن تغلق غیاث الدین تغلق کا بڑا بیٹا تھا اور ایک سُنی مسلمان تھا۔

یہ راجہ دیپال کا داماد بھی تھا، مختلف زبانیں جیسے عربی، فارسی، ترکش اور سنسکرت بولنے کا ماہر تھا۔

ابن بطوطہ نے بھی اس کے متعلق لکھا ہے۔

اس کرنسی کے ملنے کا مطب تھا کہ موجودہ حافظ آباد کا مقام بادشاہ اکبر کے عہد سے پہلے بھی آباد تھا۔

حافظ آباد میں ایک قلعہ بھی واقع تھا یہ قلعہ اب بھی بہت سالوں کے بعد بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔

قدیم قلعے کا منظر

یہ قدیم قلعہ محلہ حبیب گنج دربار روڈ پر واقع ہے،

یہ ” تھانہ صدر” مین تھانہ پولییس لائن اور سی آئی اے سٹاپ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

یہ قلعہ پاکستان بننے کے بعد سے محکمہ پولیس کے ہی پاس ہے، اور اس کے اندر جانا ممنوع ہے۔

یہاں ایک عید گاہ بھی ہے جسے بادشاہ اکبر نے بنوایا۔

موجودہ دور میں حافظ آباد بھی دیگر شہروں کے ساتھ ترقی کی دوڑ میں شامل ہے۔

اس کی تحصیل پنڈی بھٹیاں میں موجود مسجد فاطمہؑ ترکیہ کی مسجد قرطبہ کی طرز کی ہے۔

مسجد فاطمہ سلام اللہ علیہا

شیر پنجاب رابن ہڈ دُلا بھٹی شہید کا تعلق بھی اسی ضلع سے تھا۔

شہر حافظ آباد کی پہچان عالمی شہرت یافتہ کرنل بناسپتی چاول بھی ہے۔

یہ بیج کرنل مختار جن کا تعلق اس شہر سے ہے نے 1960 میں تیار کیا تھا۔

بہادر سادہ لوح لوگ اس ضلع کے باسی ہیں، تاریخ کی ستم ظریفیاں سہتا یہ

شہر آج ایک پررُونق شہر ہے جہاں زندگی رواں دواں ہے۔

دیکھیئے تصویری جھلکیاں

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

حافظ آباد تاریخ کے آئینے میں،

مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: