جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟
جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟
فوج کی چوالیس سال کی نوکری کے بعد گذشتہ روز جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم شہداء کی تقریب سے بطور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے الوادعی خطاب میں جو سچ کہے وہ نہ صرف اپنی مثال آپ ہیں بلکہ وطن عزیز کی تاریخ میں ہمیشہ کیلئے رقم ہو گئے ہیں۔
پڑھیں : ماں بیمار ہے !
کاش وہ جاتے جاتے یہ سچ بھی بول جاتے کہ محترمہ فاطمہ جناح ؒ کو غدار قرار دلوانے والے،
ذوالفقار علی بھٹو کا جوڈیشل مرڈر (قتل) کروانے والے بھی اسی وردی میں ملبوس تھے جو انہوں نے پہن رکھی ہے،
1965ء کی جیتی جنگ مذاکرات کی ٹیبل پر بھی اسی خاکی وردی والوں نے ہار میں بدلی،
بے شک پاک فوج کے شہداء قوم کا فخر ہیں اور رہیں گے، انہیں قوم کبھی بھولی ہے نہ بھولے گی۔
فوج کا سب سے پہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے، تو 75 سال سیاسی معاملات میں مداخلت کیوں کرتی رہی؟
اور رواں سال ماہ فروری ہی میں آئندہ سیاسی معالات میں مداخلت نہ کرنے کا خیال کیوں آیا؟،
جنرل باجوہ کا خطاب میں یہ تسلیم کرنا کہ پاک فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے،
ملکی سرحدوں کے محافظ ادارے پر مقدمے کا اندراج ہے۔
جعلی اور جھوٹا بیانیہ بنا کر ہیجان کی کیفیت پیدا کرنے،
عسکری قیادت پر الزام تراشی کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام لئے شدید تنقید کرنا،
غیرملکی سازش ہو اور فوج خاموش رہے کو گناہ کبیرہ قرار دینے کی آخر ضرورت پیش کیوں آئی ؟
اپنے خلاف جارحانہ رویے کو درگزر کرنے کیساتھ صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے،
جیسے الفاظ کا استعمال کرنے کے کیا معنی ہیں؟،
مزید پڑھیں : اسلامی عقائد پر خوفناک حملہ
سابق مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے حوالے سے کبھی کھل کر بات نہیں کرنے کا شکوہ،
سقوط ڈھاکہ کو فوجی نہیں سیاسی ناکامی قرار کیوں دیا،
جبکہ اس ضمن میں حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ کو اب تک
منظر عام پر لانے سے کس نے روک رکھا ہے کا ذکرنہ کرنا قرین انصاف ہے؟۔
مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے وقت فوج کی تعداد کی تصحیح کرنا اچھی بات،
لیکن سقوط ڈھاکہ کی نوبت آئی کیوں اسکا تعین کیوں نہیں کرنے دیا گیا؟۔ کا جوابدہ کون؟
جنرل باجوہ کا یہ کہنا کہ وقت آ گیا ہے تمام فریقین ماضی سے سیکھیں،
آگے بڑھنا ہے توعدم برداشت اورمیں نہ مانوں کارویہ ترک کریں، بالکل درست
مگر خود کو طاقتور اور عقل کل سمجھ کر ملک سے ہر سطح پر کھلواڑ کرنیوالوں
چاہے وہ سیاسی شخصیات ہوں یا عسکری، کا محاسبہ کرنے سے کس نے روکے رکھا۔
آج اگر وطن عزیز سنگین معاشی مشکلات کا شکار ہے، تو اس کے ذمہ دار سیاستدان،
فوج کی سیاسی معاملات میں مداخلت یا دونوں ؟،
یہ بھی پڑھیں : معجزاتی وزیراعظم اور چودھری غلام حسین
کوئی ایک سیاسی جماعت تنہا پاکستان کو اس معاشی بحران سے نہیں نکال سکتی کیوں؟ وجہ سب کو معلوم ہے،
بلا شبہ سیاسی جماعتوں سے ایسی قبیح غلطیاں ہوئیں جن کا خمیازہ
ملک و قوم بھگتتی چلی آ رہی ہے اور معلوم نہیں کب تک مزید بھگتے گی،
اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ہم سب نے متحد ہو کر پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے،
شخصیا ت کوئی بھی ہوں پاکستان نے انشاءاللہ آگے بڑھنا ہے۔
جہاں تک یہ بات ہے کہ فوج نے اپنی استعداد اور مینڈیٹ سے بڑھ کر ہر مشکل گھڑی میں قوم کی خدمت کی،
آج شہروں اور دیہاتوں میں قائم امن شہداء کی قربانیوں کا ثمر ہے، مگر یہ کسی جنرل کا کارنامہ نہیں۔
مزید پڑھیئے : اسے کہتے ہیں زخموں پر نمک چھڑکنا
آج تک محض فوج پر سیاسی جماعتوں کی تنقید کا حق زبانی طور پر تسلیم کیا گیا،
75 سال بعد جب دنیا جدید ٹیکنالوجی کی حدوں کو چھو رہی ہے
اور کوئی بھی بات چھپی نہیں رہ سکتی یہ کہنا کہ الفاظ کا غیر مناسب استعمال درست نہیں، انتہائی افسوسناک ہے،
فوج کی قیادت کے پاس اس جھوٹے بیانیہ کا جواب دینے کیلئے کافی حربے موجود تھے، مگرآپ نے صبر سے کام لیا، کیوں؟،
سوشل میڈیا کی پاور، عوام کو اظہار رائے کی آزادی کا ذریعہ مسیر آنا، سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ قرار دینا،
یہ آپ ہی تھے جنہوں نے کاکول اکیڈیمی میں سب سے پہلے ہائیبرڈ وار کا ذکر کیا
وطن عزیز کو لاحق خطرے سے آگاہ کیا، لیکن عملی طور پر کچھ کرنے کی بجائے، صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا،
اب نوبت یہاں آن پہنچی ہے کہ جو قوم پاک فوج زندہ باد کہتے
تھکتی نہیں تھی، وہی اسی فوج پر انگلیاں اُٹھا رہی ہے، کیا یہ مکافات عمل نہیں؟،
حالانکہ پوری قوم آج بھی اپنی مسلح افواج سے اتنا ہی پیار کرتی ہے جتنا پہلے کرتی تھی،
ہماری آنے والے آرمی چیف سے امید ہے اور استدعا بھی کہ وہ اپنے
پیشروں کی غلطیوں کے ازالے کو اپنے ایجنڈے میں اولین ترجیح کے عزم کیساتھ اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟ ، جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟ ، جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟ ، جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )
انتہای جأندار کالم ہے۔ کیا خوب غلطی کی نشاندہی کی کہ سوشل میڈیا اور ہایبرڈ وار کے ہوتے ہوے یہ کہنا کہ نامناسب زبان کا استعمال افسوسناک ہے کیوں
قارین کو یہ بھی بتایں کہ جس فوجی کو قایداعظم صاحب نے مسترد کیا وہ کیسے فیلڈ مارشل بنا۔
یہ بھی بتایں کہ اتنی قربانیوں کے بعد سوات میں طالبان کا آ گھسنا سیاسی فیصلہ ہے یا فوج ذمہ دار ہے۔
جاننا چاہتا ہوں ک باجوہ صاحب کا موقف و تفصیل ان کی ذاتی راے تھی یا فوج کی۔
آنے والے چیف کے ہاتھ میں چھڑی ہو گی وہ بادشا
تبصرہ کرنے کا بے حد شکریہ ، جناب کیا کیا جائے ، حقائق تو یہی ہیں ،