پاکستانتازہ ترین

حکومت تو معمولی چیزہے، جان بھی چلی جائے تو ”تین چوہوں“ کو نہیں چھوڑونگا ، عمران خان

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

کمالیہ (جے ٹی این پی کے) تین چوہوں کو نہیں چھوڑونگا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت تو معمولی چیز ، جان بھی چلی جائے تو ‘تین چوہوں’ کو نہیں چھوڑوں گا،

پاکستان آکر نوا ز شریف آزاد عدلیہ کو کبھی چلنے نہیں دیں گے، الیکشن کمیشن پہلے ہی ان کےساتھ ،

اب وہ سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے ساتھ ملارہے ہیں۔

کمالیہ میں جلسے سے خطاب میں وزیر اعظم نے آصف زرداری کو سب سے بڑی بیماری،

شہباز شریف کو چیری بلاسم شریف اور فضل الرحمان کو ڈیزل کہہ کر مخاطب کیا

اور کہا اپوزیشن کا پلان ہے کہ ان کی حکومت ختم کرکے اقتدار میں آکر سب سے پہلے نیب ختم کرے،

وہ وزیراعظم رہے تو سب جیل میں ہونگے، آصف زرداری، فضل الرحمان اور شہباز شریف کا شکر گزار ہوں،

جن کی شکلیں دیکھ کر تحر یک انصاف کے ناراض کارکن پارٹی میں واپس آگئے۔

وزیراعظم نے کہا لندن میں بیٹھا شخص واپس آکر سب سے پہلے چینلز میں پیسا چلائےگا،

الیکشن کمیشن پہلے ہی اس کےساتھ ہے، اس کے بعد یہ پاکستان کی عدلیہ پر حملہ کرےگا،

ابھی سے یہ عدلیہ کو تقسیم کررہا ہے،ابھی سے سپریم کورٹ کے ججز کو اپنے ساتھ ملارہا ہے،

یہ کبھی آزاد عدلیہ کو کبھی چلنے نہیں دےگا.

کیونکہ اپنے کیسز ختم کرنے ہیں اور پھر اگلا حملہ پاکستان کی فوج پر ہوگا،

نواز شریف کو تب سے جانتا تھا جب بیچارا کرکٹ کھیلنے کی کوشش کرتا تھا،

نوازشریف کرکٹ بھی اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلتا تھا۔

نواز شریف نے ایل ڈی اے کے پلاٹ دے کر ججز کو خریدا، چھانگا مانگا کی سیاست شروع کی،

سیاستدانوں کو چھانگا مانگا میں بند کیا کیونکہ دوسری طرف بھی بولی لگ رہی تھی،

گزشتہ دور میں یہ چھپ چھپ کر نریندر مودی سے مل رہا تھا،

بھارتی صحافی کتاب میں لکھتی ہیں کہ نریندر مودی اور نوازشریف چھپ چھپ کر مل رہے تھے۔

انہوں نے کہا یہ سارے لندن میں ایسے بیٹھے ہوئے تھے

جیسے گوالمنڈی میں نہیں ملکہ برطانیہ کے محل میں پیدا ہوئے تھے،

ان سب نے مل کر فیصلہ کیا کہ ایک ہی طریقہ ہے عمران خان کی حکو مت گرا کر اقتدار میں آو،

مشرف نے ان کو این آر او دیا، یہ کوشش کررہے تھے کہ میں بھی این آر او دوں،

ان تین چوہوں کو پیغام دے رہا ہوں حکومت جانی تو معمولی چیز ہے،

میری جان بھی چلی جائے تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔

شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا

شہبازشریف نے کہا یورپی یونین کے سفیر پر تنقید نہیں کرنی چاہیے تھی،

شہباز شریف کہتے ہیں مجھے ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہنا چاہیے تھا،

جب ہم نے ان کی جنگ میں شرکت کی تو کیا ملا پاکستان کو؟

میں کبھی نہیں کہتا کسی سے اپنے تعلقات خراب کریں،

تعلقات اچھے کرنے میں اور ان کے جوتے پالش کرنے میں فرق ہے،

شہبازشریف اور نوازشریف بیرونی قوتوں کی غلامی اسلئے کریں گے کہ ان کا چوری کا پیسا باہر ہے۔

ان کا کہنا تھا شہباز شریف کے چپڑاسی مقصود کے بینک میں صرف 375 کروڑ روپے آجاتا ہے،

نوکروں کے بینک میں 16 سو کروڑ روپیہ آجاتا ہے ،

کیس لگے ہوئے ہیں کبھی کمر میں درد ہوجاتا ہے کبھی وکیل نہیں آتا،

چوتھا فنکار وہ ہے جو لندن میں بیٹھا ہوا ہے، ا س کی بیٹی کے نام پر چار بڑے محلات نکل آئے ،

یہ محلات ہم نے نہیں نکالے پانامہ پیپرز میں آئے تھے۔

وزیراعظم نے کہا اللہ نے انسان کو اس فیصلے کا حق نہیں دیا وہ نیوٹرل ہوجائے، انسان کو اچھائی یا برائی کےساتھ کھڑا ہونا چاہیے،

جب قوم اچھے اور برے کی تمیز نہیں کرتی وہ مرجاتی ہے،

اللہ کا حکو مت کےلئے حکم ہے انصاف دو اور قانون کی بالادستی قائم کرو۔

عمران خان نے خطاب میں نوجوانوں سے کہا وہ کبھی اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جو قومی دولت لوٹ کر بیرون ممالک جائیدادیں بناتی ہیں ،

ملک میں کورونا وباءکے باوجود معیشت ترقی کررہی ہے ،

ایکسپورٹ زرعی پیداور ٹیکسز آمدن میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے،

وزیر اعظم عمران خان نے کمالیہ میں انجنیئرنگ یونیورسٹی و دیگر منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا ،

ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کیلئے کسی نئے بڑے منصوبے یا پیکج کا اعلان نہ کیا ۔

تین چوہوں کو نہیں چھوڑونگا

قارئین : ہماری کاوش پسند آئے تو شیئر ، اپڈیٹ رہنے کیلئے فالو کریں

یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف سے جان خلاصی ، حکومت کا عوام سے رجوع کا فیصلہ

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے