تیل دیکھ اور تیل کی دھار دیکھ
تیل دیکھ اور تیل کی دھار
عمران خان کی سیاست کا پول پوری طرح کھل چکا ہے کہ وہ جس ” ہاوو” سے ڈراتے، دھمکاتے اور دباتے رہے وہ محض زبانی جمع خرچ تھا۔
وہ پہلے بھی اسلام آباد ڈی چوک کا کہہ کر واپس ہو گئے تھے
اور 26 نومبر کو بھی چڑھائی کرنے کے بجائے پسپائی اختیار کرلی،
حتیٰ کہ حکومت گرانے اور الیکشن کے انعقاد کے ارادے سے آئے
تھے مگر حیران کن طور پر اعلان کر گئے کہ پی ٹی آئی صوبائی
اسمبلیوں سے بھی مستعفی ہو جائے گی۔
” میں نہ مانوں ” کی رٹ
جب تنقید ہوئی تو فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا
کی اسمبلیاں توڑی جائیں گی تاہم مزید مشاورت کا عندیہ دے کر یہ
بھی بتا دیا کہ انہیں عجلت بھی نہیں حالانکہ چودھری پرویز الہی نے
بھی دوٹوک بات کہہ دی ہے کہ عمران خان کی ہدایت ملتے ہی اسمبلی
توڑنے کی سفارش کر دی جائے گی۔
وہ انتظار کریں گے کہ نئی فوجی قیادت کا رویہ اور طرز عمل کیا ہو گا؟۔
ممکن ہے کہ فاروڈ بلاک بھی بن جائے اور اپوزیشن تحریک عدم اعتماد جمع کروا کر اسمبلیوں کی تحلیل رکوا دے۔
پی ڈی ایم بھی سیاسی چالیں چل رہی ہے
اس نے کہا تھا کہ عمران خان کو عام انتخابات چاہییں تو صوبہ پنجاب
اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کروا دے لیکن اب کہا جا رہا ہے
کہ پی ٹی آئی استعفے دے گی تو ضمنی الیکشن منعقد ہو گا اور اگر
پنجاب و خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دی گئیں تو وہاں نئے انتخابات کر وا دیے جائیں گے۔
اس صورتحال کے پیش نظر پی ٹی آئی بھی وقت گزارنے کے لیے
مشاورت کرتی رہے گی تاکہ عام انتخابات کے انعقاد کی جانب سفر
جاری رکھ سکے جو اگست 2023 میں ہونے ہیں۔
کپتان کا بہترین سیاسی ماسٹر اسٹروک
عمران خان کی کئی چالیں بے نقاب ہو چکی ہیں۔ ایک یہ کہ وہ سیاست
میں ہیجانی، بحرانی اور سنسنی خیز کیفیت پیدا کرنے کو ناگزیر تصور کرتے ہیں۔
دوسری یہ کہ سیاسی قلابازی، عہد شکنی، وعدہ خلافی اور جھوٹ کو حکمت عملی قرار دیتے ہیں،
چنانچہ بے دھڑک ہو کر مکر جاتے ہیں۔
تیسری یہ کہ اپنے کارکنان کا لہو گرم رکھنے اور انہیں
مخالفین کیخلاف بھڑکانے کی خاطر ہر جائز و ناجائز ہتھکنڈا استعمال کرنا درست سمجھتے ہیں۔
چوتھی بات یہ کہ” شیر آیا شیر آیا ” کا شور و غل کر کے مجمع اکٹھا کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔
پانچویں بات یہ کہ ہر حال میں کامیابی کے حصول کیلئے ہر حربہ استعمال میں لانا صحیح خیال کرتے ہیں۔
چھٹی بات یہ کہ وہ بلندی کی جانب پرواز کر کے پستی کی طرف کودنے میں مہارت رکھتے ہیں۔
اب ان کیساتھ جو بھی لوگ بچے ہیں وہ انہیں نعوذ بااللہ من ذالک نبی و رسول سے کم نہیں سمجھتے۔
جیسا کہ کچھ عرصہ قبل ایک خاتون نے سٹیج پر کہا تھا کہ عمران خان ( العیاذ باللہ)اس صدی کے نبی ہیں۔
آخر میں عمران خان نے خطاب کیا تو اس خاتون کی خرافات کی تردید نہیں کی۔
ان کے کارکنان نے بھی اعتراض نہیں کیا اور ان کے حامی علما کرام نے بھی نوٹس لینا ضروری نہیں سمجھا۔
درجنوں وڈیوز موجود ہیں جن میں خان صاحب متضاد بیانات
دے رہے ہیں اور جن باتوں پر مخالفین کو باغی، غدار، چور اور ڈاکو گردان رہے ہیں،
خود بھی انہی اعمال و افعال اور گفتگو کے ذمہ دار ٹھہرتے ہیں
مگر اپنے آپکو فرشتہ، صادق و آمین اور سچا کھرا رہبر و رہنما باور کرواتے ہیں۔
جنرل باجوہ کا اعتراف مداخلت ؟
اب جبکہ ان کے سارے نعرے دم توڑ چکے اور غبارے سے
ہوا نکل چکی تو پی ڈی ایم کیلئے بھی کوئی حیلہ بہانہ نہیں بچا
کہ سیاسی عدم استحکام اور قومی انتشار پھیلا کر عمران خان نے
داخلی و خارجی سطح پر غیر یقینی، بے چینی، اضطراب اور
افراتفری پیدا کر کے حالات کو گھمبیر و سنگین بنا رکھا ہے۔
فی الوقت عمران خان کی اڑائی ہوئی دھول بیٹھ چکی اور فضا
صاف ہو رہی ہے لہذا پی ڈی ایم ملک بچانے اور معیشت بحال
کرنے کا اعزاز لینے کیساتھ عوام کو مہنگائی، بڑھتی ہوئی مفلسی،
بے روزگاری، کساد بازاری اور معاشی بدحالی سے نجات دلوائے
ورنہ آئندہ الیکشن میں اس کی ناقص کارکردگی پی ٹی آئی کی جیت کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
تیل دیکھ اور تیل کی دھار دیکھ ، تیل دیکھ اور تیل کی دھار دیکھ ، تیل دیکھ اور تیل کی دھار دیکھ ، تیل دیکھ اور تیل کی دھار دیکھ
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )