ترکی میں روس یوکرین مذاکرات شروع ،6شہروں سے انخلاءکیلئے سیزفائر پر اتفاق
انقرہ (جے ٹی این پی کے) ترکی میں روس یوکرین مذاکرات شروع
روس اور یوکرین کے وزراءخارجہ کے درمیان پہلی مرتبہ اعلیٰ سطح کے مذاکرات جمعرات کو ترکی میں شروع ہوگئے۔
اعلیٰ سطحی سہ فریقی اجلاس ترکی کے شہر انطالیہ میں ہو رہے ہیں۔
یوکرین اور روس نے لوگوں کے 6 شہروں سے انخلا کےلئے 12 گھنٹوں کی جنگ بندی پر اتفاق کرلیاہے۔
جبکہ سومی، شمال مشرقی یوکرین میں میئر نے کہا ہے لوگ ذاتی کاروں اور بسوں کے ذریعے شہر چھوڑنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
اینر ہوڈر کے میئر نے کہا زیادہ تر خواتین اور بچوں کے قافلے وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
یوکرین نے دعویٰ کیا ہے روسی افواج کی میٹرنٹی ہسپتال پربمباری کے نتیجے میں معصوم بچے ملبے تلے دب گئے.
جبکہ 3ہزار سے زائد بچے بغیر خوراک اور ادویات متاثرہ علاقے میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف سے جان خلاصی ، حکومت کا عوام سے رجوع کا فیصلہ
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہسپتال کی بری طرح سے تباہ
شدہ عمارت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا یہ ظلم ہے۔
حملے سے کچھ گھنٹے قبل یوکرینی وزیر خارجہ نے خبردار کیا تھا شہر میںتین ہزاربچے خوراک یا ادویات تک ر سا ئی سے محروم ہیں،
جبکہ روسی افوا ج نے مقبوضہ شہر خرسون سے چار سوسے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ۔
عالمی ریسکیو تنظیم ریڈ کراس نے ماریوپول شہر کے حالات کو قیامت خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے
بندرگاہ سے متصل شہر میں گزشتہ نودن سے پانی اور بجلی منقطع ہے۔
دوسری جانب روس نے یوکرین کے شہر ماریوپول میں واقع چلڈرن ہسپتال پر بمباری کے دعوے کو ”جعلی خبر“ قرار دےدیاہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس نے کہا ہے یہ عمارت طویل عرصے سے یوکرینی فوجیوں کے قبضے میں تھی جو پہلے ایک میٹرنٹی ہسپتال تھا۔
اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل مندوب دمتری پولیانسکی نے ٹویٹر پر لکھا اس طرح جعلی خبریں جنم لیتی ہیں۔
قارئین : ہماری کاوش پسند آئے تو شیئر ، اپڈیٹ رہنے کیلئے فالو کریں
دمتری پولیانسکی نے کہا روس نےخبردار کیا تھا ہسپتال کو فوجی مقاصد کےلئے تبدیل کر دیا گیا ہے ۔
روس نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر پابندیاں لگائیں تو مغربی ممالک کو سخت تکا لیف کا سامنا کرنا پڑےگا۔
روس نے کہا ہے کہ پابندیاں لگانے سے متعلق ہم بڑے پیمانے پر کام کر رہے ہیں
جو مغربی ممالک میں بہت شدت سے محسوس کی جائیں گی۔
روس کی جانب سے لگائی جانےوالی پابندیاں بہت خطرناک ہونگی جو مغربی ممالک کو جھنجھوڑ دیں گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کو روسی تیل اور توانائی کی دیگر درآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی۔
روس نے خبردار کیا کہ اگر پابندی لگائی تو تیل کی قیمت تین ہزارڈالر فی بیرل تک پہنچ جائےگی۔
واضح رہے 1991ءمیں سوویت یونین کے زوا ل کے بعد اِسوقت روس کی معیشت کو سب سے زیادہ بحران کا سامنا ہے۔
ترکی میں روس یوکرین مذاکرات شروع