تحریک انصاف کا تیسرے روزبھی ملک بھر میں احتجاج
اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) تحریک انصاف کا تیسرے روزبھی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان کا راولپنڈی اسلام آباد ،کراچی اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہرو ں میں احتجاج تیسرے روز بھی بھی جاری رہا.
مظاہرین نے مختلف مقامات پر سڑکیں بند کردیں جس سے ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوکررہ گیا،
مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں کارکنان نے پولیس پر پتھرائو کیا جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف ہفتہ کو تیسرے روز بھی پی ٹی آئی کارکنان نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری رکھے۔
پی ٹی آئی نے گزشتہ روز کی طرح ہفتہ کو مختلف شہروں میں احتجاج کی کال دی اور فیصلہ کیا تھا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں شدید احتجاج کیا جائے گا.
جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے کارکنوں نے دونوں شہروں میں احتجاج شروع کردیا۔
فیض آباد کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے فیض آباد سے پنڈی آنے والا ٹریفک بلاک کردیا۔
ٹریفک بلاک ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
اس دوران احتجاج میں سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق، سابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ بھی پہنچ گئے۔
فیض آباد کے قریب حالات کشیدہ ہوگئے۔ فیض آباد انٹرچینج سے اسلام آباد پولیس نے شدید شیلنگ کی۔
فیض آباد کے قریب تمام کاروباری مراکز بند کردئیے گئے۔ مرکزی شاہراہ بند ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
فیض آباد میں پی ٹی آئی کارکنان نے پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کی کوشش کی .
پٹرول پمپ کے سیکیورٹی گارڈز نے پی ٹی آئی کارکنان کو توڑ پھوڑ سے روک دیا۔
اس دوران بجلی جانے کے وجہ سے فیض آباد کا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا۔
راوالپنڈی میں روات جی ٹی روڈ پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی اور ٹریفک کی روانی روک دی۔
پی ٹی آئی کارکنان نے مری روڈ کی جانب واپس پیش قدمی شروع کردی۔
اٹک میں بھی پی ٹی آئی نے احتجاج کیا، مظاہرین نے باہتر انٹرچینج کو بلاک کرکے گاڑیوں کو جانے سے روک دیا۔
دریں اثنا پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے رکن قومی اسمبلی فضل الہی کو وزیر اعلی کا فوکل پرسن برائے حقیقی آزادی مارچ مقرر کردیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ شام پانچ بجے سے موٹروے سمیت پشاور کے تمام داخلی راستوں اور شاہراہوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیں گے۔
لاہور میں 8 مقامات پر احتجاج کیا گیا ۔
لاہور میں مظاہرین نے گورنرہائوس چوک کو بند کردیا،
سینٹر پوائنٹ کی جانب سے لبرٹی جانے والا ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا،
ٹھوکر نیاز بیگ چوک پر بھی مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ۔
جبکہ شاہدرہ چوک، شنگھائی پل، بابو صابو، فیصل چوک پر بھی احتجاج کیا گیا۔
سی ٹی او ڈاکٹر اسد نے تمام افسران کو چوکوں پر موجود رہنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو متبادل راستے فراہم کیے جارہے ہیں،
ایمبولینسز، ایمرجنسی گاڑیوں کے لیے راستہ کلیئر رکھا جائے۔
شہر قائد کے علاقے نمائش چورنگی پر بھی پی ٹی آئی کی کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا.
جس کے باعث نمائش سے صدر جانے والے ٹریک پر ٹریفک معطل ہوگئی،
جبکہ پولیس کی بھاری نفری نمائش سے ہٹا کر سی بریز کی طرف بھیج دی گئی.
ہیسینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کی قیادت میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف
عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
چوک بابو صابو انٹرچینج پر عوام بڑی تعداد میں جمع ہو گئے۔
احتجاجی کارکنان نے علاقہ مکمل طور پر بند کر دیا۔
کارکنان کی جانب سے عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔
تحریک انصاف کا تیسرے روزبھی
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،