پاکستانتازہ ترینمعیشت،کاروبار

بیوروکریسی کاروبار میں بڑی رکاوٹ ہے ،آئی ایم ایف

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather

اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) بیوروکریسی کاروبار میں بڑی رکاوٹ

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ بیورو کریسی کی سست روی اور ریگولیشنز کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار کرنا مشکل ہے،

بیوروکریسی کی نااہلی کاروبار کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، سرمایہ کاری کیلئے خطرات بڑھ رہے ہیں.جبکہ کرپشن میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں بیوروکریسی کی نا اہلی کاروبار کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے،

بہت زیادہ ریگولیشنز سے بھی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں جبکہ کمزور ٹیکس سسٹم ٹیکس ادائیگیوں میں رکاوٹ ہے۔

آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان ٹیکس ادائیگی کا عمل آسان بنائے اور کاروباری ماحول بہتر کرنے کیلئے غیر ضروری ریگولیشنز ختم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاک افغان سرحد پر برفانی تودہ گرنے سے20 افراد جاں بحق

آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ ہونیوالے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں.

رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے آخر تک حکام جائداد رہن رکھنے کے لئے سٹیک ہولڈر پر مشتمل ورکنگ گروپ سٹرٹیجی تیار کرے.

اسلام آباد نجی شعبے کو قرض جاری کرنے کے لئے ادارہ جاتی خامیاں دور کی جائیں۔

ریاستی ملکیتی اداروں کے لئے قانونی، ریگولیٹری اور پالیسی فریم ورک ترتیب دیا جائے۔

جون تک ریاستی ملکیتی اداروں کی ملکیت اور بہتر کمرشل آپریشن پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے۔

ریاستی اداروں کی ملکیت پالیسی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے طے کی جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے ریاستی اداروں کی کارکردگی بہتر بنا کر مالی خطرات کم کئے جائیں۔

آہستہ آہستہ معیشت میں حکومت کا عمل دخل کیا جائے۔ ایل این جی پاور پلانٹس اور دو چھوٹے پبلک بنکوں نجکاری کی جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے یوٹیلٹی سٹورز سمیت اہم ریاستی اداروں کا بروقت آڈٹ کیا جائے ۔

کاروبار شروع کرنے کے لئے قوانین سادہ اور سہل بنائے جائیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےانٹی کرپشن کے اداروں کو موثر بنایا جائے۔

ترجیحی بنیادوں پر اثاثہ جات ظاہر کرنے کا نظام قائم کیا جائے۔

وزراء سمیت اعلی سرکاری حکام کے اثاثہ جات ظاہر کئے جائیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے آزاد ماہرین کی مدد سے پاکستان کے انٹی کرپشن اداروں کی کاکردگی کا جائزہ لیا جائے۔

کرپشن کے خلاف انٹی منی لانڈرنگ قوانین کا ستعمال کیا جائے۔

پاکستان کے مالی انٹیلی جنس یونٹ کو موثر بنایا جائے۔

غیر ملکی سرمایہ اور سرحدوں پر درآمدات برآمدات کا عمل آسان بنایا جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے ۔ پرائز بانڈز کا استعمال کم کیا جائے۔

پرائز بانڈز ٹیکس چوری اور غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوتے ہیں۔
آئی ایم ایف

بیوروکریسی کاروبار میں بڑی رکاوٹ

 

قارئین : ہماری کاوش پسند آئے تو شیئر ، اپڈیٹ رہنے کیلئے فالو کریں

About Author

Facebooktwitterpinterestlinkedinrssyoutubetumblrinstagramby feather
Facebooktwitterredditpinterestlinkedintumblrmailby feather

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے