ویمن یونیورسٹی صوابی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے کہا ہے کہ جب غذائیت بخش محفوظ اور متنوع خوراک ایک فرد اور خاندان کو میسر نہ ہو تو اس کو خوراک کا عدم تحفظ گردانا جاتا ہے،
خوراک کی عدم تحفظ سے متاثرہ بڑھوتری اور خوراک کے ضروری عناصر کی کمی پیدا ہوتی ہے
انہوں نے کہا کہ خوراک کے عالمی پیمانے کے حساب سے پاکستان 119 ممالک کی فہرست میں سے 106 نمبرپرہے.
بھوک کا یہ پیمانہ بہت خطرناک ہے۔ کیوںکہ پاکستان خطے میں موجود پسماندہ ملک افغانستان کے برابر ہے جبکہ کہ پڑوسی ممالک میں بنگلہ دیش88 ویں نمبر پر اور بھارت 100نمبر پر ہے۔
اُنکا کہنا تھاکہ اچھی خوراک کی کمی اور عدم دستیابی ذہنی اور جسمانی بڑھوتری کو بری طرح متاثرکرتی ہے
اور بھوک کو ختم کرنے اور اس پر مکمل طور پر قابو پانے کیلئے سکول میں کھانا فراہم کرنے اور
گھروں میں کچن گارڈننگ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جس کیلئے اچھی کوالٹی کے بیج جدید اور آبپاشی
کے نظام کو متعارف کروانا اور پروسیسنگ کی سہولت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
اسی طرح پسماندہ علاقوں میں غذائی سپلیمنٹ اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
اس طرح مکمل اور جامع حکمت عملی سے ہی اس مسئلہ کاموثرحل کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پرڈرامیٹک سوسائٹی
کیجانب سے خوراک کےحوالے سے ڈرامہ بھی پیش کیا گیا جبکہ طالبات نے اس دن کی اہمیت کے مناسبت
سے فوڈ سٹال لگائے جس میں وائس چانسلر نے بہترین سٹال لگانے والی طالبات میں شیلڈ تقسیم کئے۔
انہوں نےشعبہ فوڈ سائنس اورنیوٹریشن کے فیکلٹی اور سربراہ ڈاکٹر ضیاء الدین کوبہترین پروگرام منعقد کرنےپر سراہا۔
ہمارے خیبرپختونخوا کے بیورو چیف سے رابطہ کرنیکے لئے وٹس ایپ بٹن کا انتخاب کریں
عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ
عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ