5 اگست 2019 کے بھارت کے غیرقانونی اقدامات جینوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں،شاہ محمود قریشی
بھارت کے غیرقانونی اقدامات
اسلام آباد (جے ٹی این پی کے) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات چوتھے جینوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی خلاف ورزی ہیں،پاکستان غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور خلاف ورزیوں کو فی الفور روکنے کا پرزور مطالبہ کرتا ہے اور کر تا رہے گا ،
اسلاموفوبیا عصر حاضر کے ایک سنگین مسئلے کی صورت ابھر کر سامنے آیا ہے جس نے دنیا میں بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو متاثر کیا ہے۔ جمعہ کو وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کے عالم گیر اعلامیہ (یو ڈی ایچ آر)کی منظوری کی تہتروِیں (73) سالگرہ کے موقع پر پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کرانسانی حقوق کا عالمی دن منارہا ہے،یہ اعلامیہ حقوق، آزادیوں اور ہر انسان کی عزت ووقار کے بلا امتیاز تحفظ و فروغ کے ضمن میں ریاستوں، معاشروں اور طبقات کے لئے مشعل راہ اورایک اخلاقی سمت نما ہے۔
انہوںنے کہاکہ ہر سال اس دن کو منایا جانا عالم گیر سطح پر مساوات، عدم امتیاز، انصاف، تحمل، امن اور ترقی کے مشترکہ مقاصد پر عمل درآمدکے ضمن میں ہونے والی پیش رفت کو نمایاں کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ دن اس امر کی یاد دہانی بھی ہے کہ اب تک اس ضمن میں ہونے والی کامیابیوں کو محفوظ بنایا جائے اور اْن لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے کوششوں کو دوگنا کیاجائے جو اپنی آزادیوں اور عزت ووقار سے تاحال محروم ہیں اور ان کے حقوق حملے کی زد میں ہیں اور جو اس راہ میں پیچھے رہ گئے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان اس سال کے منتخب کردہ ”برابری ، عدم مساوات میں کمی، انسانی حقوق پر پیش رفت” کے موضوع کا خیرمقدم کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اپنے شہریوں کے لئے انسانی حقوق کے ایجنڈے کو تعبیر دینے میں گزشتہ سات دہائیوں کے دوران پاکستان کی ترقی وپیش رفت ایک ثابت شدہ امر ہے، ضروری قانونی وانتظامی ڈھانچے، آزاد میڈیا اور متحرک سول سوسائیٹی کے ساتھ پارلیمانی جمہوریت ہونے کے ناطے پاکستان تمام انسانی حقوق کے تحفظ وفروغ کے لئے پختہ عزم پر کاربندہے۔
انہوںنے کہاکہ کورونا عالمی وبا نے معاشروں اور ممالک کے اندر موجود منظم اور ڈھانچہ جاتی عدم مساوات کی حقیقت کو نمایاںکردیا ہے،کچھ واضح عدم مساوات عالمی معاشی واقتصادی نظام سے آشکارا ہیں جس کے نتیجے میں تفاوت پر مبنی معاشی بحالی، بڑھتے ہوئے قرض کے بوجھ اور کورونا ویکسین پر تقسیم عیاں ہے۔انہوںنے کہاکہ اس عدم مساوات کے ساتھ نئی قسم کے امتیازات، نفرت اور عدم برداشت کے مسائل ابھر کر سامنے آئے ہیں جو اکثراوقات کٹرقوم پرستی اور تنہائی پسندی یا یک طرفہ سوچ کے خطرناک امتزاج سے ظہور پزیر ہوئے ہیں۔
اسلاموفوبیا عصر حاضر کے ایک سنگین مسئلے کی صورت ابھر کر سامنے آیا ہے جس نے دنیا میں بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو متاثر کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج کے دن پاکستان اجتماعیت اور شراکت عمل کی حامل عالمی کوششوں پر زور دیتا ہے تاکہ ڈھانچہ جاتی اور منظم عدم مساوات کی بنیادی وجوہات اور اثرات سے نمٹا جاسکے جو ترقی کے حق کو عملی شکل دینے کے ساتھ انسانی حقوق کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔
پاکستان امن و تحمل کے فروغ اور امتیازات وتعصبات، نفرت، مذہب و عقیدے کی بنیاد پر عدم برداشت کے خاتمے کے کلچر کی نشوونما کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایچ ڈی ایچ آر کے اہداف یعنی مساوی حقوق اور تمام انسانوں کی عزت ووقار کے مقصد کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ عالمی برادری انسانی حقوق کے لئے یکساں معیار اور مقصدیت کو اپنائے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے دائمی اور ناقابل تبدیل ہونے پر زور دیتا ہے
جو اقوام متحدہ کے منشور اور انسانی حقوق کے عالم گیر اعلامیہ (یو ڈی ایچ آر) میں غیرملکی قبضوں کے شکار اور بیرونی جبرو دباو کے نیچے زندگی گزارنے والے لوگوں کے حق کے طور پر درج ہے۔انہوںنے کہاکہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی خاطر 5 اگست 2019 کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات چوتھے جینوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن کا مقصد کشمیریوں کو ان کے استصواب رائے کے حق کے استعمال سے محروم کرنا ہے،
کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، ان کی شناخت اور بنیادی آزادیوں کو بڑے پیمانے پر کچلنے اور دبانے کے لئے ظلم، جبرواستبداد کی بہیمانہ کارروائیوں سے ان اقدامات میں مزید بگاڑ اور خرابی پیدا ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہی ہیں
جنہیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نظام نے دستاویزی شکل دیتے ہوئے خاص طور پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) کی دو رپورٹس میں تفصیلاً قلم بند کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کے اس معاملے میں خصوصی بااختیار نمائندوں کے لاتعداد اخباری بیانات اور مراسلوں کے علاوہ عالمی سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کی تحقیقی رپورٹس کے پلندے بھی اس ضمن میں دستاویزی شکل میں موجود ہیں۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور خلاف ورزیوں کو فی الفور روکنے کا پرزور مطالبہ دوہراتا ہے۔ ہم اپنے اس پختہ عزم کا بھی اعادہ کرتے ہیں کہ بھارتی ظلم، جبرواستبداد، ناجائز قبضے اور دبائوکے خلاف کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی ہر ممکن بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنے دستور اور انسانی حقوق کے عالم گیر اعلامیہ کے مطابق تمام شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کے احترام اور تحفظ کے مزید فروغ کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
بھارت کے غیرقانونی اقدامات