بھارتی مس یونیورس حجاب پر پابندی کیخلاف ،انڈیا عزت کے لٹیروں کی سرزمین ، ملیکہ شراوت
لٹیروں کی سرزمین ، ملیکہ شراوت
ممبئی (جے ٹی این پی کے ) بھارتی مس یونیورس حجاب
سال 2021 کے حسن کے عالمی مقابلے میں سر پر مس یونیورس کا تاج سجانے والی بھارتی
ماڈل ہرناز کور سدھو بھی حجاب کے حق میں بول پڑیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک تقریب
کے دوران صحافی کے سوال پر ہرناز کور حجاب پر پابندی کیخلاف آواز بلند کرتی نظر آئیں۔
لڑکیوں کو مقام تک پہنچنے دیا جائے، ان کے پر نہ کاٹیں
ملکہ حسن نے کہا کہ لڑکیوں کو ہی ہمیشہ کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے، خواتین کو اپنی مرضی سے جینے
کا حق ہے۔ انکا کہنا تھا لڑکیوں کو مقام تک پہنچنے دیا جائے، ان کے پاس اڑنے کیلئے پر ہیں،
پڑھیں۔ بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کا تنازع شدت اختیار کر گیا
انہیں نہ کاٹیں۔ہرناز کور کے اس جواب پر وہاں موجود دیگر افراد نے تالیاں بجا کر داد دی ۔
مداحواں کی جانب سے مس یونیورس کے موقف کی بھرپور تائید
مس یونیورس نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کس جس پر مداحوں نے بھی ان کےموقف
کی تائید کی، خیال رہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں سکول اور کالجز کی طالبات کے حجاب پہننے پر
پابندی عائد کی گئی اور ریاست کرناٹکا کی ہائیکورٹ نے بھی مقامی حکومت کے فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ حجاب معاملہ ، ارکانِ کویت پارلیمنٹ ، ایرانی طلبہ کا بھارت کیخلاف بڑا اقدام
کرناٹکا ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سکول و کالجز کی طالبات نےبھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
خود کو سیکولر کہنے والا بھارت ہمیشہ عوام کو بنیادی حقوق دینے میں ناکام رہا
بالی ووڈ کی نامور اداکارہ ملیکہ شراوت نے کہا ہے گاندھی کے ملک کو ہم نے عزت کے لٹیروں
کی سر زمین بنادیا ہے۔ خود کو سیکولر ملک کہنے والا بھارت ہمیشہ ہی اپنی عوام کو بنیادی حقوق اور
پڑھیں۔ پریشان نہیں ہوں ،حجاب پہننے کے حق میں لڑتی رہوں گی، مسکان خان
انصاف دینے میں ناکام رہا ہے یہی وجہ ہے کہ بھارتی معاشرے میں بڑھتی ہوئی عریانیت کی
وجہ سے خواتین کیساتھ جنسی ہراسانی کے واقعات میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے
بھارت میں بچوں ، خواتین کیساتھ رواسلوک شرمناک فعل
بھارت میں بچوں اور عورتوں کیساتھ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ ایک شرم ناک عمل ہے اور اس درندگی
کی وجہ سے گاندھی کی سرزمین عزت کے لٹیروں کی سرزمین بن چکی ہے۔ ملیکہ شراوت کا کہنا تھا
ضرور پڑھیں۔ بھارت،کلاس میں نماز ادا کرنے پر انتہاپسندوں کا واویلا،طالبہ کیخلاف تحقیقات شروع
کہ میرے خیال میں اس وقت ملک میں میڈیا بہت طاقت ور ہے اور جنسی حراسانی کے بڑھتے واقعات کو
روکنے میں میڈیا ہی اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور ہماری تمام توقعات بھی میڈیا سے ہی وابستہ ہیں۔
بھارتی مس یونیورس حجاب