برطانیہ میں معاشی بحران ،اشیا ئے خورونوش مہنگی، فوڈ بینکوں کی تعداد بڑھادی گئی
لندن (جے ٹی این پی کے) برطانیہ میں معاشی بحران اشیا ئے خورونوش
برطانیہ میں معاشی بحران کے باعث کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہو نے سے شہریوں کو فاقوں سے بچانے کے لیے فوڈ بینکوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانیہ میں حالیہ مہنگائی کی لہر نے حکومتی امدادی رقم پر زندگی گزارنے والوں کو بری طرح متاثر کیا ہے،
برطانیہ میں خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے،
ستمبر کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 10 فیصد تک پہنچی جو جی سیون ملکوں میں سب سے زیادہ ہے جس سے پہلے سے ہی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان شہریوں پر مزید بوجھ بڑھا۔
برطانیہ میں یہ فوڈ بینکس ضرورت مند شہریوں کو خوراک کی ایک ٹوکری فراہم کرتے ہیں جس میں تین دن کے لیے کھانے پینے کی اشیا ہوتی ہیں۔
ہر ضرورت مند کو اس کے خاندان کے لیے درکار اشیا دی جاتی ہیں اور اس کے لیے فنڈز شہری تنظیمیں عطیات سے جمع کرتی ہیں۔
ایک فوڈ بینک کے سپروائزر جوہن اکلنڈ نے بتایا کہ اب جبکہ روزمرہ کے اخراجات بڑھ گئے ہیں،
لوگ خوراک خریدنے اور اپنے بلز ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
ان کو کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔ بدقسمتی سے ہم یہ رجحان بڑھتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سیدونی فلورے فیومبا نامی ایک نرس جو حکومت سے امداد رقم
وصول کرتی ہیں نے بتایا کہ وہ اپنے تین بچوں کی خوراک اور گھر میں ہیٹر چلانے کے اخراجات
برداشت نہیں کر پا رہیں۔
اس کا کہنا ہے کہ زندگی اب بہت مشکل ہو گئی ہے۔
میری فیملی حکومتی امداد پر ہے مگر اب یہ رقم صرف میری ذات کے لیے بھی ناکافی ہے
کیونکہ مہنگائی بہت تیزی سے بڑھی ہے۔
فلورے نے کہا کہ اب میں نے زندگی کی گاڑی کو کھینچنے کے لیے فوڈ بینک کو آخری آپشن
کے طور پر لیا ہے۔
برطانیہ میں معاشی بحران اشیا ئے خورونوش
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا جوہری پھیلاؤ خطرناک تخریبی عمل