بال ٹیمپرنگ اسکینڈل، آسٹریلیا کی جاسوسی کیسے کی گئی؟ ڈوپلیسی نے سب بتا دیا
جوہانسبرگ (جے ٹی این پی کے) بال ٹیمپرنگ اسکینڈل آسٹریلیا کی جاسوسی
سابق جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی نے سینڈ پیپر گیٹ کے بارے میں ہوشربا انکشافات کیے ہیں،
فاف ڈوپلیسی نے اپنی کتاب میں بال ٹیمپرنگ کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلین کھلاڑیوں پر بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے کا پہلے سے شک تھا،
سینڈ پیپر گیٹ کے اسکینڈل سے بہت پہلے بال ٹیمپرنگ کا علم ہو گیا تھا،
فاف ڈوپلیسی کی کتاب فاف تھرو فائر 28 اکتوبر کو منظر عام پر آئے گی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلین فیلڈرز کی دوربین سے جاسوسی شروع کی ہوئی تھی،
ٹیسٹ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ سے بال ٹیمپرنگ کا شک ہوا،فاف ڈوپلیسی کے مطابق ڈربن ٹیسٹ میں آسٹریلین فاسٹ بولرز اچانک ریورس سوئنگ کرنے لگے تھے،
مچل اسٹارک نے 9 وکٹیں لیں تو میں انہیں ریورس سوئنگ کا بڑا ماہر کہنے لگا،
ہمارے بولرز کی بھی گیندیں سوئنگ ہوئیں لیکن ہم آسٹریلیا کے بولرز کے قریب بھی نہیں تھے
جس پر ہمیں شک ہو گیا تھا کہ بال کے ساتھ کچھ کیا جا رہا ہے لہذا دوسرے ٹیسٹ میں ہم نے دوربین کا استعمال کیا،
سابق جنوبی افریقی کپتان نے اپنی کتاب میں بتایا ہے کہ دوربین سے ہم بال کو مانیٹر کرنے لگے
تاکہ آسٹریلین فیلڈرز پر نظر رکھی جا سکے،
ہم نے نوٹ کیا کہ بال ڈیوڈ وارنر کے پاس بہت جا رہا ہے،
اس کے بعد دوربین کا استعمال زیادہ کیا گیا، میرے خیال میں اسٹیو اسمتھ نے کچھ زیادہ غلط نہیں کیا،
کیمرون بین کرافٹ کے ساتھ میری بہت ہمدردیاں ہیں،
میں اور اسٹیو اسمتھ کبھی دوست نہیں رہے تاہم میں نے انہیں ہمدردی کا میسج بھی بھیجا۔
بال ٹیمپرنگ اسکینڈل آسٹریلیا کی جاسوسی
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
یہ بھی پڑھیں : پڑھنا لکھنا نہیں آتا، کرکٹر نہ ہوتا تو مزدور ہوتا، شاداب خان