بابا ٹنڈا ! ۔۔۔۔۔ حصہ اول

بابا ٹنڈا ! ۔۔۔۔۔ حصہ اول بابا ٹنڈا ! ۔۔۔۔۔ حصہ اول

نایجیریا کے معروف قبیلے کے اکثر بااثر لوگوں کا نام بابا ٹنڈے رکھا جاتا ہے جس کے معنی ہیں باپ یا دادا کی واپسی۔

جو بچہ سردار ہونا چاہیے یا پھر اس کی ہو بہو شکل و صورت اپنے باپ دادا ایسی ہو اس کا نام بابا ٹنڈے رکھ دیا جاتا ہے۔

گھانا کا رہایشی بابا ٹنڈا بہت شاطر انسان تھا۔ اس کے ایک بیوی سے 11 اور دوسری بیوی سے 7 بچے تھے۔

دونوں بیک وقت اس کے نکاح میں تھیں۔

پڑھیں : ۔۔۔۔ نگار صنم ۔۔۔۔

بابا ٹنڈا ہر وقت الکوحل میں ڈوبا رہتا تھا۔ وہ دن میں جب تک دو چار چوریاں یا ہیرا پھیری نہ کرتا اسے سکون نہ ملتا تھا۔

بابا ٹنڈا گھانا سے بہت دور یورپ کے امیر ترین ملک میں کام کاج کے ویزے پر رہایش پذیر تھا۔

پردیس میں چودہ برس بیتانے کے باوجود اسے مکمل سکونت

کا ویزہ نہیں ملا تھا اس کی وجہ اس کا انتہای مشکوک کردار تھا۔

اکٹر گڑبڑ زدہ مقامات پر وہ پایا جاتا تھا لیکن اس پر کبھی جرم ثابت نہیں ہو سکا تھا۔

وہ ہر ماہ باقاعدگی سے اپنے گھر خرچہ بھیجتا تھا۔

ہر دو تین سال بعد خود بھی اپنے دیس گھانا چلا جاتا تھا۔

اس مرتبہ اسے گھانا گے چار سال گزر چکے تھے۔ وہ جانا نہیں چاہتا تھا۔

بابا ٹنڈے کی گھانا میں دشمنیاں بہت بڑھ گی تھیں۔ اس کی وجہ اس کے بیٹے تھے۔

مزید پڑھیں : ۔۔۔۔ حسنِ صومالیہ ۔۔۔۔

دو بڑے بیٹے قانون کی گرفت میں قید تھے۔

وہ نایاب جانور چوری کر کے یورپ امریکہ اور ہانگ کانگ بھیجا کرتے تھے۔

دو بیٹوں نے مسیحی گروپ کی عداوت میں اپنا گروپ بنا رکھا تھا اور دونوں اونچے درجے کے بدمعاش شمار ہوتے تھے۔

دو بیٹے شکاری تھے اور جنگل بیلوں میں رہنا پسند کرتے تھے۔

باقی ایک درجن بچے ابھی چھوٹے تھے۔ بابا ٹنڈا 55 برس کا ہو چکا تھا لیکن 35 برس کا دکھائی دیتا تھا۔

بابا ٹنڈے ایک کچن میں ملازم تھا۔ برتن دھوتا اور ساتھ ساتھ پیتا بھی رہتا تھا۔

بابا ٹنڈے کو اپنے بیٹوں سے بہت پیأر تھا۔ اسے اپنے ذرایح سے معلوم ہوا کہ اس کے بیٹوں کی جان کو شدیرخطرہ لاثق ہے۔

یہ بھی پڑھیئے : ’’ لاڈی کور ‘‘

بابا ٹنڈے نے پردیس میں رہتے ہوے بھی پیچھے اپنا خفیہ نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔

اس کی کامیابی یہ تھی کہ وہ فون کا استعمال نہیں کرتا تھا۔

اس نے گھانا جانے کا خفیہ پروگرام بنایا۔ گروپ کو اطلاع مل گی تھی کہ بابا ٹنڈے پہنچ رہا ہے۔

اس نے گھانا پہنچتے ہی اپنے بیٹوں کے دشمنوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

چھ بندے مارے گے تھے۔ بابا ٹنڈے نے واپسی کی کنفرم ٹکٹ کروا رکھی تھی۔

قتل و غارت گری کے فوری بعد وہ گروپ کے ہمراہ ائیر پورٹ پر پہنچا اور پردیس واپس چلا گیا۔

بابا ٹنڈے نے جن لوگوں کو قتل کیا تھا وہ عنقریب اس کے گینگسٹر بیٹوں کو ٹھکانے لگانے والے تھے۔

اس کے بیٹے قتل کی نامعلوم واردات پر بہت خوش تھے۔

انہیں کیا معلوم کہ ان کا باپ چوری چھپے گھانا آیا تھا اور مقصد پا کر چلا گیا۔

( ۔۔۔۔ جاری ۔۔۔۔ )

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

بابا ٹنڈا ! ۔۔۔۔۔ حصہ اول ، بابا ٹنڈا ! ۔۔۔۔۔ حصہ اول

= پڑھیں = ذرا میری بھی سنو عنوان کے تحت مزید اہم اور معلوماتی خبریں

A.R.Haider

شعبہ صحافت سے عرصہ 25 سال سے وابستہ ہیں، متعدد قومی اخبارات سے مسلک رہے ہیں، اور جرنل ٹیلی نیٹ ورک کی اردو سروس جتن نیوز اردو کی ٹیم کے بھی اہم رکن ہیں۔ جتن انتظامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: